• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عجیب و غریب فتوی

محمد نعیم یونس

خاص رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اپریل 27، 2013
پیغامات
26,584
ری ایکشن اسکور
6,762
پوائنٹ
1,207
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
کسی خبر کا صرف لنک دینے کی بجائے، خاص طور پر اگر وہ یونیکوڈ میں ہو، تو اُسے یہاں پر پیسٹ کر دیا جائے اور بطور حوالہ لنک دے دیا جائے..تو میرے خیال سے زیادہ بہتر ہے..جیسا کہ فورم پر اسکا رواج بھی ہے...ابتسامہ!

ایسے:

’اسلام میں شراب پینے کی اجازت ہے اگر۔۔۔‘ مصر کے مفتی نے ایسا فتویٰ جاری کردیا کہ دنیا بھر کے مسلمانوں کے منہ حیرت کے مارے کھلے کے کھلے رہ گئے

قاہرہ (مانیٹرنگ ڈیسک) علماءہوں یا عام مسلمان، سب ہی جانتے ہیں کہ شراب حرام ہے، لیکن ایک مصری مفتی نے یہ کہہ کر دنیا بھر کے مسلمانوں کو حیرت میں ڈال دیا ہے کہ اگر نشہ نہ ہو تو شراب پینے میں کوئی مضائقہ نہیں۔
ویب سائٹ ایجپشن سٹریٹ کی رپورٹ کے مطابق یہ فتویٰ مصر کے مشہور مذہبی سکالر اور کونسل برائے اسلامی امور کے رکن شیخ خالد الگینڈی نے جاری کیا ہے۔ ان کا کہنا ہے ”اگر ایک شخص شراب پیتا ہے اور اسے نشہ نہیں ہوتا تو یہ حرام نہیں ہے، جبکہ وہی شراب جب کوئی دوسرا شخص پیتا ہے جس پر نشہ طاری ہوجاتا ہے، تو یہ حرام ہے۔“
ڈی ایم سی ٹی وی چینل پر ایک ٹاک شو میں بات کرتے ہوئے شیخ الگینڈی نے کہا کہ نشہ حرام، گناہ اور ممنوع ہے، اور کسی شخص کو اس وقت نشے میں تصور کیا جائے گا جب وہ ایک وادی کے پیندے اور سر کا فرق بتانے سے بھی معذور ہو۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ امام ابوحنیفہ کی بھی یہی رائے ہے کہ اگر پینے والے پر نشہ طاری نہ ہوتو شراب نوشی حرام نہیں ہے۔
 

یوسف ثانی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
ستمبر 26، 2011
پیغامات
2,767
ری ایکشن اسکور
5,410
پوائنٹ
562
عام طور سے ”اسمارٹ ڈرنکرز“ اتنی ہی مقدار میں شراب پیتے ہیں، جتنی مقدار سے انہیں نشہ نہ ہو۔ لیکن اگر وہ بھی اس ”قابل برداشت مقدار“ سے زائد مقدار میں شراب پی لیں تو انہیں نشہ لازماً ہوجائے گا۔ ایسا کوئی شرابی نہیں ہوتا، جو جتنی بھی مقدار میں شراب پئے، اسے کبھی نشہ نہ ہوگا۔

رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:

(( مَا أَسْکَرَ کَثِیْرُہُ، فَقَلِیْلُہُ حَرَامٌ۔ ))2
'' کہ جس کی زیادہ مقدار نشہ آور ہو تو اس کی تھوڑی مقدار بھی حرام ہے۔ ''
۔۔
2- صحیح سنن أبي داود، رقم: ۳۱۲۸۔
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ کوئی نیا فتوی نہیں !
 

Arsalan

مبتدی
شمولیت
فروری 17، 2017
پیغامات
1
ری ایکشن اسکور
0
پوائنٹ
20
جزاک اللہ

Sent from my ASUS_Z00AD using Tapatalk
 

محمد علی جواد

سینئر رکن
شمولیت
جولائی 18، 2012
پیغامات
1,986
ری ایکشن اسکور
1,553
پوائنٹ
304
السلام و علیکم و رحمت الله -

مصر کا یہ (نام نہاد) مذہبی اسکالر یہ بات بھول گیا کہ "شراب " صرف نشہ کی بنا پر حرام نہیں ہے بلکہ نشہ صرف ایک علت ہے جس کی بنا پر یہ حرام قرار دی گئی ہے- اس کے دیگر اور بھی بہت سے نقصانات ہیں - یہ انسانی گردوں کو تباہ کر دیتی ہے اور جان لیوا بیماریوں کا سبب بھی ہے - اور الله کا قران حکیم میں واضح ارشاد ہے کہ "اپنے آپ کو ہلاکت میں مت ڈالو "- جس چیز سے بھی انسان کی جان کو خطرہ لاحق ہو جائے وہ حرام کے زمرے میں ہی آے گی-

قرآن میں جوے اور پانسوں کے احکام سے متعلق الله کا فرمان ہے کہ : اِنَّمَا یُرِیۡدُ الشَّیۡطٰنُ اَنۡ یُّوۡقِعَ بَیۡنَکُمُ الۡعَدَاوَۃَ وَ الۡبَغۡضَآءَ فِی الۡخَمۡرِ وَ الۡمَیۡسِرِ وَ یَصُدَّکُمۡ عَنۡ ذِکۡرِ اللّٰہِ وَ عَنِ الصَّلٰوۃِ ۚ فَہَلۡ اَنۡتُمۡ مُّنۡتَہُوۡنَ: سوره المائدہ ٩١ (شیطان تو یہی چاہتا ہے کہ شراب اور جوئے کے ذریعے سےتم میں دشمنی اور بغض ڈال دے اور تمہیں الله کی یاد سے اور نماز سے روکے سو اب بھی باز آجاؤ-

آجکل کے دور میں انٹرنیٹ وغیرہ پر بھی جوا کھیلا جاتا ہے جس میں لڑائی جگھڑے کا کوئی chance نہیں ہوتا - اسطرح بہت سی چزوں کی sales promotion کے لئے لئے کمپنیاں انعامات آفر کرتی ہیں تاکہ ان کی اشیاء کی زیادہ سے زیادہ sale ہو- جو جوے کی ہی ایک قسم ہے- اس میں بھی جھگڑے کا chance نہ ہونے کے برابر ہوتا ہے کیوں کہ گاہگ براہ راست seller سے رابطے میں نہیں ہوتا - اور وہ انعام کے لالچ میں اس چیز کو زیادہ سے زیادہ خریدتا ہے- تو کیا اس بنا پر ہم جوے کو جائز قرار دے دیں؟؟ - جب کہ قران میں مذکورہ بالا آیت میں جوے کے حرام ہونے کی main علت یہ بیان ہوئی ہے کہ اس "جوے" کے ذریے شیطان انسانوں میں دشمنی اور بغض پیدا کرتا ہے - ظاہر ہے جب تک ہم کسی چیز کے حرام ہونے کے لئے اس کی دیگر علتوں پر نظر نہیں کریں گے تو وہ ہمیں حلال ہی نظر آے گی-

الله ہم سب کو اپنی ہدایت سے نوازے اور اس قسم کے نام نہاد مفتیوں کے اثر سے محفوظ رکھے (آمین)-
 
Top