حسن شبیر
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 18، 2013
- پیغامات
- 802
- ری ایکشن اسکور
- 1,834
- پوائنٹ
- 196
سعودی عرب کے تپتے وسیع جنوبی ریگستان میں ایک جوڑا راستہ بھول گیا اور پیاس سے ان کی موت ہو گئی۔
اطلاعات کے مطابق یہ جوڑا قطر کا رہنا والا تھا اور ان کی گمشدگی کی خبر ان کے ایک رشتہ دار نے پولیس کو دی۔
سکیورٹی فورسز نے ان کو تلاش کرنے کے لیے سرچ آپریشن کیا لیکن وہ ان کو اس وقت تک نہ ڈھونڈ پائے جب دونوں کی موت ہو چکی تھی۔سکیورٹی فورسز کوخاتون کی لاش الٹی پڑی گاڑی کے پاس سے ملی جبکہ ان کے شوہر کی لاش دس کلومیٹر دور سے برآمد ہوئی۔
سعودی عرب کے جنوبی ریگستان کو خالی کوارٹر (Empty Quarter) کہا جاتا ہے۔
ان دنوں سعودی عرب کے اس صحرا کا درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
لگتا ہے کہ دم توڑنے سے پہلے شوہر نے اس وسیع صحرا میں مدد حاصل کرنے کی پوری کوشش کی یا پھر پانی کی تلاش کی۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قطر کے اس جوڑے کی اس صحرا میں جائیداد تھی اور وہیں سے یہ دونوں واپس آ رہے تھے۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ اس علاقے میں مدد ملنا مشکل ہے۔
جس ریگستان میں یہ جوڑا مردہ پایا گیا، وہ انتہائی غیر آباد ہے۔ یہاں کوئی رہنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔ صرف بدو ہی کبھی کبھار ادھر کا رخ کرتے ہیں۔ یہ ریگستان تقریباً ایک ہزار کلو میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں ریت کے ٹیلوں کی بلندی کئی منزلہ عمارتوں جتنی ہو سکتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس صحرا کے نیچے کچھ بستیاں دفن ہیں۔ یہاں سال میں چند سینٹی میٹر ہی بارش ہوتی ہے۔ لیکن اس کے نیچے تیل کے بڑے ذخیرے موجود ہیں۔
اس صحرا کے کناروں پر سڑکیں موجود ہیں لیکن صحرا میں جانے کے لیے خاص اجازت نامے درکار ہوتے ہیں۔
ربط
اطلاعات کے مطابق یہ جوڑا قطر کا رہنا والا تھا اور ان کی گمشدگی کی خبر ان کے ایک رشتہ دار نے پولیس کو دی۔
سکیورٹی فورسز نے ان کو تلاش کرنے کے لیے سرچ آپریشن کیا لیکن وہ ان کو اس وقت تک نہ ڈھونڈ پائے جب دونوں کی موت ہو چکی تھی۔سکیورٹی فورسز کوخاتون کی لاش الٹی پڑی گاڑی کے پاس سے ملی جبکہ ان کے شوہر کی لاش دس کلومیٹر دور سے برآمد ہوئی۔
سعودی عرب کے جنوبی ریگستان کو خالی کوارٹر (Empty Quarter) کہا جاتا ہے۔
ان دنوں سعودی عرب کے اس صحرا کا درجہ حرارت 50 ڈگری سینٹی گریڈ سے بھی زیادہ ہوتا ہے۔
لگتا ہے کہ دم توڑنے سے پہلے شوہر نے اس وسیع صحرا میں مدد حاصل کرنے کی پوری کوشش کی یا پھر پانی کی تلاش کی۔میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ قطر کے اس جوڑے کی اس صحرا میں جائیداد تھی اور وہیں سے یہ دونوں واپس آ رہے تھے۔ اس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ وہ اچھی طرح جانتے تھے کہ اس علاقے میں مدد ملنا مشکل ہے۔
جس ریگستان میں یہ جوڑا مردہ پایا گیا، وہ انتہائی غیر آباد ہے۔ یہاں کوئی رہنے کا سوچ بھی نہیں سکتا ہے۔ صرف بدو ہی کبھی کبھار ادھر کا رخ کرتے ہیں۔ یہ ریگستان تقریباً ایک ہزار کلو میٹر پر پھیلا ہوا ہے۔ یہاں ریت کے ٹیلوں کی بلندی کئی منزلہ عمارتوں جتنی ہو سکتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ اس صحرا کے نیچے کچھ بستیاں دفن ہیں۔ یہاں سال میں چند سینٹی میٹر ہی بارش ہوتی ہے۔ لیکن اس کے نیچے تیل کے بڑے ذخیرے موجود ہیں۔
اس صحرا کے کناروں پر سڑکیں موجود ہیں لیکن صحرا میں جانے کے لیے خاص اجازت نامے درکار ہوتے ہیں۔
ربط