• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شہوت کی تباہ کاریاں.

Hina Rafique

رکن
شمولیت
اکتوبر 21، 2017
پیغامات
282
ری ایکشن اسکور
18
پوائنٹ
75
شہوت کی تباہ کاریاں
امام حافظ ابوبکر عبداللہ ابن أبي شیبة - رحمہ اللہ - فرماتے ہیں :
شہوت کا معاملہ بہت ہی خطرناک ہے اور اس کا شر بہت ہی بھاری ہے ، کتنے ہی ایسے عبادت گذار ہیں جنہیں شہوت نے فاسق بنادیا ، اور کتنے ہی ایسے علماء ہیں جنہیں اس شہوت نے جاھل بنادیا ، اور کتنے ہی ایسے لوگ ہیں جنہیں اسی شہوت نے دین سے ہی نکال باہر کیا حالانکہ وہ لوگ اپنے جاننے والوں کی نظر میں گمراہی اور انحراف سے تمام لوگوں کی نسبت بہت ہی دور تھے "
(مصنف ابن أبي شیبة ٤٦/٦)
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
شہوت ایک فطری جذبہ ہے، جسے اللہ نے ہر دو اصناف میں کم و بیش عطا کیا ہے۔ نسل انسانی کی بقا کا دارومدار بھی بہت حد تک اسی جذبہ کی کارکردگی پر منحصر ہے۔ اس کے صرف منفی پہلووں کو اس طرح اجاگر کرکے اس جذبہ پر ہی تنقید کرنا عدم توازن میں شمار ہوگا۔ شہوت کی تکمیل اگر حرام طریقوں سے کی جائے تب ہی یہ اس کے شر سے انسان نقصان اٹھاتا ہے۔ لیکن اگر اس جذبہ کی تسکین و تکمیل جائز طریقے سے کی جائے تو یہی جذبہ کار ثواب بن جاتا ہے۔ بالعموم خواتین کے مقابلہ میں مردوں میں یہ جذبہ کثرت سے اور شدت سے پایا جاتا ہے۔ اسی لئے اللہ تبارک تعالیٰ نے مردوں کو جائز حدود میں رہتے ہوئے اس جذبہ کی تسکین و تکمیل کے لئے ایک، دو، تین اور چار چار شادیوں کی اجازت دی ہے تاکہ ایک طرف مردوں کی شہوت کا جائز سامان فراہم ہوسکے تو دوسری طرف بوجوہ (بیوہ، مطلقہ، اوور ایج، معذور اور کم صورت) شادی سے محروم خواتین کے لئے بھی شہوت کی تسکین کا جائز رستہ مل سکے۔ موجودہ معاشرتی تناظر میں دیندار خواتین کواس فطری جذبہ کو تنقید کا نشانہ بنانے کی بجائے آگے بڑھ کراپنے شوہروں کی دوسری تیسری شادیاں کرانے میں مثبت کردار ادا کرنا چاہئے تاکہ انہیں بھی ازدواجی زندگی میں کچھ آرام مل سکے، شادی سے محروم خواتین کا بھی مسئلہ حل ہو، مردوں کی شہوت کثیر کا بھی علاج ہو اور اخروی زندگی کے لئے نیک اعمال کا سرمایہ بھی جمع ہوسکے
 
Top