• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عالم الغیب صرف الله تعالٰی ہے

فیاض ثاقب

مبتدی
شمولیت
ستمبر 30، 2016
پیغامات
80
ری ایکشن اسکور
10
پوائنٹ
29
بسم الله الرحمن الرحیم
غیب کا علم صرف الله کے پاس ہے الله کے علاوہ کوئی اور غیب کی بات نہیں جانتا .
قرآن اور حدیث کی روشنی میں اپنے عقیدہ کی اصلاح کریں اور شرک کی گندگی سے خود کو صاف کریں .
قُلْ لَّا يَعْلَمُ مَنْ فِي السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ الْغَيْبَ اِلَّا اللّٰهُ ۭ وَمَا يَشْعُرُوْنَ اَيَّانَ يُبْعَثُوْنَ
)65 نمل (
کہہ دو نہیں جانتا (کوئی بھی ) جو آسمانوں اور زمین میں ہے غیب( کی بات) کو سوائے اللہ کے اور نہیں وہ شعور رکھتے (کہ) کب وہ اُٹھائے جائیں گے
قُلْ لَّآ اَقُوْلُ لَكُمْ عِنْدِيْ خَزَاۗىِٕنُ اللّٰهِ وَلَآ اَعْلَمُ الْغَيْبَ وَلَآ اَقُوْلُ لَكُمْ اِنِّىْ مَلَكٌ ۚ اِنْ اَتَّبِعُ اِلَّا مَا يُوْحٰٓى اِلَيَّ ۭقُلْ هَلْ يَسْتَوِي الْاَعْمٰى وَالْبَصِيْرُ ۭاَفَلَا تَتَفَكَّرُوْنَ ۧ
(سورة الإنعام آیت 50 )
کہہ دو میں تمہیں یہ نہیں کہتا کہ میرے پاس اللہ کے خزانے ہیں، اور نہ میں غیب جانتا ہوں، اور نہ میں تم سے کہتا ہوں کہ میں فرشتہ ہوں، میں تو صرف اس وحی کی اتباع کرتا ہوں جو مجھ تک بھیجی جاتی ہے، کہہ دو کہ کیا اندھا اور دیکھنے والا برابر ہوسکتا ہے، کیا تم لوگ سوچتے نہیں
اللہ تعالٰی نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے علم غیب کی نفی کرا دی اور ساتھ ہی یہ بھی بیان کر دیا کہ آپ صرف وحی کے تابعدار رہیں، وحی آجانے کے بعد ہی آپ غیب کی خبریں دیتے تھے۔ لااعلم مضارع کا صیغہ ہے یعنی میں غیب نہیں جانتا، میں غیب نہیں جانوں گا (مطلب میں نہ تو اب غیب جانتا ہوں اور نہ آئندہ جان سکوں گا) نیز اللہ کے خزانوں کا بھی میں مالک نہیں ہوں، میں گنج بخش نہیں ہوں اور نہ ہی میں نوری (فرشتہ) ہوں علم غیب صرف اور صرف خاصہ رب العالمین ہے۔
قُلْ لَّآ اَمْلِكُ لِنَفْسِيْ نَفْعًا وَّلَا ضَرًّا اِلَّا مَا شَاۗءَ اللّٰهُ ۭوَلَوْ كُنْتُ اَعْلَمُ الْغَيْبَ لَاسْتَكْثَرْتُ مِنَ الْخَيْر ِ ٻ وَمَا مَسَّنِيَ السُّوْۗءُ ڔ اِنْ اَنَا اِلَّا نَذِيْرٌ وَّبَشِيْرٌ لِّقَوْمٍ يُّؤْمِنُوْنَ
(سورة الاعراف آیت ١٨٨)
کہہ دو نہیں میں اختیار رکھتااپنی جان کے لیے کسی نفع کا اور نہ کسی نقصان کا مگر جو اللہ چاہے اور اگر میں جانتا ہوتا غیب کو ،یقینا میں بہت حاصل کرلیتا بھلائی سے اور نہ پہنچتی مجھے کبھی کوئی تکلیف نہیں ہوں میں مگر ایک ڈرانے والا اور خوشخبری دینے والااس قوم کے لیے جو ایمان رکھتے ہیں
وَيَقُوْلُوْنَ لَوْلَآ اُنْزِلَ عَلَيْهِ اٰيَةٌ مِّنْ رَّبِّهٖ ۚ فَقُلْ اِنَّمَا الْغَيْبُ لِلّٰهِ فَانْتَظِرُوْا ۚ اِنِّىْ مَعَكُمْ مِّنَ الْمُنْتَظِرِيْنَ
(سورة یونس آیت ٢٠ )
اور وہ کہتے ہیں کہ کیوں نہیں اتاری گئی اس پر کوئی نشانی اس کے رب کی طرف سے تو آپ کہہ دیجیے بیشک غیب (کا علم )صرف اللہ کے لیے ،پس انتظار کرو بے شک میں تمہارے ساتھ انتظار کرنے والوں میں سے ہوں
وَلَوْلَا فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكَ وَرَحْمَتُهٗ لَهَمَّتْ طَّاۗىِٕفَةٌ مِّنْھُمْ اَنْ يُّضِلُّوْكَ ۭوَمَا يُضِلُّوْنَ اِلَّآ اَنْفُسَھُمْ وَمَا يَضُرُّوْنَكَ مِنْ شَيْءٍ ۭ وَاَنْزَلَ اللّٰهُ عَلَيْكَ الْكِتٰبَ وَالْحِكْمَةَ وَعَلَّمَكَ مَا لَمْ تَكُنْ تَعْلَمُ ۭ وَكَانَ فَضْلُ اللّٰهِ عَلَيْكَ عَظِيْمًا
(سورة النسا آیت ١١٣ )
اوراگر نہ ہوتا اللہ کا فضل آپ پر اور اس کی رحمت تو یقینا قصد کرلیا تھا ایک گروہ نے ان میں سے کہ وہ بہکا دیں آپ کو حالانکہ نہیں وہ بہکاتے مگر اپنے(ہی ) نفسوں کو اور نہیں یہ بگاڑ سکتے آپ کا کچھ بھی اور اتاری اللہ نے آپ پر کتاب اور حکمت اور سکھایا ہے آپ کوجو نہیں تھے آپ جانتے اور ہے اللہ کا فضل آپ پر بہت بڑا۔
وَعِنْدَهٗ مَفَاتِحُ الْغَيْبِ لَا يَعْلَمُهَآ اِلَّا هُوَ ۭ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْبَرِّ وَالْبَحْرِ ۭ وَمَا تَسْقُطُ مِنْ وَّرَقَةٍ اِلَّا يَعْلَمُهَا وَلَا حَبَّةٍ فِيْ ظُلُمٰتِ الْاَرْضِ وَلَا رَطْبٍ وَّلَا يَابِسٍ اِلَّا فِيْ كِتٰبٍ مُّبِيْنٍ
(سورة الإنعام آیت ٥٩)
اور اسی (اللہ ) کے پاس چابیاں ہیں غیب کی نہیں جانتا انہیں مگر وہی اور وہ جانتا ہے جو کچھ خشکی اور سمندر میں ہے اور نہیں گرتا کوئی پتا مگر وہ جانتا ہے اسے اور نہیں ہے کوئی دانہ زمین کے اندھیروں میں اور نہ کوئی تر اور نہ کوئی خشک مگر (وہ) روشن کتاب میں موجود ہے۔
اِنَّ اللّٰهَ عِنْدَهٗ عِلْمُ السَّاعَةِ ۚ وَيُنَزِّلُ الْغَيْثَ ۚ وَيَعْلَمُ مَا فِي الْاَرْحَامِ ۭ وَمَا تَدْرِيْ نَفْسٌ مَّاذَا تَكْسِبُ غَدًا ۭ وَمَا تَدْرِيْ نَفْسٌۢ بِاَيِّ اَرْضٍ تَمُوْتُ ۭ اِنَّ اللّٰهَ عَلِيْمٌ خَبِيْرٌ
(سورة لقمان آیت ٣٤ )
بے شک اللّٰہ کے پاس ہے قیامت کا علم اور وہی بارش نازل کرتا ہے اور وہی جانتا ہے جو کچھ رحموں میں ہے اور نہیں جانتا کوئی نفس وہ کل کیا کمائی کرے گا اورنہیں جانتا کوئی نفس (کہ) کس زمیں پر وہ مرے گا بے شک اللّٰہ خوب علم والاخوب خبردار ہے ۔
قُلِ اللّٰهُ اَعْلَمُ بِمَا لَبِثُوْا ۚ لَهٗ غَيْبُ السَّمٰوٰتِ وَالْاَرْضِ ۭ اَبْصِرْ بِهٖ وَاَسْمِعْ ۭ مَا لَهُمْ مِّنْ دُوْنِهٖ مِنْ وَّلِيٍّ ۡ وَّلَا يُشْرِكُ فِيْ حُكْمِهٖٓ اَحَدًاO
کہہ دو کہ اللہ بہتر جانتا ہے اس میں جتنا (عرصہ) وہ رہے اسی کے لیے ہے آسمانوں اور زمین کا غیب کیا ہی خوب ہے وہ اس کو دیکھنے والا اور کیا ہی خوب ہے وہ سننے والا اس کے سوا ان کا کوئی مددگار نہیں اور وہ شریک نہیں کرتا اپنے حکم میں کسی کو بھی
(سورة کھف آیت ٢٦ )
جو آدمی یہ کہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آئندہ ہونے والی باتوں کو جانتے تھے تو اس نے اللہ تعالیٰ پر بہت بڑا جھوٹ باندھا اور اللہ فرماتا ہے کہ اے محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) آپ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) فرما دیجئے کہ آسمانوں اور زمینوں میں اللہ کے سوا کوئی غیب کی باتیں نہیں جانتا۔
اتنی واضح وضاحت کے بعد بھی اگر کوئی انکار کر دے تو وو اپنا انجام سن لے
الله تعالٰی فرماتاہے : -
وَالَّذِيْنَ كَفَرُوْا وَكَذَّبُوْا بِاٰيٰتِنَآ اُولٰۗىِٕكَ اَصْحٰبُ الْجَــحِيْمِ
اور وہ لوگ جنہوں نے کفر کیا اور جھٹلایا ہماری آیات کو وہ لوگ اہل دوزخ ہیں۔
(المائدہ -٨٦ )
الله تعالٰی سے دعا ہے کہ وہ ہمیں حق بات کو پڑھنے ، سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی توفیق دے –
آمین یا رب العلمین
والحمدللہ رب العلمین
 
Top