ابو داؤد
رکن
- شمولیت
- اپریل 27، 2020
- پیغامات
- 654
- ری ایکشن اسکور
- 197
- پوائنٹ
- 77
عبادات میں توحید کا سب سے اعلی اظہار "دعا"
از قلم : مفتی اعظم حفظہ اللہ
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
تمام تر عبادات کی بنیاد عاجزی ہے اور یہی اس کا مقصد ہے کہ بندہ اللہ تبارک و تعالی کی عظمت اس کی بڑائی کا اعتراف اور اس کے سامنے اپنی کمزوری اور ذلت کا اظہار کرے۔
جیسے نماز میں اس کے سامنے ہاتھ باندھ کر عاجزی سے کھڑے ہونا اس کے اگے جھکنا اس کے اگے چہرہ زمین پر رکھنا رمضان میں اس کی رضا کے حصول کے لئے بھوکا پیاسا رہنا اسی طرح اس کے گھر کی طرف سفر کرنا اس کے گھر کے گرد چکر کاٹنا وغیرہ۔
دعا کو اسی لئے عبادت کا مغز کہا گیا ہے کہ اس میں عاجزی کا اظہار بہت زیادہ کیا جاتا ہے بندہ اپنے رب کے آگے ہاتھ پھیلا کر اس سے طلب کرتا ہے اس سے معافیاں مانگتا ہے اس کے غصے سے اس کی پناہ پکڑتا ہے اور اس کی رضا مانگتا یے۔
سو دعا کو معمولی مت سمجھو یہ دو طرح سے کام کرتا ہے ایک طرف تمھاری حاجات کو پورا کرتا ہے جو تم مانگتے ہو تمھاری مصیبتوں کو ٹالتا ہے تمھارا دفاع کرتا ہے تمھای حفاظت کرتا ہے دوسری طرف ساتھ ساتھ یہ عبادت بھی ہے اور عظیم عبادت ہے اس کے بدلے تمھیں اجر بھی ملتا ہے اور تمھارے درجات بھی بلند ہوتے ہیں۔
یہ اللہ تعالی کا اپنے بندوں پر عظیم فضل و احسان ہے کہ وہ جب اپنی ضروریات مانگتے ہیں تو اس پر بھی ان کو اجر دیتا ہے اور ان سے راضی ہوتا ہے۔
اور سب سے اہم بات یہ کہ دعا توحید کا بہترین اظہار ہے اور توحید کے اثبات کی نشانی ہے کہ جب مشرکین اپنے جھوٹے معبودوں سے مزارات سے بتوں سے مانگ رہے ہوتے ہیں تو اس کے مقابل ایک موحد ان سب سے الگ ہوکر واحد سچے معبود کے آگے اپنا دست پھیلاتا ہے اور صرف اسی سے مانگتا ہے صرف اسی کی پناہ پکڑتا ہے اور صرف اسی کے آگے فریاد کرتا ہے اس لئے بشیر الابراھیمی نے کہا ہے کہ عبادات میں توحید کا سب سے اعلی اظہار دعا ہے۔
اس لئے اپنی دعا میں خوب عاجزی کرو اور خوب کوشش کرو دعا کو زیادہ سے زیادہ اپنی اوقات کا حصہ بناو نمازوں میں سجدوں میں نماز کے بعد سحری میں افطاری میں بارش کے نزول کے وقت اور ہر وقت اپنے رب سے دعا مانگا کرو اور دنیا و آخرت کی بھلائی طلب کرو۔