• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شماغ پہننے کی دلیل؟

عدیل سلفی

مشہور رکن
شمولیت
اپریل 21، 2014
پیغامات
1,717
ری ایکشن اسکور
430
پوائنٹ
197
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

شیوخ محترم کیا شماغ پہننے کی دلیل احادیث میں ہے؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
شیوخ محترم کیا شماغ پہننے کی دلیل احادیث میں ہے؟
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
’ شماغ ‘ اور ’ غترہ ‘ جو سعودیہ وغیرہ عرب ممالک میں پہنا جاتا ہے ، اسی طرح مصری اردنی عراقی وغیرہ لوگ خاص قسم کی ٹوپیاں پہنتے ہیں ، یہ سب چیزیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں معروف نہیں تھیں ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم عمامہ پہنا کرتے تھے ۔ ان چیزوں کا تعلق لوگوں کی عادات اور عرف سے ہے ، لباس وغیرہ میں اگر حرمت کی کوئی خاص وجہ نہ ہو ، تو اسے پہننے میں کوئی حرج نہیں ۔
بعض لوگ رومال کے اوپر ’ عقال ‘ ( کڑا ) بھی رکھتے ہیں ، ہمارے ہاں جناح کیپ استعمال کی جاتی ہے وغیرہ ، یہ بھی اسی نوعیت کی چیزیں ہیں ۔
ان میں سے کسی بھی چیز کو سنت یا خلاف سنت کہنا غلط ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سر ڈھانپنا ہے ، اگر عمامہ پہنیں تو یہ سنت سے زیادہ قریب ہے ، ورنہ کسی بھی چیز سے سر ڈھانپنا سنت میں شامل ہوگا ۔ إن شاءاللہ۔
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
’ شماغ ‘ اور ’ غترہ ‘ جو سعودیہ وغیرہ عرب ممالک میں پہنا جاتا ہے ، اسی طرح مصری اردنی عراقی وغیرہ لوگ خاص قسم کی ٹوپیاں پہنتے ہیں ، یہ سب چیزیں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں معروف نہیں تھیں ، حضور صلی اللہ علیہ وسلم عمامہ پہنا کرتے تھے ۔ ان چیزوں کا تعلق لوگوں کی عادات اور عرف سے ہے ، لباس وغیرہ میں اگر حرمت کی کوئی خاص وجہ نہ ہو ، تو اسے پہننے میں کوئی حرج نہیں ۔
بعض لوگ رومال کے اوپر ’ عقال ‘ ( کڑا ) بھی رکھتے ہیں ، ہمارے ہاں جناح کیپ استعمال کی جاتی ہے وغیرہ ، یہ بھی اسی نوعیت کی چیزیں ہیں ۔
ان میں سے کسی بھی چیز کو سنت یا خلاف سنت کہنا غلط ہے ۔
حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت سر ڈھانپنا ہے ، اگر عمامہ پہنیں تو یہ سنت سے زیادہ قریب ہے ، ورنہ کسی بھی چیز سے سر ڈھانپنا سنت میں شامل ہوگا ۔ إن شاءاللہ۔
شیخ محترم، سر ڈھانپنا، یا عمامہ پہننا کیا اس کلچر کا حصہ نہیں تھا کہ غیر مسلم مرد بھی عمامہ وغیرہ باندھا کرتے تھے؟
اگر ایسا ہے تو پھر سر ڈھانپنے کو فضیلت کس بنیاد پر دی جائے گی؟

Sent from my XT1254 using Tapatalk
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
شیخ محترم، سر ڈھانپنا، یا عمامہ پہننا کیا اس کلچر کا حصہ نہیں تھا کہ غیر مسلم مرد بھی عمامہ وغیرہ باندھا کرتے تھے؟
اگر ایسا ہے تو پھر سر ڈھانپنے کو فضیلت کس بنیاد پر دی جائے گی؟
Sent from my XT1254 using Tapatalk
جی یہ بھی ایک سوچ پائی جاتی ہے کہ سر ڈھانپنا یہ کلچر کا حصہ تھا ، لہذا ضروری نہیں ۔
بہر صورت ہم تو اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ ہونے کی بنا پر مستحب سمجھتے ہیں ۔
 
شمولیت
مارچ 08، 2012
پیغامات
215
ری ایکشن اسکور
147
پوائنٹ
89
جی یہ بھی ایک سوچ پائی جاتی ہے کہ سر ڈھانپنا یہ کلچر کا حصہ تھا ، لہذا ضروری نہیں ۔
بہر صورت ہم تو اسے حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ ہونے کی بنا پر مستحب سمجھتے ہیں ۔
تو پھر شلوار کی جگہ تہبند بھی مستحب اور افضل ٹھہرے گی؟
 

خضر حیات

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 14، 2011
پیغامات
8,771
ری ایکشن اسکور
8,496
پوائنٹ
964
تو پھر شلوار کی جگہ تہبند بھی مستحب اور افضل ٹھہرے گی؟
ايك ايك چیز گنوانے کی ضرورت نہیں ، ہر وہ عادت مبارکہ جو حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے سر انجام دی ، اسے سنت کی اتباع کے جذبے سے اختیار کرنا مستحب اور باعث ثواب ہے ۔ کوئی پیزا چھوڑ کر کدو کھائے کہ یہ حضور کو پسند تھے ، تب بھی اس کے لیے ثواب ہے ۔
حضور کی عادات یا سنن مبارکہ میں عرف اور غیر عرف وغیرہ یا دیگر تقسیمات صرف اس لیے کی جاتی ہیں ، تاکہ ہر چیز نماز کے درجے میں ضروری نہ سمجھی جائے ۔
 
Top