سید مزمل حسین
مبتدی
- شمولیت
- اکتوبر 31، 2013
- پیغامات
- 85
- ری ایکشن اسکور
- 54
- پوائنٹ
- 28
دیکھنا یہ ہے کہ کیا یہ لوگ اپنے عقائد پہ پورا بھی اترتے ہیں کہ صرف خود فصیحت اور لوگوں کو نصیحت
آپ لوگوں نے عملی زندگی میں ان کے افعال ،کردار اور اعمال کو دیکھ کر ایمانداری سے اپنی رائے کو پیش کرنا ہے۔
یہ تحریر ان کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔
ان کی تحریروں سے جو بات مجھے سمجھ میں آئی ہے یہ مسلک بھی انگریز کے زمانے ہی میں انڈیا سے شروع ہوا ہے
یہاں اہل سنت والجماعت علمائے دیوبند کے تمام عقائد کا تذکرہ نہیں بلکہ صرف بعض ایسے عقائد ذکر کئے گئے ہیں جن کو کچھ لوگ بزرگان دیوبند کی طرف غلط طور پر منسوب کرتے تھے۔ ضرورت وقت کے پیش نظر فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی سید عبد الشکور صاحب ترمذی رحمہ اﷲ فاضل دار العلوم دیوبند نے المہند وغیرہ کتب سے ایسے عقائد کا ایک مختصر مجموعہ بنام عقائد دیو بند مرتب فرمایا جو عرصہ سے المہند کے ساتھ اور علیحدہ بھی طبع ہو رہا ہے ۔افادہ خاص و عام کےلئے حضرت مفتی صاحب کے مرتب کر دہ رسالہ ہذا سے مختصر طریقہ پر صرف عقائد کا انتخاب ہدیہ قارئین کیا جارہا ہے۔
مزید افادیت کےلئے یہ عقائد جن اکابر کے مصدقہ ہیں ان سب کے اسمائے گرامی آخر میں درج کر دیئے گئے ہیں۔جس سے واضح ہے کہ عرب وعجم کے تمام علماءکرام کا ان پر اتفاق ہے۔ دعا ہے کہ اﷲ تعالی ان عقائد حقہ کو اپنانے اور ان پر قائم رہنے کی توفیق عطا فرمائیں اور مسلمانوں کو افتراع ونزاع سے بچائیں۔
عقیدہ صدق باری تعالی
جو کلام بھی حق تعالی سے صادر ہوا یا آئندہ ہوگا وہ یقینا سچا اور واقعہ کے عین مطابق ہے اور جو شخص اس کے خلاف عقیدہ رکھے یا اﷲ تعالی کے کلام میں جھوٹ کا وہم کرے وہ کافر ملحد اور زندیق ہے کہ اس میں ایمان کا شائبہ بھی نہیں۔
(المہند علی المفند باضافہ عقائد اہل سنت والجماعت ص44/66)
عقیدہ ختم نبوت
آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم خاتم النبیین ہیں آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کے بعد کوئی نبی نہیں ہے اس عقیدہ کو عقیدہ ختم نبوت کہتے ہیں جو شخص اس عقیدے کا منکر ہے وہ کافر ہے ۔
( المہند علی المفند ص44)
تکفیر مرزائیت
جب مدعی نبوت و مسیحیت مرزا غلام احمد قادیانی نے نبوت و مسیحیت کا دعوی کیا اور حضرت عیسیٰ مسیح علیہ السلام کے اٹھائے جانے کا منکر ہوا اور اس کا خبیث عقیدہ اور زندیق ہونا ظاہر ہوا تو ہمارے مشائخ نے اس کے کافر ہونے کا فتوی دیا۔
( المنہد علی المفند ص76)
توہین رسالت کفر ہے
جو شخص اس کا قائل ہو کہ نبی کریم صلی اﷲ علیہ وسلم کو ہم پر بس اتنی فضلیت ہے جتنی بڑے بھائی کو چھوٹے بھائی پر ہوتی ہے وہ ہمارے نزدیک دائرہ اسلام سے خارج ہے۔
( المہند علی المفندص47)
عقیدۂ نبوت ورسالت
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم اور تمام انبیاءعلیہم السلام وفات کے بعد بھی اپنی قبور مبارکہ میں اسی طرح حقیقتاً نبی اور رسول ہیں جس طرح وفات سے پہلے ظاہری حیات مبارکہ میں تھے ۔
عظمت سید المرسلین صلی اﷲ علیہ وسلم
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم تمام مخلوق سے افضل ہیں۔ اﷲ تعالی کے نزدیک سب سے بہتر ہیں اور اﷲ سبحانہ تعالی سے قرب میں کوئی شخص آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے برابر کیا قریب بھی نہیں ہو سکتا ۔ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم تمام انبیا ورسل علیہم السلام کے سردار اور خاتم ہیں۔
( المہند علی المفند ص43)
علوم نبویہ کی وسعت
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کو تمام مخلوقات سے زیادہ علوم عطا ہوئے ہیں مخلوق میں سے کوئی بھی آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کے علمی مرتبہ تک نہیں پہنچ سکتا نہ مقرب فرشتہ نہ نبی اور رسول ۔اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو اولین وآخرین کا علم عطا ہوا لیکن اس سے یہ لازم نہیں آتا کہ آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کو ہروقت ہر چیز کا علم ہو۔
( المہند علی المفند ص48)
علوم نبویہ کی توہین کفر ہے
جوشخص اس کا قائل ہو کہ فلاں (مثلا شیطان) کا علم آپ صلی اﷲ علیہ وسلم سے زیادہ ہے وہ کافر ہے۔
( المہند علی المفند ص53)
عقیدہ حیات النبی صلی اﷲ علیہ وسلم
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم اپنی قبر مبارک میں زندہ ہیں اور آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی حیات جسمانی مثل حیات دنیوی کے ہے بلا مکلف ہونے کے اور یہ صرف روح مبارک کی زندگی نہیں جو سب آدمیوں کو حاصل ہے
( المہند علی المفند ص33)
زیارت روضہ اطہر کا طریقہ
بہتریہ ہے کہ زیارت روضہ پاک کے وقت آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کے چہرے مبارک کی طرف منہ کر کے کھڑا ہواور یہی حکم دعا مانگنے کا ہے۔
( المہند علی المفند ص29)
زیارت روضہ پاک
سید المرسلین صلی اﷲ علیہ وسلم کے روضہ پاک کی زیارت کرنا بہت بڑا ثواب ہے بلکہ واجب کے قریب ہے اگرچہ سفر کرنے اور جان و مال خرچ کرنے سے نصیب ہو!
(المہند علی المفند ص29)
سفر مدینہ منور
سفر مدینہ منورہ کے وقت آنحضرت صلی اﷲعلیہ وسلم کی زیاررت کی نیت کرے اورساتھ ہی مسجد نبوی اور دیگر مقامات کی بھی نیت کرے بلکہ بہتر یہ ہے کہ خالص قبر شریف کی نیت کرے کیونکہ اس میں آپ صلی اﷲعلیہ وسلم کی تعظیم زیادہ ہے
(المہند علی المفند ص29)
فضلیت روضہ اطہر
زمین کا وہ حصہ جو جناب رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم کے اعضاءمبارکہ کو مس کئے ہوئے ہے سب سے افضل ہے یہاں تک کہ کعبہ اور عرش سے بھی افضل ہے۔
(المہند علی المفند ص30)
وسیلہ کا حکم
دعا میں انبیاءاور اولیاءاﷲ کا وسیلہ جائز ہے ان کی حیات میں بھی اور وفات کے بعد بھی مثلا یوں کہے کہ یا اﷲ! میں فلاں بزرگ کے وسیلے سے دعا کی قبولیت چاہتا ہوں۔
(المہند علی المفند ص32)
مسئلہ اشتفاع
آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی قبر شریف کے پاس حاضر ہو کر شفاعت کی درخواست کرنا اوریہ کہنا بھی جائر ہے کہ حضرت میری مغفرت کی شفاعت فرمائیں ۔
سماع صلوة وسلام
اگر کوئی شخص آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم کی قبر مبارک کے پاس سے صلوة وسلام پڑھے تو اس کو آپ صلی اﷲ علیہ وسلم خود بنفس نفیس سنتے اور دور سے پڑھے ہوئے صلوة وسلام کو فرشتے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم تک پہنچاتے ہیں۔
عرض اعمال
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم اور تمام انبیا علیہم السلام اپنی قبروں میں زندہ ہیں۔آپ صلی اﷲ علیہ وسلم پر امت کے اعمال پیش کیے جاتے ہیں اور صلوة وسلام پہنچایا جاتا ہے۔صلوة وسلام پہنچنے کا مطلب یہ ہے کہ فرشتے آپ کو اطلاع دیتے ہیں۔
فضلیت درود
حضور اکرم صلی اﷲ علیہ وسلم پر درود کی کثرت مستحب اور نہایت موجب ثواب ہے اور افضل وہ دورد شریف ہے جس کے لفظ بھی آپ صلی اﷲ علیہ وسلم سے منقول ہے ۔
(المہند علی المفند ص36)
ذکر رسول صلی اﷲ علیہ وسلم
وہ تمام حالات جن کاحضور صلی اﷲ علیہ وسلم کے ذکر مبارک سے ذرا سا بھی تعلق ہے ان کا ذکر نہایت پسندیدہ اور اعلی درجہ کا مستحب ہے چاہے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کی ولادت مبارک کا ذکر ہو یا کسی اور حالت کا تذکرہ ہو۔
(المہند علی المفند ص57)
انبیاءعلیہم السلام کے خواب
انبیا ءعلیہم السلام کا خواب بھی وحی کے حکم میں ہوتا ہے آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہےرویا الانبیاءوحیکہ نبیوں کا خواب وحی ہوتاہے ۔
بحوالہ صحیح بخاری ج1ص100۔
آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا معجزہ
آنحضرت صلی اﷲ علیہ وسلم نماز میں پشت کی جانب سے ویسا ہی دیکھتے تھے جیسا کہ سامنے کی جانب سے دیکھتے تھے ، آپ صلی اﷲ علیہ وسلم کا ارشاد ہے صفوں کو سیدھا کیا کرو کیونکہ میں تمہیں اپنے پیچھے سے دیکھتا ہوں۔
بحوالہ صحیح بخاری ج1ص100
مسئلہ تقلید
اس زمانہ میں ائمہ اربعہ رحمہم اﷲ میں سے کسی ایک کی تقلید واجب ہے ہم اور ہمارے مشائخ تمام اصول وفروع میں امام المسلمین حضرت امام ابوحنیفہ رحمہ اﷲ کے مقلد ہیں ۔
(المہند علی المفند ص37)
بیعت کی ضرورت
ہمارے نزدیک مستحب ہے انسان جب عقائد کی درستگی اور شرع کے ضروری مسائل کی تحصیل سے فارغ ہو جائے تو ایسے شیخ کی بیعت ہو جو شریعت میں راسخ العقیدہ ہو، دنیا سے بے رغبت ہو، آخرت کا طالب ہو، خود بھی کامل ہو اور دوسروں کو بھی کامل بنا سکتا ہو۔
(المہند علی المفند ص38)
روحانیت سے استفادہ
مشائخ کی روحانیت سے استفادہ درست ہے مگر اس طریقہ سے جو اس کے اہل ہو اور خواص کو معلوم ہے نہ اس طرز سے جو عوام میں رائج ہے۔
(المہند علی المفند ص39) فقط
ان عقائد پر تفصیلی روشنی ڈالنے والی کتابیں
نوٹ: یہ تمام عقائد خلاصہ"المہند" سے ماخوذ ہیں تفصیل کے لئے درج ذیل کتب کا مطالعہ کریں۔
المہند علی المفند،
آب حیات از بانی دار العلوم دیوبند حضرت مولانا قاسم نانوتوی،
حیات انبیا کرام علیہم الصلوة والسلام از مفتی عبد الشکور ترمذی،
مقام حیات از علامہ ڈاکٹر خالد محمود پی ایچ ڈی لندن،
ہدایة الحیران فی جواہر القران
تسکین الصدور از امام اہل سنت شیخ الحدیث حضرت مولانا سرفراز خان صفدر
علمائے دیوبند کا مسلکی مزاج
ادراک الفضیلہ فی الدعاءبالوسیلہ
توضیح البیان لما فی ہدایة الحیران
علماءدیوبند کا عقیدہ حیات النبی صلی اﷲ علیہ وسلم اور عطاءاﷲ بندیالوی
تسکین الا ذکیا فی حیات الانبیا ءاز مولانا محمود عالم صفدر اوکاڑوی
آخر میں تمام قارئین سے عموما اور علما کرام سے خصوصاً درخواست ہے کہ ان عقائد کو زیادہ سے زیادہ شائع فرمائیں نیز ارباب مدارس سے گذارش ہے کہ اپنے اپنے مدارس میں ان عقائد کی تدریس کا اہتمام فرمائیں آج کل عوام تو عوام طلباءاور بعض علماءبھی اکابر کے ان عقائد سے واقف نہیں۔ اﷲ تعالی صراط مستقیم پر قائم رہنے کی توفیق عطا ء فرمائیں اور اس کا وش کو قبولیت سے نواز دیں۔ آمین!
احقر سید عبد القدوس ترمذی غفرلہ
12ذو العقدة الحرام1420ھجری
اسمائے گرامی تصدیق کنندگان کتاب
المنہد علی المفند معروف بہ التصدیقات لدفع التلبیسات
مولفہ: فخر المحدثین حضرت مولانا خلیل احمد صاحب سابق صدر المدرسین جامعہ مظاہر العلوم سہارنپور
علماءحرمین شریفین
شیخ محمد سعید رحمہ اﷲ
شیخ احمد رشید رحمہ اﷲ
شیخ محب الدین رحمہ اﷲ
شیخ محمد صدیق رحمہ اﷲ
شیخ محمد عابد رحمہ اﷲ
شیخ محمد علی رحمہ اﷲ
شیخ سید احمد برزبجی رحمہ اﷲ
شیخ رسوحی عمر رحمہ اﷲ
شیخ ملا محمد خان رحمہ اﷲ
شیخ خلیل بن ابراہیم رحمہ اﷲ
شیخ سید احمد الجرائری رحمہ اﷲ
شیخ محمد العزیز رحمہ اﷲ
شیخ عمر بن ہمدان رحمہ اﷲ
شیخ محمد توفیق رحمہ اﷲ
شیخ موسی کاظم رحمہ اﷲ
شیخ احمد بن مامون رحمہ اﷲ
شیخ سید احمد معصوم رحمہ اﷲ
شیخ عبد اﷲ رحمہ اﷲ
شیخ یاسین دمشقی رحمہ اﷲ
شیخ ملا عبد الرحمن رحمہ اﷲ
شیخ محمود عبد الجواد رحمہ اﷲ
شیخ احمد بساطی رحمہ اﷲ
شیخ محمد حسن رحمہ اﷲ
شیخ احمد سعد رحمہ اﷲ
شیخ احمد بن محمد رحمہ اﷲ
شیخ محمد بن عمر رحمہ اﷲ
شیخ عبد القادر رحمہ اﷲ
اکابرین علما ءدیوبند
حضرت شیخ الہند محمود الحسن دیوبندی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا امیر احمد حسن رحمہ اﷲ
حضرت مولانا مفتی عزیز الرحمن رحمہ اﷲ
حضرت حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا شاہ عبد الرحیم راے پوری رحمہ اﷲ
حضرت مولانا حکیم محمد حسن رحمہ اس
حضرت مولانا قدرت اﷲ رحمہ اﷲ
حضرت مولانا حبیب الرحمن عثمانی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا احمد نانوتوی رحمہ اﷲ
حضرت مولاناغلام رسول دیوبندی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا محمدسہول رحمہ اﷲ
حضرت مولانا عبد الصمد رحمہ اﷲ
حضرت مولانا حکیم محمد اسحق رحمہ اﷲ
حضرت مولانا مفتی محمد کفایت اﷲ دہلوی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا ریاض الدین رحمہ اﷲ
حضرت ضیاءالحق رحمہ اﷲ
حضرت مولاناقاسم رحمہ اﷲ
حضرت مولانا سراج احمد رحمہ اﷲ
حضرت مولانا عاشق الہی میرٹھی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا قاری محمد اسحق رحمہ اﷲ
حضرت مولانا حکیم محمد مسعود گنگوہی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا محمد یحییٰ رحمہ اﷲ
حضرت مولانا کفایت اﷲ سہارنپوری رحمہ اﷲ
اسمائے گرامی تصدیق کنندگان رسالہ عقائد علماے دیوبند اہل سنت والجماعت
مرتبہ: فقیہ العصر حضرت مولانا مفتی سید عبد الشکور صاحب ترمذی رحمہ اﷲ فاضل دار العلومدیوبند: ابن فقیہ الامت حضرت مولانا مفتی سید عبد الکریم گمتھولی رحمہ اﷲ سابق مفتی خانقاہ امدادیہ اشرفیہ تانہ بھون۔
مولاناقاری طیب قاسمی رحمہ اﷲ
حضرت مولانا مفتی شفیع رحمہ اﷲ
کراچی علامہ ظفر احمدعثمانی رحمہ اﷲ
مولانا محمد یوسف بنوری رحمہ اﷲ
مولانا خیر محمد جالندھری رحمہ اﷲ
مولانا مفتی جمیل احمد تھانوی رحمہ اﷲ
مولانا مفتی محمود رحمہ اﷲ۔ ملتان
مولانا مفتی عبداﷲ رحمہ اﷲ ۔ملتان
مولانا محمد احمد بہلوی رحمہ اﷲ
مولانا عبدا لحق افغانی رحمہ اﷲ
مولانا محمد انوری رحمہ اﷲ
مولانا حامد میاں رحمہ اﷲ۔لاہور
علامہ محمد شیریف کشمیری رحمہ اﷲ
مولانا مفتی علی محمد رحمہ اﷲ۔ کبیر والا
مفتی احمد سعید رحمہ اﷲ۔سرگودھا
مولانا محمد شریف جالندھری رحمہ اﷲ
مولانا محمد عبداﷲ رائےپوری رحمہ اﷲ
مولانا محمدعلی جالندھری رحمہ اﷲ
مولانا محمد ایوب بنوری رحمہ اﷲ
مولانا محمد ادریس میرٹھی رحمہ اﷲ
مولانا مفتی ولی حسن رحمہ اﷲ
مولانا قاضی عبد الطیف جہلمی رحمہ اﷲ
مولانا فضل غنی بنوری رحمہ اﷲ
مولانا مفتی محمد فرید رحمہ اﷲ
مولانا مفتی محمد وجیہ رحمہ اﷲ
مولانا سید صادق حسین شاہ صاحب رحمہ اﷲ
مولانا عبد الحیی شجاع آبادی رحمہ اﷲ
مولانا مفتی عاشق الہی البرانی رحمہ اﷲ
مولانا علامہ سرفراز خان صفدر رحمہ اﷲ
مولانا صوفی عبد الحمید سواتی رحمہ اس
مولانا مفتی رشید احمد لدھیانوی رحمہ اﷲ
مولانا قاضی مظہر حسین رحمہ اﷲ
مولانا قاضی عبد الکریم کلاچی
مولانا سلیم اﷲ خان
مولانا عبید اﷲ قاسمی
مولانا قطب الدین چوکیرہ
علامہ عبد الستار تونسوی
مولانا خواجہ خان محمد رحمہ اﷲ۔کندیاں
مولانا قاری عبد السمیع رحمہ اﷲ۔سرگودھا
مولانا محمد امین شاہ خانیوال
مولانا محمد نافع جھنگ
مولانا منظور احمد نعمانی رحمہ اﷲ ظاہروالی
مولانا حاجی احمد گمانی
مولانا عبد الجلیل ڈھڈیاں
مولانا مفتی عبد الستار
مولانا مفتی جمال احمد مظاہری
مولانا مفتی رفیع عثمانی رحمہ اﷲ، مولانا الجلیل اٹک، مولانا سید رشید احمد قاسمی رحمہ اﷲ، مولانا محمد صدیق ملتان، مولانا منظور احمد ملتان، مولانا صوفی سرور صاحب، مولانا عبد الرحمن اشرفی، مولانا نذیر احمد فیصل آباد، مولانا عبد المجید انور، مولانا المجید کہرورڑ پکا، مولانا محمد منظور احمد نعمانی ظاہر ، پیر مولانا محمد یوسف قریشی پشاور، مولانا مفتی عبد القادر رحمہ اﷲ، مولانا قاری اﷲ بخش ظاہر والی، مولانا مفتی عبد الجلیل کوٹ ادو ، مفتی محمد صدیق محمود کوٹ، مولانا محمد یعقوب لاہور، مولانا مفتی شیر محمد ، مولانا مفتی حمید اﷲ جان، مولانا عبد المجید مظفر گڑھ، علامہ الغفار تونسوی، مولانا حبیب الرحمن۔