• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صحیح بخاری پر عدم اعتماد کی تحریک جدید

شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
السلام علیکم و رحمۃ اللہ۔
میں پچھلے دنوں ایک کتاب بعنوان "شرعۃ الحق" کے بارہ میں فورم پر کچھ لکھا تھا۔ یہ کتاب گو کہ انداز بیان سے بالکل انکار حدیث کی طرف مائل ھے، مگر لکھنے والوں نے "حنفی مزھب" پر زور دیا ھے، اور حنفی علماء کو یہ پیغام دیا ھے کہ :
"کاش حنفی علماء امام شافعی کہ استقلال حدیث کے مباحث سے مرعوب ھو کر صرف علاج بالمثل میں نہ لگتے اور صحاح ستہ کی جگہ شرع معانی الآثار طحاوی، سنن بھیقی کی جگہ اعلاء السنن، مشکوۃ المصابیح کی جگہ زجاجۃ المصابیح کی محنتوں کے ساتھ ساتھ امام اعظم ابو حنیفہ اور امام ابویوسف کی قرآنی کسوٹی والے اصول کو بھی پوری قوت اور مکمل اعتماد کہ ساتھ آگے بڑھاتے" (صفحہ 48-49)

اب یہ حنفی فقھا کی قرآنی کسوٹی کیا ھے، یہ بھی موصوف مندرجہ ذیل الفاظ میں بتاتے ھیں:
"امام ابو یوسف کہ الفاظ ہیں:
جو بات قرآن کریم کہ خلاف ھو وہ حدیث رسول ہو ہی نھی سکتی اگرچہ اسے آپ کی طرف منسوب کر کے ہی کیوں نہ روایت کیا گیا ہو"

گو کہ اصول بذات خود غلط نھیں، مگر اس سے مراد یہ نکالی گئ کہ " تم سے میری حدیث بیان کی جائیگی، تم اسے قرآن پر پیش کرنا، اس کہ خلاف پاو تو رد کر دینا"

ایک عام آدمی کو شاید ان دونوں عبارتوں میں فرق نا دکھے، مگر ان میں زمین آسمان کا فرق موجود ھے۔ امام ابو یوسف رحمہ اللہ کہ قول کہ مطابق
"جو بات قرآن کریم کہ خلاف ھو" اسے رد کرنا ھے،
، اور دوسرے قول میں
"جو حدیث قرآن کہ خلاف ھو" اسے رد کرنا ھے۔

ایک بات جب صحیح سند کہ ساتھ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ھو جائے تو وہ حدیث رسول ھے، اور یھی فرق "بات" اور " حدیث" کا ھے، علماء ایسی بات کرتے وقت اکثر الفاظ کے اصطلاحی معانی لیتے ہیں۔

خیر موئلفِ مقدمہ طاہر مکی صاحب نے عبارات کے ہیر پھیر سے کام لے کر غلط مبحث پیدا کرنا چاھا ھے۔

اس کہ بعد موصوف فرماتے ہیں کہ:
"اہل حدیث حضرات اس قرآنی اصول کو وضعہ الزنادقہ کھتے ہیں"
اس کتاب میں اہل حدیث کے بارہ میں بھت تعصبانہ رویہ اختیار کیا گیا ھے۔
آگے فرماتے ہیں:
" ایسا (حنفی) علماء بھی کم ہیں جنھوں نے آئمہ احناف کی کتب مثلاََ امام جصاص رازی کی احکام القرآن، امام بزدوی اور سرخسی کی اصول فقہ پر کتابوں کا مطالعہ کیا ہو جن میں عرض علی القرآن (قرآنی کسوٹی) کا اصول پیش کیا گیا ھے"

امام شافعی سے تو موصوف کو کچہ خاص ھی چڑ ھے:
"اجماعی متواتر سنت امام شافعی جیسے کٹر روایتی بزرگ کے نزدیک صلوۃ ذکوۃ حج وغیرہ کی متفقہ ہیت تک ہی محدود ھے"

جرح و تعدیل کہ بارہ میں رقم طراز ہیں کہ:
"ایک محدث کسی راوی کہ متعلق اپنے جو تاثرات دیتا ھے وہ اس کے ذوق و رجحان سے بالا نھیں ھوتے (آگے اسی بنا پر امام بخاری پر جرح کی گئی ھے)"

امام اعظم اور امام بخاری، کہ عنوان سے رقم طراز ہیں:
"امام بخاری اپنی کتاب تاریخ صغیر میں نعمان بن ثابت متوفی 150 ھ یعنی امام ابو حنیفہ کے بمتعلق چند سطریں لکھتے ہیں اور قلم توڑ دیتے ہیں،نقل کرتے ہیں:
کان ینقض الاسلام عروۃ عروۃ ما ولد فی الاسلام اشام منہ
وہ اسلام کی ایک ایک کر کہ کڑی توڑتا تھا۔ تاریخ میں اس سے ذیادہ بد ترین شخص پیدا نھی ھوا۔
سبحان اللہ، امام بخاری کے نذدیک مدینہ کے منافق ابن سبا سے لے کر ان کہ اپنے زمانے تک کوئی بھی شخص امام اعظم سے بد تر نھیں آیا"

اس جرح کے بارہ میں مجھے ذیادہ علم نھیں، مگر سنا ھے کہ یہ امام بخاری کا اپنا قول نھیں، کسی اور عالم کا قول ھے۔ واللہ اعلم۔

لکھتے ھیں:
"تاریخ کبیر میں امام بخاری لکھتے ہیں ترکو رائۃ و حدیثہ یعنی امام ابو حنیفہ کی حدیثی تحقیقات ہوں یہ فقھی تحقیقات، اہل علم نے کسی کو قبول نھیں کیا"

ان تمام اقتباسات کا مقصد حنفی بھایوں کو امام بخاری کے خلاف کر کہ صحیح بخاری کا مقام کم سے کم پاکستان کے حنفیوں کے نزدیک گرانا، اور اس انداز سے فتنۃ انکار حدیث کی جدید تخم ریزی کرنا ھے۔

موصوف بیان کرنا چاھتے ہیں کہ کیونکہ امام اعظم سے امام بخاری کو بھت بغض تھا، اس لئے
"اپنی صحیح میں امام اعظم اور ان کے شاگردوں سے کوئی روایت نقل نھی کی"

محمد طاہر مکی صاحب ایک اہل حدیث عالم علامہ مقبلی کہ بارہ میں لکھتے ہیں،

"اہلِ حدیث حضرات کے علاوہ دُوسرے اسلامی فکر خصوصاً احناف کا امام بخاری کی تحقیقات کے متعلق جو نقطہٴ نظر رہا ہے وہ مولانا عبدالرشید نعمانی مدرّس جامعہ بنوری ٹاوٴن، علامہ زاہدالکوثری مصری اور انور شاہ کشمیری کی کتابوں سے ظاہر ہے۔
مولانا عبدالرشید نعمانی کی تحقیقات سے صرف ایک اقتباس ملاحظہ ہو:
"کیا دو تہائی بخاری غلط ہے"
ترجمہ:... علامہ مقبلی اپنی کتاب الأرواح النوافخ میں لکھتے ہیں:
ایک نہایت دین دار اور باصلاحیت شخص نے مجھ سے عراقی کی "الفیہ" (جو اُصولِ حدیث میں ہے) پڑھی اور ہمارے درمیان صحیحین کے مقام و مرتبہ خصوصاً بخاری کی روایات کے متعلق بھی گفتگو ہوئی ․․․․․ تو ان صاحب نے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو خواب میں دیکھا اور آپ سے دریافت کیا کہ اس کتاب یعنی خصوصاً بخاری کی کتاب کے متعلق حقیقتِ اَمر کیا ہے؟
آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: دو تہائی غلط ہے۔
خواب دیکھنے والا کا گمان غالب ہے کہ یہ ارشادِ نبوی بخاری کے راویوں کے متعلق ہے، یعنی ان میں دو تہائی راوی غیرعادل ہیں کیونکہ بیداری میں ہمارا موضوعِ بحث بخاری کے راوی ہی تھے، واللہ اعلم۔"
(دیکھئے: مقبلی کی کتاب الارواح النوافخ ص:۶۸۹، ۶۹۰)

اس اچھوتی اور نادر روزگار دلیل پر طاہر المکی صاحب لکھتے ہیں:
"یہ ہے بخاری کے فنی طور پر سب سے زیادہ صحیح ہونے کی حقیقت، اس کو ایڈٹ کرنے میں مولانا عبدالرشید نعمانی کے ساتھ جامعہ بنوری ٹاوٴن کے مفتی ولی حسن بھی شریک رہے ہیں جیسا کہ اپنی حواشی کے آخر میں نعمانی صاحب نے ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے بتایا ہے، عبدالرشید صاحب فرماتے ہیں:
جب بخاری کے دو تہائی راوی غیرعادل ہیں تو ان کی روایات کی کیا حیثیت جو یقینا بخاری کی دو تہائی روایات سے زیادہ بنتی ہیں، کیونکہ بہت سے راوی ایسے ہوتے ہیں کہ وہ کئی کئی روایتیں بیان کرتے ہیں۔"

علامہ مقبلی کے بارہ میں ذیادہ معلومات نھیں ھیں، مگر موصوف نے انکو ایک "غیر مقلد" عالم لکھا ھے۔

یہ سب کچھ اس مقصد کی خاطر لکھ رھا ھوں، تاکہ محدث فورم کے علماء کی توجہ اس طرف دلا سکوں۔ جزاک اللہ۔
والسلام،

کلیم حیدر ، محمد آصف مغل ، انس ، شاکر ، ابوالحسن علوی ، کفایت اللہ ، ودیگر ممبران سے خصوصی تبصرہ کی گزارش۔
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
آج میں نے لائبریری میں صحیح بخاری پر لکھی گئی چند کتب کا مطالعہ کیا تو معلوم پڑا کہ "حنفی مسلک اعتدال" کا نام لے کر منکرین حدیث کچھ نہایت متعصب حنفی حضرات جن میں ایک ہندستان کے عالم "ڈاکٹر عمر کریم حنفی" مولف کتاب "جرح علی البخاری" اور احمد رضا بجنوری موءلف "انوار الباری" کی کتب کو چھان کر، ان میں سے امام بخاری اور صحیح بخاری پر کئے گئے اعتراضات کو نقل کر کہ نئے سرے سے ایک علمی انداز میں امام ابو حنیفہ کی محبت اور قرآنی کسوٹی کا نام لے کر انکار حدیث کے نئے تخم بو رہے ہیں۔ الحمد للہ، مولوی عمر کریم پٹنوی حنفی کی کتاب "جرح علی البخاری" کا جواب اہل حدیث عالم مولانا ابو القاسم سیف بنارسی رحمہ اللہ نے تقریباَ ایک ہزار صفحات پر مبنی اپنی شہرہ آفاق کتاب "دفاع صحیح البخاری" میں دیا ہے، اور ان بدعتی مولویوں کے بے جا اعتراضات کے پرخچے اڑا کر رکھ دئے ہیں۔ اور انوار الباری از بجنوری کا لاجواب تعقب مولانا رئیس احمد ندوی سلفی رحمہ اللہ نے اپنی کتاب "اللمحات الی ما انوار الباری فی الظلمات" میں کیا ہے۔ اللہ ان علماء کو جزائے خیر عطا کرے۔ آج مجھے اس بات کا اندازہ ہوا کہ گھر میں موجود کتب کا انسان کو کتنا فائدہ ہوتا ہے، اور گمراہ فتنوں سے بچنے میں علماء کی یہ تحقیقی تحریریں کتنی موئثر ثابت ہوتی ہیں۔
جزاک اللہ خیرا۔۔۔
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
جانی اعوان بھائی در اصل ان منکرین حدیث کہ اسلام آباد میں موجود ایک سر گرم رکن کے ساتھ میرا ایسا واسطہ ھے کہ ان کی ہر نئی تخریب مجھے معلوم ھو جاتی ھے الحمد اللہ۔ اور بد قسمتی کہیئے یا جو بھی، کہ وہ منکر حدیث میرے خالو جی ہیں۔ ان کی عجیب ھی قسمت ھے کہ ان کو جب بھی کوئی کتاب مطالعہ کے لئے ملتی ھے تو کسی نہ کسی منکر حدیث کی ھوتی ھے۔ بھت کوشش کی ان سے یہ معلوم کرنے کی کہ یہ کتابیں آپ کو کون دیتا ھے، مگر نھیں بتاتے۔ میں نے جہاں تک دیکھا ھے، آج کل ان منکرین حدیث کہ جدید آئمہ میں درج ذیل لوگ شامل ہیں:
1۔ جاوید احمد غامدی
2۔ مولانا وحید الدین خان ہندی
3۔ محمد طاہر مکی (ادارہ فکر اسلامی)
4۔عمر احمد عثمانی (ان کی کتب سے استفادہ کرتے ہیں)
5۔ کچھ عرب علماء جیسے مفتی محمد عبدہ مصری مرحوم وغیرہ
6۔ زاہد الکوثری حنفی ( ان کی کتب سے استفادہ کر کہ کتب رجال کہ بے سند حوالوں سے محدثین پر جرح کرتے ہیں)
7- منکرین معجزات جیسے عبد الکریم اثری گجراتی (حیات ہیں)

باقی سرسید ،پرویز ، اسلم جیراج پوری، تمنا عمادی، احمد دین امرتسری وغیرہ تو ان کے پیشوا ہیں ھی۔

جزاک اللہ خیرا۔۔۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

7- منکرین معجزات جیسے عبد الکریم اثری گجراتی (حیات ہیں)
عبدالکریم اثری
امام مسجد: جامعہ مسجد اھلحدیث
جناح سٹریٹ
گجرات
پنجاب۔ پاکستان

اگر یہ وہی ہیں جن پر آپ نے نام ظاہر کیا ھے تو کیا جماعت اھلحدیث میں بھی منکر حدیث پائے جاتے ہیں اس پر دو حروفی معلومات اگر ممکن ہو تو عنایت فرمائیں؟

والسلام
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
وعلیکم السلام،

محترم کنعان بھائی بالکل یہ وہی ہیں، آپ نے صحیح پہچانہ۔ اور انکی حیثیت جماعت اہلحدیث میں بالکل ویسی ہی ہے جیسے خارجی، قدری، معتزلی وغیرہ کی حیثیت مسلمانوں میں ہے، یعنی شدید گمرہ کن عقائد کے حامل ہیں۔ ان کے بارہ میں مزید معلومات اور اہلحدیث کا ان موصوف اور انکے استاد کے بارہ میں موقف جاننے کہ لیئے مولانا عبد الرحمان کیلانی کی کتاب "عقل پرستی اور انکار معجزات" کا مطالعہ مفید ہوگا۔ محدث لائبریری میں یہ کتاب موجود ہے۔

والسلام، محمد عثمان
 

کلیم حیدر

ناظم خاص
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 14، 2011
پیغامات
9,748
ری ایکشن اسکور
26,379
پوائنٹ
995
ان کے بارہ میں مزید معلومات اور اہلحدیث کا ان موصوف اور انکے استاد کے بارہ میں موقف جاننے کہ لیئے مولانا عبد الرحمان کیلانی کی کتاب "عقل پرستی اور انکار معجزات" کا مطالعہ مفید ہوگا۔ محدث لائبریری میں یہ کتاب موجود ہے۔
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,423
پوائنٹ
521
السلام علیکم

عبدالکریم اثری گجرات کے ساتھ ایک اور نام کا اضافہ بھی کر لیں عزیز اللہ بوہیو ساغر ایکڈمی نوشہرو فیروز سے یہ دونوں کی سوچ تقریباً ایک جیسی مگر بوہیو اس سے بھی دس ہاتھ آگے ھے۔ ایک ممبر اکثر ان دونوں کی کتابیں اور فریادیں کاپی کیا کرتا تھا، مگر اس ممبر کی مشکل یہ تھی اور ابھی بھی ھے کہ کنورسیشن نہیں کرتا تعلیم کچھ زیادہ ہی بتائی ہوئی ھے مگر حرکتوں سے لگتی نہیں کیونکہ کنورسیشن میں بچوں کی طرح حرکتیں کرنے لگ جاتا ھے۔ بوہیو پر جب ریسرچ کی تو اس کی بیک گراؤنڈ سے معلوم ہوا کہ یہ سکھ تھا اور سکھ سے مسلمان ہوا، اب یہاں سے ہی اندازہ کر سکتے ہیں کہ سکھ مسلمان ہو کر کیا کرے گا۔ بوہیو کا ایک بیٹا ایڈووکیٹ بھی ھے اور اس کے ذریعے وہ بہت مرتبہ مقدمہ بھی درج کروا چکا ھے جو خارج ہو جاتے رہے، اور ایک مرتبہ اس کا یہی وکیل بیٹا اغواہ بھی ہو چکا ھے۔ ان کا تعلقات سابقہ وزیر اعظم گیلانی سے ہیں اور گیلانی میں بھی یہی اثرات پائے جاتے ہیں۔ بوہیو اب شائد مر چکا ھے مگر اس کی کیڈمی چل رہی ھے کیونکہ ان کے تعلقات بااثر لوگوں سے ہیں۔

آپ کے انکل کہاں سے میٹیریل لیتے ہیں تو وہ میں آپکو بتا دیتا ہوں، اسلام مخالف ایسے بہت سے ادارے پاکستان کے علاوہ پوری دنیا میں موجود ہیں اور یہ گھروں کی بیٹکوں سے کام کرتے ہیں، اور جوان نسل کو شکار کرتے ہیں انہیں ٹارگٹ بناتے ہیں، وہیں سے انہیں کتابیں ملتی ہیں، میرا ایک عزیز، بحرین ملک میں طالب علمی کے دوران ان کا شکار ہوا تھا، 3 نمازیں پڑھتا ھے اور حدیث مبارکہ کا منکر بھی، اس وقت اسے بہت سمجھاتے تھے، لیکن وقت کے ساتھ جب گھر کی ذمہ داریاں پڑیں تو اب الحمد اللہ 5 نمازیں پڑھتا ھے اور راہ راست پر بھی آ چکا ہوا ھے۔

والسلام
 
شمولیت
فروری 29، 2012
پیغامات
231
ری ایکشن اسکور
596
پوائنٹ
86
محترم کنعان صاحب اللہ آپ کو جزا دے، یقیناَ آپ نے درست فرمایا۔ باقی جہاں تک اثری صاحب کا تعلق ھے، تو وہ میرے گھر بھی آ چکے ہیں، میں نے اپنے خالو سے کھا کہ کیوں نہ کسی عالم کو بلا کے کسی مسئلہ پر بات ھو جائے، تو اس پر وہ تیار نا ھوئے۔ اثری صاحب کی کتب، تفسیر، رسائل ہر چیز ان کے پاس ھے، اور وہ مسلسل ان سے رابطہ میں رھتے ہیں، مگر کچھ باتوں میں وہ اثری کہ بھی مخالف ہیں، اور وہ ھے اثری صاحب کی کچھ بچی کچی "اثریت"، مطلب کہ وہ اکثر احادیث کا احترام کرتے ھوئے ان سے استدلال کرتے ہیں، مگر خالو صاحب نے "صحیح بخاری" کہ بارہ میں جو کہا تھا، میں یہاں لکھ بھی نھی سکتا :( ۔۔۔۔ بوھیو کہ بارہ میں سنا ھے، پڑھا بھت کم ھے۔

جزاک اللہ خیراَ۔۔۔
 
Top