• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ رضی الله عنہم پر بغض کا فتوی

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

منہاج السنہ فی نقص کلام الشیعہ القدریہ --- صحابہ رضی الله عنہم پر بغض کا فتوی


فان کثیرا من الصحابة و التابعین کانوا یبغضونه و یسبونه و یقاتلونه


ترجمہ : صحابہ اور تابعین میں سے اکثر افراد علی رضی الله عنہ سے بغض رکھتے تھے اور علی رضی الله عنہ کو گالیاں دیتے اور ان سے جنگ کرتے تھے -

(جلد ٧ ، صفحہ ١٣٧ ، ١٣٨)

sahaba say bughz.jpg
sahaba say bughz-1.jpg



اس قول میں خالصتاً شیعت کی "بو" ہے - یہ ایک اٹل حقیقت ہے کہ صحابہ رضی الله عنہم نہ ہی آپس میں ایک دوسرے سے بغض رکھتے تھے اور نہ ہی ایک دوسرے کو گالیاں دیتے اور نہ انہوں نے ایک دوسرے پر تلواریں کھینچیں (جنگ جمل و صفین کی بات الگ ہے کہ وہ ایک بھیانک سازش تھی یہودیوں / شیعوں کی اسلام کے خلاف) - وہ سب الله کی توحید کو بیان کرنے والے ، الله کی توحید کو پھیلانے والے مواحد تھے وہ سب ایمان کی اہمیت کو سمجھتے تھے اسی لئے تو سب ایمان پر یکجا و متحد تھے تبھی الله نے انہیں فتوحات سے نوازا اور انہوں نے دنیا کے کونوں کونوں میں اسلام کا جھنڈا گاڑ دیا - شیعت تو پھوٹتی ہی یہودیت سے ہے ان کا اسلام سے دور کا بھی کوئی تعلق نہیں کہاں الله کا پسندیدہ دین 'اسلام" اور کہاں "شیعت" ، ہندو گائے کا پیشاب پیتا ہے تو یہ گھوڑے کے منہ کی غلیظ "رال" کو تبرک جان کر خود بھی کھاتے ہیں اور دوسروں کو بھی کھانوں میں ملا کر دیتے ہیں اور کیا بھروسہ یہ اس کے پیشاب کو بھی نہ چھوڑتے ہوں؟ ہندو بھی کھڑے پتھر (بت) کو پوجتا ہے یہ بھی حسین رضی الله عنہ کا بت بنا کر اس کی پوجا (عبادت) کرتے ہیں اور ظالم لوگ حسین رضی الله عنہ کا "نقلی" جنازہ تک نکال ڈالتے ہیں ہاں ایک چیز جو دنیا کے شاید ہی کسی مذہب میں ملے لیکن وہ شیعت میں ملتی ہے اور وہ ہے موجودہ زمانے کا "جدید" زنا یعنی متعہ ، یہ کہتے ہیں کہ متعہ کو گھروں میں رائج کرو اور اپنی ماں ، بہن ، بیوی ، اور جواں سال بیٹیوں کو خواہ شادی شدہ ہوں یا کنواری ، ان کو متعہ پر راغب کر کہ ان سے روزانہ متعہ کرائیں - (بحوالہ فتوی تحریک احیائے فقہ جعفریہ) اور حال ہی میں ایک خبر نظروں سے گزری کہ ایک شیعہ ذاکر (روشن شاہ) نے اپنی ہی بیٹیوں سے متعہ کیا - (روزنامہ کاوش / حیدرآباد / ٢٨ جون ٢٠١١) یہ ہے رافضیوں کا مذہب اور بات کرتے ہیں اسلام اور بغض صحابہ کی -
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
منہاج السنہ، امام ابن تیمیہ ؒ

منہاج السنہ، امام ابن تیمیہ ؒ نے ایک رافضی (ابن المطهر )کی کتاب «منهاج الكرامة»کے جواب میں لکھی تھی؛
امام صاحب اس میں مذکور رافضی کا ایک ایک قول نقل کرکے اس کا الزامی بھی اور تحقیقی جواب بھی دیتے ہیں ،
اس وجہ یہ کتاب اس وقت نو جلدوں کی بڑی ضخامت میں مطبوع ہے؛
اور یہ کتاب چونکہ ایک رافضی کے جواب میں ہے ،اور معلوم ہی ہے کہ روافض ہمارے دلائل کو دلائل کی حیثیت میں نہیں مانتے ،یعنی اہل سنت کی احادیث اور تاریخی روایات کو تسلیم ہی نہیں کرتے ،اس لئے امام صاحب نے اس کتاب میں قرآن وحدیث کے ساتھ ساتھ بہت ساری جگہوں پر الزامی جواب دئیے ہیں ،ان جوابات کو جب ایک مبتدی اور کم علم شخص دیکھتا ہے
تو بداہۃ اس کا فہم یہ کہتا ہے کہ امام صاحب نے یہاں سیدنا علی یا دیگر اکابر صحابہ و سلف کے خلاف لکھا ہے حالانکہ ایسا ہوتا نہیں ۔
بلکہ اس انداز سے وہ مخالف فریق کو آئینہ دکھا رہے ہوتے ہیں ۔

۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
یہاں اس پوسٹ میں بھی سیدنا علی رضی اللہ عنہ کے خلاف صحابہ کا بغض کہہ کر وہ جس حقیقت کو ثابت کررہے ہیں وہ کچھ اس طرح ہے کہ
ابن مطہر رافضی کا دعوی تھا کہ قرآن کی آیت ((إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَنُ وُدًّا۔))
بیشک جو لوگ ایمان لائے اور عمل صالح کئے اللہ (لوگوں کے دلوں میں)ان کےلئے محبت ڈال دے گا ۔
ابن مطہر رافضی کا دعوی یہ ہے کہ روایات میں آیا ہے کہ علی نے اس محبت کے حصول کےلئے دعاء کی تھی
جس کے نتیجے میں صرف ان کی شان میں اس آیہ کا نزول ہوا

اور لوگوں کے دلوں میں صرف انہی کی محبت ڈالی گئی تھی۔جبکہ ابوبکر وعمر کےلئے لوگوں کے دلوں میں محبت نہیں بلکہ بغض پایا جاتا تھا،
اور علی کےلئے صرف محبت ہی ان کے دلوں میں تھی لہذا امامت بھی صرف ان کا حق تھا
جس کے جواب میں امام صاحب نے بتایا کہ نہیں ،علی کو سب کی محبت حاصل نہیں تھی ،یہی تو تم شیعہ لوگوں کا صحابہ ،علی کے ما بین تعلقات بارے عقیدہ اور دعوی ہے،
تو اگر شیخین کو علی رضی اللہ عنہ سے بغض تھا تو تمہارا یہ دعوی جھوٹا ثابت ہوگیا ۔۔کہ یہ آیہ علی کی شان میں نازل ہوئی ۔
اور اگر تم علی رضی اللہ عنہ کےلئے ان کے دلوں میں بغض نہ مانو تو تمہارایہ دعوی جھوٹا ہوجائےگا کہ وہ علی کے دشمن تھے ۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
اور معاذاللہ کہ شیخ الاسلام جیسی ہستی صحابہ کرام علیہم الرضوان کے بارے ایسی نازیبا اور غلط بات کرے ۔انہوں یہ کتاب ۔منہاج السنہ ۔
تو لکھی ہی دفاع صحابہ میں ہے ۔کسی بلید العقل کو ان کی عبارت سمجھ نہ آئے تو ان کا کیا قصور ؟؟
اسی کتاب کے دوسرے جزء میں امام صاحب۔ابن مطہر کے ایک پوائنٹ کاجواب دیتے ہوئے لکھتے ہیں:
أَنَّ الْمَدْحَ شَمِلَهُمْ وَعَمَّهُمْ بِقَوْلِهِ: {مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ} . إِلَى آخَرِ الْكَلَامِ.
وَلَا رَيْبَ أَنَّ هَذَا مَدْحٌ لَهُمْ بِمَا ذُكِرَ مِنَ الصِّفَاتِ: وَهُوَ الشِّدَّةُ عَلَى الْكُفَّارِ وَالرَّحْمَةُ بَيْنَهُمْ، وَالرُّكُوعُ وَالسُّجُودُ يَبْتَغُونَ فَضْلًا مِنَ اللَّهِ وَرِضْوَانًا، وَالسِّيمَا فِي وُجُوهِهِمْ مِنْ أَثَرِ السُّجُودِ،

کہ قرآن میں اللہ کی طرف سے صحابہ کی یہ مدح کہ :
وہ کفار پر بڑے سخت اور آپس میں بڑے ہی مہربان ومحبت کرنے والے ہیں ۔یہ مدح سب صحابہ کرام کو شامل ،ان کےلئے عام ہے ،یعنی سب ہی ان صفات کمال سے متصف ہیں ۔
اور شیخ الاسلام نے یہی آیت {مُحَمَّدٌ رَسُولُ اللَّهِ وَالَّذِينَ مَعَهُ أَشِدَّاءُ عَلَى الْكُفَّارِ رُحَمَاءُ بَيْنَهُمْ}
اس کتاب میں بیسیوں جگہ مختلف جوابات کے جواب میں درج فرمائی ہے
اور ہر جگہ (رحماء بینہم ) بھی ثابت کیا ہے
اس لئےیہ بغض والا الزام محض غلط ہے ۔بلادۃ العقل کے سوا کچھ نہیں
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,592
پوائنٹ
791
شیخ الاسلام امام ابن تیمیہ

رحمہ اللہ رحمۃ واسعۃ ۔نے کتاب ۔منہاج السنہ ۔
تو لکھی ہی دفاع صحابہ میں ہے ۔کسی ناقص العقل کو ان کی عبارت سمجھ نہ آئے تو ان کا کیا قصور ؟؟
ذیل کا سکین اس کی واضح دلیل ہے کہ اس کتاب میں عظمت صحابہ کے دلائل پیش کئے گئے
منهاج السنة 44.jpg

 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
کھلے اور "چھپے" منکرین حدیث کا آج کل یہ شیوہ بن گیا ہے کہ امت کو کسی نہ کسی طرح اپنے اسلاف سے کاٹ کر ان کے خلاف دلوں میں بغض پیدا کیا جائے، اور اس بیہودہ "عجمی سازش" میں شیعہ حضرات ان کے سب سے دل عزیز دوست ہیں۔ دوست اس معنے میں کہ دشمن کا دشمن بھی دوست ہوتا ہے۔ جس طرح منکرین حدیث گو کہ کفار سے بیزاری کا ظاہری ڈرامہ کرتے ہیں، مگر حدیث رسول پر یہ گروہ وہی اعتراضات اٹھاتے ہیں جو دین دشمن مشنری ز اور مستشرقین ایک زمانہ قبل تک اٹھاتے آئیں ہیں، ایسے ہی یہ کھلے اور "چھپے" دونوں قسم کے منکرین حدیث شیعہ رافضیوں کے اعتراضات "نئی تحقیق" کے نام پر کاپی پیسٹ کر کہ اہل سنت کے جید علماء، جنہوں نے رد شرک و بدعات کے جہاد میں اپنی زندگیاں کھپا دیں، ان علماء پر طعن کرتے ہیں، اور اکثر ان کا انداز اتنا معصومانہ، جو در حقیقت شاطرانہ ہوتا ہے، کہ ایک عربی سے غیر متعارف اود سرسری سا دینی علم رکھنے والا مسلمان فورا شکوک اور تذبذب کا شکار ہو جاتا ہے، اور اس سب کاروائی کا مقصد عوام کو ان علماء کے علمی ورثہ سے بدظن کرنا ہوتا ہے، بعینہ اوپر درج کیا گیا اعتراض ایک شیعہ ویب سائیٹ پر اس طرح موجود ہے:

ابن تیمیہ: صحابہ و تابعین کی ایک کثیر تعداد علی ابن ابی طالب سے بغض رکھتی اور انہیں گالیاں دیتی تھی

ابن تیمیہ نے لکھا ہےکہ :
صحابہ اور تابعین میں سے کثیر افراد علی [ع] سے بغض رکھتے تھے اور علی [ع] کو گالیاں دیتے تھے اور ان سے جنگ کرتے تھے۔
متن
الرابع: أن الله قد اخبر انه سيجعل للذين آمنوا و عملوا الصالحات ودا و هذا وعد منه صادق و معلوم أن الله قد جعل للصحابة مودة في قلب كل مسلم لا سيما الخلفاء رضي الله عنهم لا سيما أبو بكر و عمر فان عأمةالصحابة و التابعين كانوا يودونهما و كانوا خير القرون و لم يكن كذلك عليفان كثيرا من الصحابة و التابعين كانوا يبغضونه و يسبونه و يقاتلونه
حوالہ :منهاج السنة النبوية/ج 7 ص 99 / شيخ الإسلام بن تيمية/ /: د. محمد رشاد سالم/: مؤسسة قرطبة ، الطبعة لأولى

ویب سائیٹ ولایت ڈاٹ نیٹ ہے۔

لولی آل ٹائم بھائی اس اعتراض کو نقل کرنے کے بعد لکھتے ہیں : "اس قول میں خالصتاً شیعت کی "بو" ہے"
تا کہ محسوس ہو کہ یہ پوسٹ شیعہ کے رد میں ہے، جب کہ پوسٹ کا مقصد وہی ہے جو اوپر بیان کر دیا گیا ہے۔ واللہ اعلم۔ جزاک اللہ۔
 
Top