• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عراق: داعش کے ہاتھوں 500 یزیدی قتل، بعض کی زندہ تدفین

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
عراق: داعش کے ہاتھوں 500 یزیدی قتل، بعض کی زندہ تدفین
جنگجوؤں نے سنجار پر قبضے کے بعد 300 یزیدی عورتوں کو اغوا کر لیا: عراقی وزیر

شام اور عراق میں برسرپیکار جنگجو تنظیم دولت اسلامی (داعش) نے شمالی عراق سے تعلق رکھنے والے یزیدی فرقے کے کم سے کم پانچ سو افراد کو ہلاک کر دیا ہے اور ان میں سے بعض کو زندہ اجتماعی قبروں میں دفن کر دیا ہے۔

یزیدی فرقے سے تعلق رکھنے والے افراد کی داعش کے ہاتھوں اجتماعی ہلاکتوں کی اطلاع عراق کے انسانی حقوق کے وزیر محمد شیاع السودانی نے اتوار کو دی ہے۔ انھوں نے رائیٹرز سے گفتگو کرتے ہوئے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے کم سے کم تین سو یزیدی خواتین کو اغوا کر لیا ہے اور انھیں باندیاں بنا لیا ہے۔

شیاع السودانی نے بتایا ہے کہ داعش کے جنگجوؤں نے شمالی قصبے سنجار پر قبضے کے بعد وہاں سے فرار ہونے والے افراد اور عینی شاہدین کے حوالے سے بتایا ہے جنگجوؤں اس قصبے اور اس کے نواح میں خواتین اور بچوں سمیت بعض افراد کو زندہ ہی اجتماعی قبروں دفن کر دیا ہے۔

داعش کے جنگجوؤں نے تین سو یزیدی خاندانوں کو اتوار کی دوپہر تک اسلام قبول کرنے کا وقت دیا تھا اور دوسری صورت میں انھیں قتل کرنے کی دھمکی دی تھی۔ اب یہ واضح نہیں ہے کہ عراقی وزیران خاندانوں سے تعلق رکھنے والے افراد کی ہلاکتوں کی بات کر رہے ہیں یا وہ داعش کے سنجار پر قبضے کے دوران مارے گئے یزیدیوں کی اب اطلاع دے رہے ہیں۔

درایں اثناء عراق کے شمالی علاقے میں یزیدی برادری کے سنجار کے پہاڑ پر پھنسے ہوئے بیس سے تیس ہزار افراد شام فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے اور انھیں کرد سکیورٹی فورسز کے اہلکار آج واپس خودمختار کردستان کے علاقے میں لے آئے ہیں۔ یزیدی رکن پارلیمان ویان دخیل نے بتایا ہے کہ یہ لوگ دشوار گذار راستے کے باوجود بحفاظت اب عراقی کردستان میں پہنچ گئے ہیں۔

داعش کے جنگجوؤں نے گذشتہ اتوار کو شمالی قصبے سنجار پر البیش المرکہ کے ساتھ لڑائی کے بعد قبضہ کر لیا تھا۔ یہ قصبہ شام کی سرحد کے نزدیک واقع ہے اور یہاں زرتشت مذہب کے قدیمی فرقہ یزیدی کے پیروکار صدیوں سے آباد چلے آ رہے تھے۔ یزیدی نسلی طور پر کرد ہی ہیں لیکن وہ مذہبی لحاظ سے اپنی ایک الگ شناخت رکھتے ہیں۔

داعش کے جہادیوں نے یزیدیوں کو ''شیطان کے پجاری'' قرار دیا تھا اور ان کے سامنے یہ شرائط پیش کی تھیں کہ وہ اسلام قبول کر لیں ،جزیہ دیں نہیں تو لڑائی کے تیار ہو جائیں۔ سنجار اور اس کے نواحی قصبے زمار پر داعش کے قبضے کے بعد قریباً چالیس ہزار یزیدی اپنا گھربار چھوڑ کر پڑوس میں واقع کردستان کی جانب جا چکے ہیں۔

بغداد۔ العربیہ ڈاٹ نیٹ: اتوار 13 شوال 1435هـ - 10 اگست 2014م

=======

یزیدی کون ہیں؟
 
Top