• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صرف ہاتھ یا پائوں کی تصویر کا مسئلہ

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

سوال :

اکثر اوقات اسلامی اخبارات میں ہاتھوں ، ٹانگوں کی تصاویر چھپتی ہیں۔ مجھے اس بارے میں یا تو کسی عالم کا فتویٰ دکھا دیجئے یا قرآن و حدیث سے اس کی کوئی دلیل پیش کریں ورنہ اگر ہاتھ وغیرہ کو جائز قرار دیا جا سکتاتو آنکھوں اور جسم کے دوسرے ظاہری حصوں کی تصاویر بھی جائز قرار دی جا سکتی ہیں۔
جواب:
یہ بات درست ہے کہ شریعت اسلامیہ نے جاندار اشیاء کی تصاویر کو حرام قرار دیا ہے ۔ تصاویر کے مٹانے کے حکم کے ساتھ جاندار اشیاء کی تصاویر بنانے والے پر لعنت کی گئی ہے اور قیامت کے دن کے سخت ترین عذاب کی وعید سنائی گئی ہے لیکن غیر جاندار چیزوں کی تصاویر اور جس تصویر کا سر کاٹ دیا گیا ہو، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
صحیح مسلم شریف میں حدیث ہے ، ایک آدمی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہنے لگا میں یہ تصویریں بناتا ہوں ، مجھے ان کے بارے میں فتویٰ دیجئے۔ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما کہنے لگے قریب آئو وہ قریب ہو گیا۔ انہوں نے کہا قریب آجائو وہ اور قریب آیا تو انہوںنے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا:
''میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ہر تصویر بنانے والا آگ میں جائے گا، اس کے لئے اس کی بنائی ہوئی تصویر کے بدلہ میں ایک نفس (شخص)مقرر کر دیا جائے گا جو اس کو جہنم میں عذاب دے گا اور کہا کہ اگر تو نے ضرور ہی بنانی ہے تو پھر درختوں کی بنا لو یا جس چیز میں جان نہیں۔'' (مسلم ، کتاب اللباس، باب تحریم تصویر الحیوان)
اس حدیث سے معلوم ہو گیا کہ جس چیز میں جان نہیں اس کی تصویر بنا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ دوسری دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں، میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے کہا میں گزشتہ رات بھی آیاتھا ۔ گھر میں اس لئے داخل نہ ہو اکہ دروازے پر تصویریں تھی۔ گھر میں ایک پردے پر بھی تصاویر تھیں اور کتا بھی گھر میں تھا پھر کہا:
''گھر والی تصاویر کے سر کے متعلق حکم دے دو کہ اسے کاٹ دیا جائے تو وہ درخت جیسی بن جائے گی اور پردے کو کاٹ کر اس کے دو گدے بنا لئے جائیں جو قدموں میں روندے جائیں اور کتے کو گھر سے نکال دیا جائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کر دیا۔''
(صحیح سنن الترمذی ، کتاب الاستیذان ، باب ان الملائکہ لا تدخل بیتا فیہ صور)
اس حدیث کے پہلے جملہ سے یہ ثابت ہو گیا کہ ساری تصویر میں حرام صرف سر ہی ہے۔ اس کو اگر کاٹ دیا جائے تو وہ درخت کی صورت جیسی بن جاتی ہے۔ پھر یہ بھی ثابت ہوا کہ تصاویر والے پردے وغیرہ کو پھاڑ کر ایسی جگہ استعمال کر لیا جائے جو قدموں میں روندے جائیں یا جس سے ان کی خست ظاہر ہو تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ امام نووی فرماتے ہیں:
''درخت اور اس جیسی اورچیزیں جن میں روح نہیں ہے ان کی تصویر بنانا حرام نہیں اور نہ ہی ان سے کمائی کرنا حرام ہے ۔ یہ تمام علماء کا مذہب ہے۔(شرح مسلم نووی ج۱۴، ص۹۱)
اور ابنِ عثیمین لکھتے ہیں:
''اور جسم سر کے بغیر درخت کی طرح ہے اس کے جائز ہونے میں کوئی شک نہیں۔'' (المجموع الثمین ص۲۴۵، ج٢)
 

lovelyalltime

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 28، 2012
پیغامات
3,735
ری ایکشن اسکور
2,899
پوائنٹ
436

سوال :

اکثر اوقات اسلامی اخبارات میں ہاتھوں ، ٹانگوں کی تصاویر چھپتی ہیں۔ مجھے اس بارے میں یا تو کسی عالم کا فتویٰ دکھا دیجئے یا قرآن و حدیث سے اس کی کوئی دلیل پیش کریں ورنہ اگر ہاتھ وغیرہ کو جائز قرار دیا جا سکتاتو آنکھوں اور جسم کے دوسرے ظاہری حصوں کی تصاویر بھی جائز قرار دی جا سکتی ہیں۔
جواب:
یہ بات درست ہے کہ شریعت اسلامیہ نے جاندار اشیاء کی تصاویر کو حرام قرار دیا ہے ۔ تصاویر کے مٹانے کے حکم کے ساتھ جاندار اشیاء کی تصاویر بنانے والے پر لعنت کی گئی ہے اور قیامت کے دن کے سخت ترین عذاب کی وعید سنائی گئی ہے لیکن غیر جاندار چیزوں کی تصاویر اور جس تصویر کا سر کاٹ دیا گیا ہو، اس میں کوئی حرج نہیں ہے۔
صحیح مسلم شریف میں حدیث ہے ، ایک آدمی عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما کے پاس آیا اور کہنے لگا میں یہ تصویریں بناتا ہوں ، مجھے ان کے بارے میں فتویٰ دیجئے۔ ابنِ عباس رضی اللہ عنہما کہنے لگے قریب آئو وہ قریب ہو گیا۔ انہوں نے کہا قریب آجائو وہ اور قریب آیا تو انہوںنے اپنا ہاتھ اس کے سر پر رکھا اور کہا:
''میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے سنا آپ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے تھے ہر تصویر بنانے والا آگ میں جائے گا، اس کے لئے اس کی بنائی ہوئی تصویر کے بدلہ میں ایک نفس (شخص)مقرر کر دیا جائے گا جو اس کو جہنم میں عذاب دے گا اور کہا کہ اگر تو نے ضرور ہی بنانی ہے تو پھر درختوں کی بنا لو یا جس چیز میں جان نہیں۔'' (مسلم ، کتاب اللباس، باب تحریم تصویر الحیوان)
اس حدیث سے معلوم ہو گیا کہ جس چیز میں جان نہیں اس کی تصویر بنا لینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔ دوسری دلیل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں، میرے پاس جبریل علیہ السلام آئے کہا میں گزشتہ رات بھی آیاتھا ۔ گھر میں اس لئے داخل نہ ہو اکہ دروازے پر تصویریں تھی۔ گھر میں ایک پردے پر بھی تصاویر تھیں اور کتا بھی گھر میں تھا پھر کہا:
''گھر والی تصاویر کے سر کے متعلق حکم دے دو کہ اسے کاٹ دیا جائے تو وہ درخت جیسی بن جائے گی اور پردے کو کاٹ کر اس کے دو گدے بنا لئے جائیں جو قدموں میں روندے جائیں اور کتے کو گھر سے نکال دیا جائے تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ کر دیا۔''
(صحیح سنن الترمذی ، کتاب الاستیذان ، باب ان الملائکہ لا تدخل بیتا فیہ صور)
اس حدیث کے پہلے جملہ سے یہ ثابت ہو گیا کہ ساری تصویر میں حرام صرف سر ہی ہے۔ اس کو اگر کاٹ دیا جائے تو وہ درخت کی صورت جیسی بن جاتی ہے۔ پھر یہ بھی ثابت ہوا کہ تصاویر والے پردے وغیرہ کو پھاڑ کر ایسی جگہ استعمال کر لیا جائے جو قدموں میں روندے جائیں یا جس سے ان کی خست ظاہر ہو تو اس میں بھی کوئی حرج نہیں ہے۔ امام نووی فرماتے ہیں:
''درخت اور اس جیسی اورچیزیں جن میں روح نہیں ہے ان کی تصویر بنانا حرام نہیں اور نہ ہی ان سے کمائی کرنا حرام ہے ۔ یہ تمام علماء کا مذہب ہے۔(شرح مسلم نووی ج۱۴، ص۹۱)
اور ابنِ عثیمین لکھتے ہیں:
''اور جسم سر کے بغیر درخت کی طرح ہے اس کے جائز ہونے میں کوئی شک نہیں۔'' (المجموع الثمین ص۲۴۵، ج٢)


آج کل جو ڈیجیٹل کیمرہ سے جو تصویر بنائی جا رہے ھیں - یا ٹی وی پر جو تصاویر آتی ہیں - کیا وہ حرام ہیں

ہم پاسپورٹ اور اقامہ اور نادرا کے پاس جو تصاویر بنواتے ہیں کیا وہ بھی حرام ہیں -

مسجد نبوی صلی اللہ وسلم اور مکہ مکرمہ میں جو کیمرہ سے تراویح نشر کی جاتی ہیں ٹی وی پر کیا وہ بھی حرام ہیں

کیا جو کرنسی نوٹ ہم استعمال کرتے ہیں اور نماز کے وقت ہماری جیب میں ہوتے ہیں - کیا یہ جائز ہے -
 

Dua

سینئر رکن
شمولیت
مارچ 30، 2013
پیغامات
2,579
ری ایکشن اسکور
4,440
پوائنٹ
463
آج کل جو ڈیجیٹل کیمرہ سے جو تصویر بنائی جا رہے ھیں - یا ٹی وی پر جو تصاویر آتی ہیں - کیا وہ حرام ہیں

ہم پاسپورٹ اور اقامہ اور نادرا کے پاس جو تصاویر بنواتے ہیں کیا وہ بھی حرام ہیں -

مسجد نبوی صلی اللہ وسلم اور مکہ مکرمہ میں جو کیمرہ سے تراویح نشر کی جاتی ہیں ٹی وی پر کیا وہ بھی حرام ہیں

کیا جو کرنسی نوٹ ہم استعمال کرتے ہیں اور نماز کے وقت ہماری جیب میں ہوتے ہیں - کیا یہ جائز ہے -
جزاک اللہ خیرا۔۔۔۔عمدہ سوالات ہیں۔۔۔
 
Top