marhaba
رکن
- شمولیت
- اکتوبر 24، 2011
- پیغامات
- 99
- ری ایکشن اسکور
- 274
- پوائنٹ
- 68
صحت فکر
روایات میں پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے جو دعائیں نقل کی گئی ہیں ، ان میں سے ایک دعا یہ ہے : اللھم ارنا الحق حقا وارزقنا اتباعہ وارنا الباطل باطلا وارزقنا اجتنابہ وارنا الاشیا کما ھی (اے اللہ ،حق کو حق کی صورت میں دکھا اور ہمیں اس کی پیروی کی توفیق دے۔اور ہمیں باطل کو باطل کے روپ میں دکھا اور ہمیں اس سے بچنے کی توفیق دئے ۔ اور اے اللہ ، تو ہمیں چیزوں کو ویسا ہی دکھاجیسا کہ وہ ہیں )
موجودہ دنیا میں ان گنت چیزیں ہیں ، اور ہر چیز کے بےشمار پہلو ہیں ۔ اسی طرح خود انسان بھی چیزوں کو کسی ایک ہی زاویہ سے نہیں دیکھ پاتا۔ ہر شخس اپنی ذہنی اور قلبی حالت کے تحت چیزوں کو مختلف زاویہ سے اور مختلف رخ سے دیکھتا ہے ۔ اس بنا پر ہر آدمی کے لئے اور ہر وقت یہ اندیشہ رہتا ہے کہ وہ کوئی خلاف واقعہ رائے قائم کرلے ، وہ ایک ایسی رائے قائم کرلے جس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہ ہو ۔ ایسی حالت میں آدمی اگر کوئی درست رائے قائم کرنا چاہتا ہے تو اس کے لئے اسے بہت زیادہ اہتمام کرنا پڑےگا۔ وہ سارے متعلق پہلووں کو سامنے رکھ اپنی رائے بنائے۔ اسی کے ساتھ وہ مسلسل خدا سے صحت فکر کی دعا کرتا رہے ۔ کیونکہ کوئی بھی شخص خدا کی مدد کے بغیر اس دنیا میں درست رائے تک نہیں پہنچ سکتا ۔ اس دنیا میں چیزیں اس طرح ملی جلی ہیں کہ ہر وقت یہ اندشہ رہتا ہے کہ آدمی حق کو باطل کے روپ میں دیکھ لے، اور باطل اس کو حق کے روپ میں دکھائی دینے لگے ۔ ایسی حالت میں غیر معمولی کوشش کے بعد ہی یہ ممکن ہوسکتا ہے کہ آدمی حق کو حق کی صورت میں دیکھے اور باطل اس کو صرف باطل کے روپ میں نظر آئے ۔ یہ کسی آدمی کے لئے بہت بڑی نعمت ہے کہ اس کو وہ نگاہ حاصل ہوجائے جو چیزوں کو ویسا ہی دیکھنے لگے جیسا کہ باعتبار حقیقت وہ ہیں ۔ آدمی کوچاہئے کہ وہ سب سے زیادہ اسی کی کوشش کرے، وہ سب سے زیادہ اسی کو خدا سے مانگے ۔
مولانا وحید الدین خاں