• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شيء وضوء اور ان جیسے کلمات کو لکھنے کا صحیح طریقہ

شمولیت
فروری 21، 2019
پیغامات
53
ری ایکشن اسکور
11
پوائنٹ
56
ہم میں سے بہت سارے لوگ دانستہ ونادانستہ طور پر کتابت کے وقت " شَيْء" و"ضَوْء" وبَطِيء" وهدوء..." اور ان جیسے کلمات کو " شئ" و"ضؤ" و"بطئ" و"هدؤ " لکھ دیتے ہیں۔
غالب گمان کے مطابق اس غلطی کی وجہ یہ ہے کہ جب ہم ان کلمات کو جب (شئ" و"ضؤ" و"بطئ" و"هدؤ) اس طرح لکھتے ہیں تو خیال کرتے ہیں کہ " ؤ " یہ دو حرف ہیں (واؤ اور ہمزہ ) اسی طرح سے حرف " ئ" کو (یاء اور ہمزہ ) دو حرف خیال کرتے ہیں۔
لیکن درست یہ ہے کہ حرف " ؤ " ایک ہی حرف ہے اور وہ " ہمزہ ، اسی طرح سے حرف " ئ " ایک حرف (ہمزہ ) ہی ہے ، پہلے میں ہمزہ "واؤ" کے اوپر ہے اور دوسرے میں " یاء " کے اوپر، اور تیسرے میں ہمزہ " أ " کے اوپر ہے۔
♦⁩ان جیسے کلمات کو لکھتے وقت ہمیں ہمزہ اور اس کے ماقبل کو دیکھنا چاہیے، اگر ہمزہ کلمہ کے آخر میں ہو اور اس کا ماقبل حرف ساکن یا حرف مد ہو تو " ہمزہ کو سطر پر لکھیں گے ناکہ ماقبل حرف کے اوپر۔
ایسے بَدْء - كُفْء - دِفْء - وَطْء - ضَوْء - شَيْء - إلخ.
اسی طرح سے اگر ہمزہ کلمہ کے آخر میں ہو اور اس کا ماقبل حرف مد ہو تو ہمزہ کو سطر پر لکھا جائے گا جیسے : بَطِيء - وُضُوء - هُدُوء - وَضِيء.
♦⁩ اگر " يء " اور " ئ" یا " وء" اور " ؤ" کے درمیان معاملہ گڈ مڈ ہوجائے اور سمجھنے سا قاصر رہیں تو اس کلمہ کے آخری حرف کو تنوین دے کر زبان سے ادا کریں گے اور دیکھیں گے کہ زبان سے کتنے حروف ادا ہورہے ہیں، مثلا " وضوءٌ " کو زبان سے ادا کریں تو چار حروف ادا ہوں گے ( واؤ پھر ضاد پھر واؤ مد پھر ہمزہ) لہذا اسے چار حروف سے لکھا جائے گا (وضوء)
اسی طرح سے کلمہ " شيء " ہے اسے ادا کرتے وقت تین حروف ادا ہوں گے ((ش ي ء = شيء) لہذا اسے دو حرف سے (ش ئ = شئ) لکھنا درست نہیں۔
♦⁩اگر " ہمزہ " کسی کلمہ کے آخر میں ہو اور اس کا ماقبل حرف مضموم ہو تو " ہمزہ " کو واؤ کے اوپر لکھا جائے گا جیسے : تباطُؤ - توضُّؤ - تنبُّؤ - تلكُّؤ - وغیرہ.
اور اس کا ماقبل حرف مکسور ہو تو ہمزہ کو " یاء " کے اوپر لکھیں گے جیسے : متباطئ - متوضِّئ - متنبِّئ - متلكِّئ۔ وغیرہ.
یا اگر اس کا ماقبل حرف مفتوح ہو تو ہمزہ کو " الف " کے اوپر لکھیں مثلا : تباطَأَ - توضَّأَ - تنبَّأَ - نبَأ - خطَأ - تلكَّأ -وغیرہ.

ملحوظات:
♦⁩اگر ہمزہ کلمہ کے آخر میں ہو، سطر پر لکھا ہوا ہو، اور اس سے پہلے (ب ت ث ج ح خ س ش ص ض ط ظ ع غ ف ق ك ل م ن ه ي) حروف میں سے کوئی حرف ہو جو اس سے متصل ہو تو تنوین بالفتح کے وقت ایسے لکھا جائے گا شيء/شيئًا - بطء/بطئًا - دفء/دفئًا - عبء/عبئًا۔ وغیرہ.
اگر ہمزہ کسی کلمہ کے آخر میں ہو اور اس سے پہلے الف مد ہو تو تنوین بالفتح کے وقت ہمزہ کے بعد الف نہیں لکھا جائے گا مثلا : بناءً - أنباءً - أجزاءً - سماءً - إلخ.
ان کلمات کو " بناءََا - أنباءََا - أجزاءًا ۔۔۔۔۔ وغیرہ " لکھنا درست نہیں۔
اور اگر ہمزہ سے پہلا حرف غیر الف ہو یعنی ( د ذ ر ز و) میں سے کوئی حرف ہو تو تنوین بالفتح کے وقت ہمزہ کو سطر پر لکھا ہوا چھوڑ دیں گے اور اس کے بعد الف لکھیں جیسے : بدءًا - ضَوءًا - وُضُوءًا - دَرْءًا - إلخ.

(ہدایت اللہ فارس)
 
Top