• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

ضعیف احادیث سے متعلق چند سوالات

شمولیت
نومبر 07، 2013
پیغامات
76
ری ایکشن اسکور
55
پوائنٹ
47
ایک بھائی نے مجھ سے کچھ اس طرح کا سوال کیا ہے۔ علماء سے گزارش ہے کہ اس کا تفصیلی جواب دیں
سوال : " ضعیف احادیث اور موضوع احادیث میں کیا فرق ہے؟ ضعیف حدیث اگر کسی درجے میں معتبر نہیں تو صحاح ستہ کے مئولفین نے ضعیف حدیثوں کو کیوں جگہ دی؟ آج اگر کوئ فرقہ یا شخص ان حدیثوں کو نئے سرے سے مرتب کرتا ہے اور ترمذی دو حصوں میں تقسیم کر دیتا ہے۔ صحیح ترمذی اور ضعیف ترمذی تو کیا وہ محدثین کے اس مسلک کے خلاف نہیں چلا کہ صحیح و ضعیف سب ایک جگہ جمع ہونی چاہئیں تا کہ ضعیف حدیث میں تبیین اور دوسرے قرائن میں درجہ اعتبار میں آسکتی ہیں۔"
 

کفایت اللہ

عام رکن
شمولیت
مارچ 14، 2011
پیغامات
5,001
ری ایکشن اسکور
9,806
پوائنٹ
773
ہمارے خیال سے اس سوال کے پیچھے اصل اعتراض یہ ہے کہ علامہ البانی رحمہ اللہ نے بعض کتب احادیث کی تحقیق کرتے ہوئے ان کی احادیث کو دو حصوں میں کیوں تقسیم کیا ؟
اس جواب یہ کہ اس طرح کا اعتراض کرنے والے حددرجہ حماقت میں مبتلا ہی کیونکہ ان بے چاروں کو اتنی بھی عقل نہیں کہ محدثین کی کتابوں اورعلامہ البانی رحمہ اللہ کی کتابوں میں تفریق کرسکیں ۔
مثلا سنن ابی داؤد جو امام ابوداؤد کی کتاب ہے ۔ یہ کتاب جوں کی توں آج بھی اپنی اصلی شکل میں موجود ہے علامہ البانی رحمہ اللہ نے اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے۔
البتہ اس کی احادیث کی تحقیق کرتے ہوئے علامہ البانی رحمہ اللہ نے جو دو حصے شائع کئے ہیں تو یہ امام ابوداؤد کی کتاب نہیں ہے بلکہ علامہ البانی رحمہ اللہ کی اپنی کتاب ہے۔جس میں انہوں نے اپنی تحقیق پیش کی ہے۔
اس بارے میں مزید تفصیل ہم نے اس مراسلہ (نمبر2) میں پیش کی ہے ملاحظہ ہو:
http://forum.mohaddis.com/threads/صحیح-بخاری-میں-کتاب-الادب-اور-الادب-المفرد-للبخاری.928/#post-4665
 
Top