• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

طالب علم آپ جیسے علماء وطلباء کی مجلس میں ، عاجزانہ سلام و آداب

شمولیت
اپریل 29، 2012
پیغامات
13
ری ایکشن اسکور
73
پوائنٹ
0
نام : ابو محمد سہیل
خریج جامعة ابی بکر الاسلامیة کراچی ، ایم اے اسلامیات کراچی یونیورسٹی
حالیاً : مکتب الدعوة السعودی اسلام آباد
اس فورم کا ایک طائرانہ جائزہ لینے کے بعد یہ کہنا بے جا نہ ہو گا کہ انٹرنیٹ اور فورم کی دنیا میں کتاب وسنت علی منہج سلف صالحین کو عام کرنے میں جو محدث فورم کام کر رہا ھے وہ اپنی مثال آپ ہی ھے- اللہ رب العزت آپ جیسے مخلص دوستوں کو بہترین جزائے خیر عطا فرمائے – آپ کی مجلس میں شامل ہو کر ان شاء اللہ بہت کچھ سیکھنے کا موقع ملے گا-
باقی میں اپنے نام (سہیل ) کی طرح دوستوں کیلئے سہل اور دوستوں کا دوست اور علم کا متلاشی
 

شاکر

تکنیکی ناظم
رکن انتظامیہ
شمولیت
جنوری 08، 2011
پیغامات
6,595
ری ایکشن اسکور
21,397
پوائنٹ
891
السلام علیکم سہیل بھائی،
محدث فورم پر خوش آمدید۔
ایک اور صاحب علم کی آمد ہمارے لئے بہت خوشی کی بات ہے۔ امید ہے کہ آپ مستقل آتے جاتے رہا کریں گے اور ہمارے ساتھ اپنا علم ضرور شیئر کریں گے۔
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
بھائی سب سے پہلے تو سلام کرنا چاہیے.
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
ابو محمد سہیل بھائی آپ کو محدث فارم پر دل کی اتھاہ گہرایئوں سے خوش آمدید
میرے خیال میں محدث فارم کو قرآن و سنت کی بہت بڑی یونیورسٹی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا.الحمد للہ
اللہ اس کی انتظامیہ پر اپنا خصوصی فضل و کرم فرمائے.اور اس کیلئے محنت کرنے والے ممبران کی حسنات کو قبول فرمائے.آمین
اللہ انھیں اپنی حفاظت میں رکھے.آمین
اللہ انھیں حاسدوں کے حسد سے اور شریروں کے شر سے محفوظ رکھے.آمین
بھائی ایک بات بلا مبالغہ کہوں گا کہ بحث و مباحثہ کی جتنی آزادی یہاں ہے دنیا کے کسی فارم پر نہیں.لیکن یہاں گالی گلوچ کو برداشت نہیں کیا جا سکتا.جزاک اللہ خیرا
 

ابن خلیل

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 03، 2011
پیغامات
1,383
ری ایکشن اسکور
6,754
پوائنٹ
332
طالب علم آپ جیسے علماء وطلباء کی مجلس میں ، عاجزانہ سلام و آداب
وعلیکم السلام
ابو محمد سہیل بھائی محدث فارم پر خوش آمدید

بھائی صرف سلام نہیں بلکے السلام علیکم کہا کریں
جزاک اللہ خیرا
 

نسرین فاطمہ

سینئر رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
فروری 21، 2012
پیغامات
1,280
ری ایکشن اسکور
3,232
پوائنٹ
396
بھائی سب سے پہلے تو سلام کرنا چاہیے.
السلام و علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاۃ
ابو محمد سہیل بھائی آپ کو محدث فارم پر دل کی اتھاہ گہرایئوں سے خوش آمدید
میرے خیال میں محدث فارم کو قرآن و سنت کی بہت بڑی یونیورسٹی کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا.الحمد للہ
اللہ اس کی انتظامیہ پر اپنا خصوصی فضل و کرم فرمائے.اور اس کیلئے محنت کرنے والے ممبران کی حسنات کو قبول فرمائے.آمین
اللہ انھیں اپنی حفاظت میں رکھے.آمین
اللہ انھیں حاسدوں کے حسد سے اور شریروں کے شر سے محفوظ رکھے.آمین
بھائی ایک بات بلا مبالغہ کہوں گا کہ بحث و مباحثہ کی جتنی آزادی یہاں ہے دنیا کے کسی فارم پر نہیں.لیکن یہاں گالی گلوچ کو برداشت نہیں کیا جا سکتا.جزاک اللہ خیرا
اللہ آپ کا آنا قبول فرمائے اور ہم آپ سے بہت کچھ سیکھیں ان شااللہ
 

انس

منتظم اعلیٰ
رکن انتظامیہ
شمولیت
مارچ 03، 2011
پیغامات
4,178
ری ایکشن اسکور
15,351
پوائنٹ
800
وعلیکم السلام
ابو محمد سہیل بھائی محدث فارم پر خوش آمدید

بھائی صرف سلام نہیں بلکے السلام علیکم کہا کریں
جزاک اللہ خیرا
اگرچہ السلام علیکم کہنا افضل ہے، اور اس سے بھی بہتر السلام علیکم ورحمۃ اللہ اور السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ کہنا ہے۔

لیکن

’سلام علیکم‘ کہنا بھی جائز ہے۔

قرآن کریم میں ایک جگہ نبی پاکﷺ کو حکم ہوا
﴿ وَإِذَا جَاءَكَ الَّذِينَ يُؤْمِنُونَ بِآيَاتِنَا فَقُلْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۖ كَتَبَ رَ‌بُّكُمْ عَلَىٰ نَفْسِهِ الرَّ‌حْمَةَ ۖ أَنَّهُ مَنْ عَمِلَ مِنكُمْ سُوءًا بِجَهَالَةٍ ثُمَّ تَابَ مِن بَعْدِهِ وَأَصْلَحَ فَأَنَّهُ غَفُورٌ‌ رَّ‌حِيمٌ ٥٤
وجہ استشہاد: آپ کہیں: سلام علیکم

وہ اہلِ کتاب جو اسلام سے پہلے بھی اللہ کی کتابوں پر ایمان رکھتے تھے اور اسلام کے آنے کے بعد بھی مسلمان ہوگئے اور قرآن کریم پر ایمان لے آئے، اللہ تعالیٰ ان کی ایک صفت یہ بیان فرمائی:
﴿ وَإِذَا سَمِعُوا اللَّغْوَ أَعْرَ‌ضُوا عَنْهُ وَقَالُوا لَنَا أَعْمَالُنَا وَلَكُمْ أَعْمَالُكُمْ سَلَامٌ عَلَيْكُمْ لَا نَبْتَغِي الْجَاهِلِينَ ٥٥

فرشتے اہلِ ایمان کی روح قبض کرتے وقت انہیں اس طرح سلام کرتے ہیں:
﴿ الَّذِينَ تَتَوَفَّاهُمُ الْمَلَائِكَةُ طَيِّبِينَ ۙ يَقُولُونَ سَلَامٌ عَلَيْكُمُ ادْخُلُوا الْجَنَّةَ بِمَا كُنتُمْ تَعْمَلُونَ ٣٢

اہل اعراف اہل جنت سے کہیں گے:
﴿ وَبَيْنَهُمَا حِجَابٌ ۚ وَعَلَى الْأَعْرَ‌افِ رِ‌جَالٌ يَعْرِ‌فُونَ كُلًّا بِسِيمَاهُمْ ۚ وَنَادَوْا أَصْحَابَ الْجَنَّةِ أَن سَلَامٌ عَلَيْكُمْ ۚ لَمْ يَدْخُلُوهَا وَهُمْ يَطْمَعُونَ ٤٦

فرشتے اہل جنت کو سلام اس طرح کہیں گے:
﴿ وَسِيقَ الَّذِينَ اتَّقَوْا رَ‌بَّهُمْ إِلَى الْجَنَّةِ زُمَرً‌ا ۖ حَتَّىٰ إِذَا جَاءُوهَا وَفُتِحَتْ أَبْوَابُهَا وَقَالَ لَهُمْ خَزَنَتُهَا سَلَامٌ عَلَيْكُمْ طِبْتُمْ فَادْخُلُوهَا خَالِدِينَ ٧٣
﴿ وَالْمَلَائِكَةُ يَدْخُلُونَ عَلَيْهِم مِّن كُلِّ بَابٍ ٢٣ سَلَامٌ عَلَيْكُم بِمَا صَبَرْ‌تُمْ ۚ فَنِعْمَ عُقْبَى الدَّارِ‌ ٢٤


اللہ تعالیٰ نے قرآن کریم میں نبیوں پر اس طرح سلام بھیجا اور اسی طرح سلام بھیجنے کا حکم بھی دیا:
﴿ سَلَامٌ عَلَىٰ نُوحٍ فِي الْعَالَمِينَ ٧٩
﴿ سَلَامٌ عَلَىٰ إِبْرَ‌اهِيمَ ١٠٩
﴿ سَلَامٌ عَلَىٰ مُوسَىٰ وَهَارُ‌ونَ ١٢٠
﴿ سُبْحَانَ رَ‌بِّكَ رَ‌بِّ الْعِزَّةِ عَمَّا يَصِفُونَ ١٨٠ وَسَلَامٌ عَلَى الْمُرْ‌سَلِينَ ١٨١ وَالْحَمْدُ لِلَّـهِ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ١٨٢
﴿ قُلِ الْحَمْدُ لِلَّـهِ وَسَلَامٌ عَلَىٰ عِبَادِهِ الَّذِينَ اصْطَفَىٰ ۗ آللَّـهُ خَيْرٌ‌ أَمَّا يُشْرِ‌كُونَ ٥٩



اور مختصرا صرف اور صرف سلام کہنا بھی جائز ہے۔

عباد الرحمٰن سے جب جاہل مخاطب ہوں تو وہ کہتے ہیں:
﴿ وَعِبَادُ الرَّ‌حْمَـٰنِ الَّذِينَ يَمْشُونَ عَلَى الْأَرْ‌ضِ هَوْنًا وَإِذَا خَاطَبَهُمُ الْجَاهِلُونَ قَالُوا سَلَامًا ٦٣
﴿ فَاصْفَحْ عَنْهُمْ وَقُلْ سَلَامٌ ۚ فَسَوْفَ يَعْلَمُونَ ٨٩


قومِ لوط پر عذاب لانے والے فرشتوں کا سیدنا ابراہیم﷤ کو سلام اور ان کا جواب
﴿ وَلَقَدْ جَاءَتْ رُ‌سُلُنَا إِبْرَ‌اهِيمَ بِالْبُشْرَ‌ىٰ قَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ ۖ فَمَا لَبِثَ أَن جَاءَ بِعِجْلٍ حَنِيذٍ ٦٩
إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا قَالَ إِنَّا مِنكُمْ وَجِلُونَ ٥٢
﴿ هَلْ أَتَاكَ حَدِيثُ ضَيْفِ إِبْرَ‌اهِيمَ الْمُكْرَ‌مِينَ ٢٤ إِذْ دَخَلُوا عَلَيْهِ فَقَالُوا سَلَامًا ۖ قَالَ سَلَامٌ قَوْمٌ مُّنكَرُ‌ونَ ٢٥


اہل جنت آپس میں اس طرح سلام کہیں گے:
﴿ دَعْوَاهُمْ فِيهَا سُبْحَانَكَ اللَّـهُمَّ وَتَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلَامٌ ۚ وَآخِرُ‌ دَعْوَاهُمْ أَنِ الْحَمْدُ لِلَّـهِ رَ‌بِّ الْعَالَمِينَ ١٠
وَأُدْخِلَ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ جَنَّاتٍ تَجْرِ‌ي مِن تَحْتِهَا الْأَنْهَارُ‌ خَالِدِينَ فِيهَا بِإِذْنِ رَ‌بِّهِمْ ۖ تَحِيَّتُهُمْ فِيهَا سَلَامٌ ٢٣
تَحِيَّتُهُمْ يَوْمَ يَلْقَوْنَهُ سَلَامٌ ۚ وَأَعَدَّ لَهُمْ أَجْرً‌ا كَرِ‌يمًا ٤٤
﴿ لَا يَسْمَعُونَ فِيهَا لَغْوًا وَلَا تَأْثِيمًا ٢٥ إِلَّا قِيلًا سَلَامًا سَلَامًا ٢٦


الله تعالیٰ اہل جنت کو سلام کہیں گے:
﴿ سَلَامٌ قَوْلًا مِّن رَّ‌بٍّ رَّ‌حِيمٍ ٥٨
﴿ وَأَمَّا إِن كَانَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ ٩٠ فَسَلَامٌ لَّكَ مِنْ أَصْحَابِ الْيَمِينِ ٩١


الشیخ محمد صالح المنجد کا بھی یہی فتویٰ ہے، دیکھئے:
موقع الإسلام سؤال وجواب - أقل صيغة لإلقاء السلام ورده

واللہ تعالیٰ اعلم!
 
Top