یہ تو بہت کم ہے دیوبندیوں نے امین صفدر اوکاڑوی کو اس سے کہیں زیادہ بھاری بھاری القابات سے نواز ہے۔ دیوبندیوں کے ہاں بزرگی کا معیار اہل حدیث سے بغض اور دشمنی ہے۔ جو جتنا زیادہ اہل حدیث کو گالیاں دیتا ہے وہ اتنے ہی بھاری بھرکم القابات کا مستحق ٹھہرتا ہے۔ امین اوکاڑوی باقاعدہ عالم نہیں تھا کیونکہ کسی بھی دینی مدرسہ میں اس نے تعلیم حاصل نہیں کی تھی۔ لیکن کسی بھی باقاعدہ عالم سے زیادہ دیوبندیوں نے اسے اپنے سر آنکھوں پر بٹھایا کیونکہ وہ اہل حدیثوں سے بہت جلتا تھا اور انکے خلاف گندی اور غلیظ زبان استعمال کرتا تھا۔ اسی طرح انجہانی ابوبکر غازی پوری دیوبندی بھی کوئی بڑا عالم نہیں تھا لیکن دیوبندیوں کے ہاں اسکی مقبولیت کا سبب اسکی اہل حدیث سے دشمنی اور بغض تھا جس کا وہ کھل کر اپنی تحریروں میں اظہار کرتا تھا۔