محمد عامر یونس
خاص رکن
- شمولیت
- اگست 11، 2013
- پیغامات
- 17,117
- ری ایکشن اسکور
- 6,800
- پوائنٹ
- 1,069
شہادۃ ( ان لا الہ الا اللہ وان محمدا رسول اللہ ) کا مطلب
شہادۃ ان لا الہ الا اللہ وان محمدا رسول اللہ کا معنی کیا ہے ؟
الحمدللہ
حمد وثنا کے بعد :
لا الہ الا اللہ کی گواہی کے معنی اللہ تعالی کے علاوہ ہر چیز سے عبادت کا استحقاق کی نفی کرنا اور اللہ وحدہ لا شریک کے لۓ اس کا اثبات کرنا ۔
اللہ ذوالجلال فرماتے ہیں :
( یہ سب اس لۓ ہے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جسے بھی یہ پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور بیشک اللہ ہی بلندی والا کبریائی والا ہے ) الحج 62
پس لا الہ الا اللہ ، اللہ تعالی کے علاوہ تمام معبودان کی نفی کرتا ہے اور لا الہ الا اللہ تمام قسم کی عبادت اللہ واحد کے لۓ ثابت کرتا ہے پس اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ ذوالجلال کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔
جس طرح اس کی بادشاہی میں کوئی شریک نہیں ہے اسی طرح اس کی عبادت میں بھی کوئی شریک نہیں ہے ۔
اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی کا معنی دل کی گہرائی سے اس زبانی قول کی موافقت میں پختہ تصدیق کرنا کہ بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے ہیں ، تمام انسانوں اور جنوں کی طرف اس کے رسول ہیں پس ان کی حلال کردہ اور حرام کردہ اشیاء کی تصدیق ، گذشتہ یا آئندہ آنے والے واقعات میں جس چیز کی خبر دی پس اس میں ان کی تصدیق کرنا واجب ہے آپ نے جس چیز کا حکم دیا ہے اس کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور آپ کی منع کردہ چیز سے دامن محفوظ کرنا آپ کی شریعت کی اتباع اور بخوشی ورضا آپ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئےسری اور جہری طور پر آپ کی سنت کا التزام کرنا لازمی ہے ۔
اور یہ بھی پتہ چلنا ضروری ہے کہ آپ کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے اور آپ کی نافرمانی اللہ کی نافرمانی ہے کیونکہ آپ اللہ کا پیغام پہنچانے والے ہیں اور اللہ ذوالجلال نے اس وقت تک آپ کو فوت نہیں کیا جب تک آپ کے ذریعہ سے دین کو مکمل نہ کیا آپ نے واضح تبلیغ فرمائی پس اللہ ذوالجلال ان کو ہماری طرف سے اچھی جزا عطا فرمآئے جب بھی اللہ تعالی کسی نبی کو اس کی قوم اور کسی رسول کو اس کی امت کی وجہ سے دیتے ہیں ۔
انسان ان دو گواہیوں کے بغیر دین میں داخل نہیں ہو سکتا اور دونوں لازم وملزوم ہیں اب یہ کہ لا الہ الا اللہ کی گواہی کی شرطیں وہی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شرطیں ہیں ۔
شرطیں دلائل کے ساتھ سوال نمبر ( 9104) اور (12295) میں گزر چکی ہیں ۔
واللہ اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد
شہادۃ ان لا الہ الا اللہ وان محمدا رسول اللہ کا معنی کیا ہے ؟
الحمدللہ
حمد وثنا کے بعد :
لا الہ الا اللہ کی گواہی کے معنی اللہ تعالی کے علاوہ ہر چیز سے عبادت کا استحقاق کی نفی کرنا اور اللہ وحدہ لا شریک کے لۓ اس کا اثبات کرنا ۔
اللہ ذوالجلال فرماتے ہیں :
( یہ سب اس لۓ ہے کہ اللہ ہی حق ہے اور اس کے سوا جسے بھی یہ پکارتے ہیں وہ باطل ہے اور بیشک اللہ ہی بلندی والا کبریائی والا ہے ) الحج 62
پس لا الہ الا اللہ ، اللہ تعالی کے علاوہ تمام معبودان کی نفی کرتا ہے اور لا الہ الا اللہ تمام قسم کی عبادت اللہ واحد کے لۓ ثابت کرتا ہے پس اس کا معنی یہ ہے کہ اللہ ذوالجلال کے علاوہ کوئی معبود برحق نہیں ۔
جس طرح اس کی بادشاہی میں کوئی شریک نہیں ہے اسی طرح اس کی عبادت میں بھی کوئی شریک نہیں ہے ۔
اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی گواہی کا معنی دل کی گہرائی سے اس زبانی قول کی موافقت میں پختہ تصدیق کرنا کہ بے شک محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے بندے ہیں ، تمام انسانوں اور جنوں کی طرف اس کے رسول ہیں پس ان کی حلال کردہ اور حرام کردہ اشیاء کی تصدیق ، گذشتہ یا آئندہ آنے والے واقعات میں جس چیز کی خبر دی پس اس میں ان کی تصدیق کرنا واجب ہے آپ نے جس چیز کا حکم دیا ہے اس کے سامنے سر تسلیم خم کرنا اور آپ کی منع کردہ چیز سے دامن محفوظ کرنا آپ کی شریعت کی اتباع اور بخوشی ورضا آپ کے فیصلے کو تسلیم کرتے ہوئےسری اور جہری طور پر آپ کی سنت کا التزام کرنا لازمی ہے ۔
اور یہ بھی پتہ چلنا ضروری ہے کہ آپ کی اطاعت اللہ کی اطاعت ہے اور آپ کی نافرمانی اللہ کی نافرمانی ہے کیونکہ آپ اللہ کا پیغام پہنچانے والے ہیں اور اللہ ذوالجلال نے اس وقت تک آپ کو فوت نہیں کیا جب تک آپ کے ذریعہ سے دین کو مکمل نہ کیا آپ نے واضح تبلیغ فرمائی پس اللہ ذوالجلال ان کو ہماری طرف سے اچھی جزا عطا فرمآئے جب بھی اللہ تعالی کسی نبی کو اس کی قوم اور کسی رسول کو اس کی امت کی وجہ سے دیتے ہیں ۔
انسان ان دو گواہیوں کے بغیر دین میں داخل نہیں ہو سکتا اور دونوں لازم وملزوم ہیں اب یہ کہ لا الہ الا اللہ کی گواہی کی شرطیں وہی محمد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شرطیں ہیں ۔
شرطیں دلائل کے ساتھ سوال نمبر ( 9104) اور (12295) میں گزر چکی ہیں ۔
واللہ اعلم .
الشیخ محمد صالح المنجد