محمد ارسلان
خاص رکن
- شمولیت
- مارچ 09، 2011
- پیغامات
- 17,859
- ری ایکشن اسکور
- 41,096
- پوائنٹ
- 1,155
السلام علیکم
محدث فورم کے ایک رکن عبقری ریڈر صاحب نے اپنے دستخط میں ایک بات لکھی ہوئی ہے:
عن ابي بن كعب رضي الله عنه قال: ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان اذا ذكرا احدا فدعا له بدا بنفسه... رواه الترمذي (صحيح)
قَالَ رَبِّ ٱشْرَحْ لِى صَدْرِى ﴿٢٥﴾ وَيَسِّرْ لِىٓ أَمْرِى ﴿٢٦﴾ وَٱحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِى ﴿٢٧﴾ يَفْقَهُوا۟ قَوْلِى ﴿٢٨﴾۔۔۔سورۃ طہ
اور دوسری بات کہ سارے عالم کے لیے مانگنے کا کیا مقصد ہے، سارے عالم میں تو غیر مسلم، یہودو نصاری اور نام نہاد مسلمان بھی رہتے ہیں جو گمراہ ہیں۔ لہذا یہ بات غلط ہے
والسلام
محمد ارسلان ملک
محدث فورم کے ایک رکن عبقری ریڈر صاحب نے اپنے دستخط میں ایک بات لکھی ہوئی ہے:
اپنی ذات کے لیے مانگنا مومنانہ مزاج نہیں ہے.......سارے عالم کے لیے مانگیں۔
یہ بات غلط ہے، جامع ترمذی میں ہے:عن ابي بن كعب رضي الله عنه قال: ان رسول الله صلي الله عليه وسلم كان اذا ذكرا احدا فدعا له بدا بنفسه... رواه الترمذي (صحيح)
موسی علیہ السلام نے بھی اپنے لیے دعا مانگی تھی:ترجمہ: حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کہتے ہیں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم جب کسی کا ذکر کرتے اور اس کے لیے دعا کرتے تو پہلے اپنے لئے دعا فرماتے۔
قَالَ رَبِّ ٱشْرَحْ لِى صَدْرِى ﴿٢٥﴾ وَيَسِّرْ لِىٓ أَمْرِى ﴿٢٦﴾ وَٱحْلُلْ عُقْدَةً مِّن لِّسَانِى ﴿٢٧﴾ يَفْقَهُوا۟ قَوْلِى ﴿٢٨﴾۔۔۔سورۃ طہ
لہذا یہ کہنا کہ اپنے لیے مانگنا مومنانہ مزاج نہیں غلط ہے، ہاں یوں تو کہا جا سکتا ہے کہ جہاں ہم اپنے لیے دعا مانگتے ہیں وہاں دیگر مسلمان بھائی کے لیے بھی دعا مانگا کریں، لیکن صرف اپنے لیے مانگنے کو مومنانہ مزاج ہی نہیں، یہ افراط و تفریط ہےترجمہ: موسیٰ (علیہ السلام) نے کہا اے میرے پروردگار! میرا سینہ میرے لئے کھول دے (25) اور میرے کام کو مجھ پر آسان کر دے (26) اور میری زبان کی گره بھی کھول دے (27)تاکہ لوگ میری بات اچھی طرح سمجھ سکیں (28)
اور دوسری بات کہ سارے عالم کے لیے مانگنے کا کیا مقصد ہے، سارے عالم میں تو غیر مسلم، یہودو نصاری اور نام نہاد مسلمان بھی رہتے ہیں جو گمراہ ہیں۔ لہذا یہ بات غلط ہے
والسلام
محمد ارسلان ملک