• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحابہ/صحابیات کے خلاف بدکلامی پر ہمارا کیا ردعمل ہو؟

رحیق

رکن
شمولیت
مئی 06، 2011
پیغامات
141
ری ایکشن اسکور
532
پوائنٹ
90
السلام علیکم ورحمۃ وبرکۃ
اگر کوئی بندہ کسے دوسرے شخص سے یہ سنتا ہے کہ فلاں فلاں شیعہ نے (وہ ان کے رشتے دار ہیں۔۔پہلے وہ صحیح عقیدہ تھے لیکن بعد میں شیعہ ہوگئے) امی عائشہ صدیقہ طیبہ طاہرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا اور حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ،حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ اور حضرت عثمان غنی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے متعلق بکواس کی ہے تو سننے والے اور سنانے والے شخص کو کیا کرنا چاہئے (کیا ان دونوں میں سے کوئی بھی اس خبیث شیعہ کو قتل کرسکتا ہے یا اپنے طور پر نقصان پہنچا سکتا ہے)۔ قرآن وسنت کی روشنی میں بتائیں کہ کیا کرنا چاہیے؟سننے والے اشخاص کو کس قدر اختیار ہے؟؟؟
جزاک اللہ خیرا۔۔۔کوشش کریں کہ جلد از جلد جواب دیں
 

ابوالحسن علوی

علمی نگران
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 08، 2011
پیغامات
2,521
ری ایکشن اسکور
11,555
پوائنٹ
641
وعلیکم السلام
یہ قاعدہ کلیہ واضح رہے کہ کسی شرعی سزا کا نفاذ ریاست اسلامیہ کی ذمہ داری ہے اور عام افراد کے لیے قانون کو اپنے ہاتھ میں لینے کی اجازت نہیں ہے، چاہے ریاست ان سزاؤں یا حدود کو نافذ کر رہی ہے یا نہیں۔
بلاشبہ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم پر سب وشتم ایمان کے جاتے رہنے کی علامات میں سے ہے۔ آپ اپنے طور یہ کر سکتے ہیں کہ ایسے شخص سے سوشل بائیکاٹ یا قطع تعلقی کر لیں اور اس کی جزا و سزا کا معاملہ رب العلمین پر چھوڑ دیں۔
اور اللہ نے یوم آخرت کو یوم جزا اسی لیے بنایا ہے کہ جن مجرمین کو یہاں دنیا میں سزا نہیں ملتی اور اکثر کو نہیں ملتی ہے تو ان کو آخرت میں ان کے اعمال کی سزا دی جا سکے۔
 
Top