حافظ عمران الہی
سینئر رکن
- شمولیت
- اکتوبر 09، 2013
- پیغامات
- 2,100
- ری ایکشن اسکور
- 1,460
- پوائنٹ
- 344
تاریخ اس بات پر شاہد ہے کہ شیعہ ہمیشہ اسلام کو نقصان پہنچانے میں پیش پیش رہے ہیں ان کی اسلام دشمنی کا تذکرہ کرتے ہوے امام ابن الجوزی"تلبیس ابلیس" میں لکھتے ہیں:
ایران کے مجوسیوں نے یہود کے مشورہ پر اسلام کی عمارت کو منہدم کرنے اور اپنی حسد کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ تدبیر یہود کے مشورہ پر اسلام کی عمارت کو منہدم کرنے اور اپنی حسد کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ تدبیر نکالی کہ ظاہر میں روافض یعنی شیعوں کے عقیدے میں شامل ہوں اور اس فرقے سے دوستی و چاپلوسی ظاہر کر کے ان کا اعتماد حاصل کریں اور پھر غم و گریہ اور ماتم ان واقعات مصیبت پر ظاہر کریں جو آل محمد پر ظالموں کے ہاتھوں پیش آئے اس حیلہ سے ہمیں اسلام کے مشاہیر اور مقتدر ہستیوں، خصوصا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خلفائے راشدین، تابعین اور بزرگان سلف کو لعن طعن کرنے کا پورا موقع ہاتھ آئے گا جن سے شریعت نقل ہو کر بعد کے مسلمانوں تک پہنچی ہے اس طرح جب ان روافض کے دلوں میں جماعت صحابہ رضی اللہ عنہم تابعین اور عام مسلمانوں کی طرف سے نفرت وعداوت بیٹھ جائے گی تو جو کچھ امر شریعت و قرآن ان بزرگوں سے منقول ہے اس کی قدر و قیمت بھی اس احمق فرقے کے دل سے ختم ہوجائے گی تب بہت آسانی سے یہ موقع ملے گا کہ انہیں اسلام کے دائرے سے نکال باہر کیا جائے اگر اس کے باوجود بھی کوئی شخص قرآن کی اتباع پر مصر ہو تو اس پر یہ جال ڈال کر بہکایا جائے کہ ان ظواہر کے کچھ اسرار و رموز اور "باطنی اُمور" بھی ہیں اس لئے فقط ظاہر فریفتہ ہونا حماقت ہے اور دانائی یہ ہے کہ حکمت و فلسفہ کے مطابق ان کے اسرار پر اعتقاد ہو جب یہ لوگ ظاہر و باطن کے فلسفہ کو مان لیں گے تو رفتہ رفتہ اپنے مخصوص عقائد ان میں داخل کر دیں گے اور انہیں سمجھائیں گے کہ باطن سے مراد یہی اسرار ہیں اور اس طریقے سے باقی قرآن سے منحرف کر دینا انہیں آسان ہوگا اس طرح سے فرقہ "باطنیہ اسماعیلیہ" کا وجود ہوا جو مجوسیوں کے مسلمانوں سے جذبہ انتقام سے عبارت تھا۔۔۔
آج بھی شیعہ اس نہج پر چل رہے ہیں ، بر صغیر کی تاریخ ان کی غداری سے بھری پڑی ہے اس تھریڈ میں شیعہ کی غداری کے واقعات شیئر کریں
ایران کے مجوسیوں نے یہود کے مشورہ پر اسلام کی عمارت کو منہدم کرنے اور اپنی حسد کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ تدبیر یہود کے مشورہ پر اسلام کی عمارت کو منہدم کرنے اور اپنی حسد کی آگ کو ٹھنڈا کرنے کے لئے یہ تدبیر نکالی کہ ظاہر میں روافض یعنی شیعوں کے عقیدے میں شامل ہوں اور اس فرقے سے دوستی و چاپلوسی ظاہر کر کے ان کا اعتماد حاصل کریں اور پھر غم و گریہ اور ماتم ان واقعات مصیبت پر ظاہر کریں جو آل محمد پر ظالموں کے ہاتھوں پیش آئے اس حیلہ سے ہمیں اسلام کے مشاہیر اور مقتدر ہستیوں، خصوصا صحابہ کرام رضی اللہ عنہم خلفائے راشدین، تابعین اور بزرگان سلف کو لعن طعن کرنے کا پورا موقع ہاتھ آئے گا جن سے شریعت نقل ہو کر بعد کے مسلمانوں تک پہنچی ہے اس طرح جب ان روافض کے دلوں میں جماعت صحابہ رضی اللہ عنہم تابعین اور عام مسلمانوں کی طرف سے نفرت وعداوت بیٹھ جائے گی تو جو کچھ امر شریعت و قرآن ان بزرگوں سے منقول ہے اس کی قدر و قیمت بھی اس احمق فرقے کے دل سے ختم ہوجائے گی تب بہت آسانی سے یہ موقع ملے گا کہ انہیں اسلام کے دائرے سے نکال باہر کیا جائے اگر اس کے باوجود بھی کوئی شخص قرآن کی اتباع پر مصر ہو تو اس پر یہ جال ڈال کر بہکایا جائے کہ ان ظواہر کے کچھ اسرار و رموز اور "باطنی اُمور" بھی ہیں اس لئے فقط ظاہر فریفتہ ہونا حماقت ہے اور دانائی یہ ہے کہ حکمت و فلسفہ کے مطابق ان کے اسرار پر اعتقاد ہو جب یہ لوگ ظاہر و باطن کے فلسفہ کو مان لیں گے تو رفتہ رفتہ اپنے مخصوص عقائد ان میں داخل کر دیں گے اور انہیں سمجھائیں گے کہ باطن سے مراد یہی اسرار ہیں اور اس طریقے سے باقی قرآن سے منحرف کر دینا انہیں آسان ہوگا اس طرح سے فرقہ "باطنیہ اسماعیلیہ" کا وجود ہوا جو مجوسیوں کے مسلمانوں سے جذبہ انتقام سے عبارت تھا۔۔۔
آج بھی شیعہ اس نہج پر چل رہے ہیں ، بر صغیر کی تاریخ ان کی غداری سے بھری پڑی ہے اس تھریڈ میں شیعہ کی غداری کے واقعات شیئر کریں