• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

شیطان دو سمتیں بھول گیا ؟

شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
شیطان دو سمتیں بھول گیا _____!!

جب شیطان نے کہا کہ اے اللّٰہ ! میں اولاد آدم پر دائیں بائیں ، آگے پیچھے چاروں طرف سے حملے کروں گا۔ تو فرشتے یہ سن کر حیران ہوئے۔ اللّٰہ تعالٰی نے فرمایا..! اتنے متعجب کیوں ہورہے ہو؟ فرشتوں نے کہا:
"اے اللّٰہ ! اب تو ابن آدم کیے لئے مشکل ہوگئی ہے، وہ تو اس مردود کے ہتھکنڈوں سے نہیں بچ سکیں گے۔"
پرودگارِ عالم نے فرمایا!
'' تم اتنے متعجب نہ ہو ، اس نے چاروں سمتوں کے نام تو لئے ہیں مگر اوپر نیچے والی دوسمتوں کو بھول گیا ہے۔"
"اس لئے میرا گنہگار بندہ جب نادم اور شرمسار ہوکر میرےدر پرآئے گا اور اپنے ہاتھ مانگنے کے لئے اٹھائے گا تو چونکہ اس کے ہاتھ اوپر کی سمت اٹھیں گے،اور شیطان اوپر کی سمت اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے ابھی میرے بندے کے ہاتھ نیچے نہیں جائیں گے ، میں اس سے پہلے سارے گنہاہوں کو معاف کردونگا۔
"اور اگر میرا بندہ نادم وشرمندہ ہوکر میرے در پر آکر اپنے سر کو جھکا دے گا تو چونکہ سر نیچے کی سمت کو جھکائے گا تو شیطان نیچے سمت سے اثر انداز نہیں ہوسکے گا۔ اس لئے میرا بندہ ابھی سجدہ سے سر نہیں اٹھائے گا کہ اس سے پہلے میں اس کے گناہ معاف کردونگا۔"
اوپر اور نیچے کی سمتیں محفوظ ہیں ،اس لئے پروردگار سے اپنے گناہوں کی معافی مانگ لیجئے۔ تنہائیوں میں ہاتھ اٹھا کر معافی مانگئے،سجدہ میں سر ڈال کر معافی مانگئے۔ اس سے پہلے کے توبہ کا دروازہ بند ہوجائے، موت کا بلاوا آجائے۔ شیطان تو ہمیشہ اسی دھوکے میں رکھنا چاہتا ہے کہ ابھی تو زندگی پڑی ہے،۔ اور اسی بہکاوے میں انسان توبه کئے بغیر اس دنیا سے رخصت ہوجائے۔
رب ِ کریم ! ہمیں آنے والی زندگی میں شیطان کے ہتھکنڈوں سے محفوظ فرمالے اور موت کے وقت ایمان کی حفاظت فرمادے۔ آمین ثم آمین
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,588
پوائنٹ
791
شیطان دو سمتیں بھول گیا _____!!
السلام علیکم ورحمۃ اللہ
سورہ الاعراف میں اللہ تعالی شیطان لعین کے خطرناک دعوے کے متعلق آگاہ فرماتا ہے کہ :
قَالَ فَبِمَا أَغْوَيْتَنِي لَأَقْعُدَنَّ لَهُمْ صِرَاطَكَ الْمُسْتَقِيمَ (16)
ابلیس نے کہا : '' تو نے مجھے گمراہی میں مبتلا کیا ہے تو اب میں بھی تیری سیدھی راہ پر (گھات لگا کر) بیٹھوں گا ؛
ثُمَّ لَآتِيَنَّهُمْ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ وَعَنْ أَيْمَانِهِمْ وَعَنْ شَمَائِلِهِمْ وَلَا تَجِدُ أَكْثَرَهُمْ شَاكِرِينَ (17)
پھر انسانوں کو آگے سے ' پیچھے سے ' دائیں سے ' بائیں سے غرض ہر طرف سے گھیروں گا (اور اپنی راہ پر ڈال دوں گا) اور تو ان میں سے اکثر کو شکرگزار نہ پائے گا "

یعنی :
جس طرح بھی مجھ سے بن پڑا آدم اور اس کی اولاد کو ہر حیلے بہانے گمراہ کر کے چھوڑوں گا اور تجھے معلوم ہوجائے گا کہ میں آدم اور اس کی اولاد کی اکثریت کو گمراہ کرنے میں کامیاب ہوجاؤں گا تھوڑے ہی بندے ایسے رہ جائیں گے جو تیرے فرمانبردار اور شکر گزار ہوں گے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اس بیان میں انسان کو گمراہ کرنے کیلئے چار جہتوں ( آگے ، پیچھے ، دائیں ، بائیں ) کا ذکر کیا ، لیکن اوپر نیچے کا ذکر نہیں کیا ،
اوپر کی جہت کے متعلق امام ابن کثیرؒ نے سیدنا ابن عباس رضی اللہ عنہ کا قول نقل کیا ہے کہ :
شیطان نے اوپر کی جہت کا ذکر اسلئے نہیں کیا کہ اوپر سے اللہ کی رحمت نازل ہوتی ہے ؛
وَقَالَ الْحَكَمُ بْنُ أَبَانٍ، عَنْ عِكْرِمة، عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ فِي قَوْلِهِ: {ثمَُ لآتِيَنَّهُمْ مِنْ بَيْنِ أَيْدِيهِمْ وَمِنْ خَلْفِهِمْ وَعَنْ أَيْمَانِهِمْ وِعَنْ شَمَائِلِهِمْ} وَلَمْ يَقِلْ: مِنْ فَوْقِهِمْ؛ لِأَنَّ الرَّحْمَةَ تَنْزِلُ مِنْ فَوْقِهِمْ.
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
اور آپ کی پوسٹ میں اس کے متعلق جو فرشتوں کی حیرت و استعجاب کا ذکر ہے تو یہ کسی مسند روایت سے ثابت نہیں ،
بلکہ امام رازی ؒ نے تفسیر کبیر میں لکھا ہے کہ :

فيروى أن الشيطان لما قال هذا الكلام رقت قلوب الملائكة على البشر فقالوا: يا إلهنا كيف يتخلص الإنسان من الشيطان مع كونه مستوليا عليه من هذه الجهات الأربع فأوحى الله تعالى إليهم أنه بقي للإنسان جهتان: الفوق والتحت فإذا رفع يديه إلى فوق في الدعاء على سبيل الخضوع أو وضع جبهته على الأرض على سبيل الخشوع غفرت له ذنب سبعين سنة
والله أعلم.

یعنی بیان کیا جاتا ہے کہ :
شیطان کا یہ بیان سن کر فرشتوں کو انسان کے متعلق فکر لاحق ہوئی ، انہوں اللہ رب العزت سے سوال کیا کہ :
جب شیطان چاروں طرف سے انسان پر حملہ آور ہوگا تو اس کے بچنے کی کیا صورت ہوگی ؟
تو اللہ تعالی نے فرمایا کہ :
انسان کیلئے دو جہتیں اور ابھی باقی ہیں ،اوپر اور نیچے ، جب وہ دعاء کیلئے خضوع سے سے اوپر کی طرف ہاتھ اٹھائے گا ، یا خشوع سے زمین پر پیشانی رکھے گا تو میں اس کے ستر سال کے گناہ بخش دوں گا ۔
ــــــــــــــــــــــــــــــــــــ
لیکن یہ بات کسی حدیث میں وارد نہیں ، نہ ہی اس کے قائل کا پتا ہے کہ کس نے ایسا کہا
علامہ رازیؒ نے اسی لئے صیغہ مجہول سے کہا ۔۔ فیرویٰ (بیان کیا جاتا ہے ) یا " روایت کیا جاتا ہے
 
Last edited:
Top