• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیخ الحدیث ابومحمد عبدالسّلام کیلانی رحمہ اللہ

شمولیت
اپریل 05، 2020
پیغامات
107
ری ایکشن اسکور
5
پوائنٹ
54
شیخ الحدیث ابومحمد عبدالسّلام بن عبدالحیّ کیلانی مدنی رحمہ اللہ 1941 تا 2008ء

رئیس ادارہ مرآة القرآن والحديث پاکستان۔
تلمذ حافظ محمد عبداللہ روپڑیؒ ، محدث العصر محمد ناصرالدین البانیؒ اور مفتی اعظم شیخ عبدالعزیز بن بازؒ۔
تعلیم جامعہ قدس اہلحدیث لاہور اور اسلامیہ یونیورسٹی مدینہ۔
آپ کے ابتداء سے آخر تک دینی تعلیم کے ساتھی شیخ الحدیث حافظ ثناءاللہ مدنیؒ رہے ، حافظ عبدالرحمن مدنی ، حافظ عبد الرشید اظہرؒ ، علامہ احسان الہٰی ظہیرؒ شہید مدینہ کے ساتھیوں میں سے تھے۔
تدریس آپ ابتداء میں کچھ عرصہ جامعہ سلفیہ فیصل آباد میں مدرس رہے۔ اس کے بعد افریقہ چلے گئے یوگنڈا کے شہر مساکا میں مدرسہ للبنین قائم کیا اور مرکزی مسجد بنائی۔ یوگنڈا میں پہلے مساکا پھر جنجا میں سینکڑوں لوگوں کو مسلمان بھی کیا اور انھیں باقاعدہ دینی تعلیم دی۔ 1978ء میں ایدی امین کے انقلاب کے بعد جان کو خطرہ پیش آیا گھر مدرسہ اور مسجد جلا دی گئی۔ اور بعد ازاں لاہور میں بادشاہی مسجد کے دامن میں علماء اکیڈمی میں 11 سال تک فتویٰ نویسی اور تدریس کے فرائض سرانجام دیے اس کے بعد عرب علماء کے اصرار پر پشاور اور جامعہ سلفیہ اسلام آباد میں تدریسی خدمات سر انجام دیں۔ اس کے بعد دوبارہ افریقہ چلے گئے اور 2006 تک وہیں رہے۔
ایسٹ افریقہ میں سب سے اول خواتین کے لیے دینی تعلیم کا مدرسہ عائشہ صدیقہ قائم کیا۔ اس کے علاوہ کینیا کے شہر مساکا اور دیگر افریقی ممالک میں جس میں روانڈا اور مڈغاسکر وغیرہ ہے تدریس کا کام کیا۔
کتب منشیات اور اسلام اور کتاب و سنت کا مقام۔
آپ نے 15 سے زیادہ عربی تصانیف کیں جو مخطوطات کی صورت میں ہی ہیں۔
آپ نے عربی زبان میں منظوم سیرت النبی لکھی جسکا نام لقد کان لکم فی رسول اللہ اسوہ حسنہ رکھا اسے حافظ ثناءاللہ مدنیؒ نے اپنی شرح ترمذی کے آخر میں شامل کیا ہے۔

{ پروفیسر ابراہیم طاہر کیلانی حفظہ اللہ نے اپنے والدؒ صاحب کا ترجمة ارسال کیا ہے }
 
Top