• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

صنفی تفریق میں آپ کہاں کھڑے ہیں؟

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
صنفی تفریق میں آپ کہاں کھڑے ہیں؟
19 نومبر 2015

بی بی سی کے کیلکیولیٹر کی مدد سے آپ اپنے ملک میں صنفی تفریق کے بارے میں جان سکیں گے اور یہ بھی معلوم کر سکیں گے کہ دنیا میں آپ کے ملک کا مقام کیا ہے۔


تلاش کے خانے میں اپنے ملک کا نام درج کریں تو آپ کے سامنے صنفی برابری کی عالمی درجہ بندی سامنے آ جائے گی۔ یہ درجہ بندی عالمی اکنامک فورم کی مدد سے ترتیب دی گئی ہے۔ یہ درجہ بندی ان ممالک میں خواتین کے سیاست میں نمائندگی اور اقتصادی شعبے میں نمائندگی کے تناسب کے علاوہ انھیں صحت اور تعلیم کے شعبے میں برابری کی سطح پر حصہ لینے کی آزادی کی بنیاد پر ترتیب دی گئی ہے۔

ورلڈ اکنامک فورم، یونیسکو ادارۂ شماریات، او سی ای ڈی

یہ درجہ بندیاں کیسے کی گئیں؟

صنفی تفریق کی درجہ بندی مرتب کرنے کے لیے ورلڈ اکنامک فورم نے ایک درجن سے زیادہ معلومات کا تجزیہ کیا جن میں اقتصادی طور پر نمائندگی اور اس شعبے میں ملنے والے مواقع، تعلیم کا حصول، صحت اور بقا اور سیاسی طور پر بااختیار ہونا شامل ہے۔

درجہ بندیاں ہر ملک میں صنف کی بنیاد پر وسائل تک رسائی، مواقع کی فراہمی کو مدِنظر رکھتے ہوئے دی گئیں۔ اس کی بنیاد پر غریب اور امیر ممالک کا برابری کی سطح پر جائزہ لینا ممکن ہوتا ہے۔

یہ اس فورم کی 10 ویں رپورٹ ہے اور اس میں 145 ممالک میں صنفی تفریق کا جائزہ لیا گیا ہے۔

جنس کی بنیاد پر معاوضے میں پائے جانے والے فرق کی معلومات آرگنائزیشن فار اکنامک کوآپریشن اینڈ ڈپولپمنٹ’ او ای سی ڈی‘ کی جانب دی گئی ہیں۔ اس میں ہر ممالک کی دستیاب تازہ ترین معلومات شامل ہیں جو سال 2010 سے 2013 کی ہیں۔

’او ای سی ڈی‘ نے صنف کی بنیاد پر اجرت میں فرق کا حساب مردوں اور خواتین کی اوسط آمدن اور صرف مردوں کی اوسط آمدن میں پائے جانے والے فرق کی بنیاد پر لگایا گیا ہے اور اس میں صرف کل وقتی ملازمت کرنے والے افراد کو شامل کیا گیا ہے۔

یونیورسٹی سے گریجویٹ کرنے والوں میں خواتین کی تعداد کے اعداد و شمار یونیسکو انسٹی ٹیوٹ آف سٹیٹکس کے ہیں۔

 
Top