• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

عقیدت

شمولیت
ستمبر 14، 2011
پیغامات
114
ری ایکشن اسکور
576
پوائنٹ
90
اگر آپ اسلام کو سمجھنا چاہتے ہیں تو نو مسلموں کی کہانیاں پڑھیں، آپ کو اسلام کے ایسے ایسے پہلو دکھائی دیں گے جو آپ کو اسلامی کتب میں نظر نہی آتے. یہ لوگ ذہنی، اخلاقی اور نفسیاتی لحاظ سے ہم سے زیادہ پکے اور مضبوط مسلمان ہوتے ہیں اور اگر ہم نے اسلام سیکھنا ہو تو ہمیں کسی پڑھے لکھے نو مسلم سے رابطہ کرنا چاہئیے. یہ ہمیں اسلام کے وہ وہ زاویے دکھائے گا جو ہمیں درجنوں عالم مل کر نہی بتا سکتے . مجھے سپین میں ایک ایسے ہی نو مسلم سے ملاقات کا موقع ملا تھا.. یہ مشرقی یورپ کے کسی ملک سے تعلق رکھتا تھا، یہ اسلام قبول کرنے سے پہلے موسیقار تھا اور کسی بڑے بینڈ میں گٹار بجاتا تھا لیکن پھر یہ مسلمان ہو گیا، اس نے داڑھی رکھ لی، اسلام کا مطالعہ شروع کر دیا. اور یہ اب قرطبہ اور غرناطہ کی سیر کے لیے آیا تھا. مجھے اس کے قبول اسلام کے واقعہ نے حیران کر دیا.

وہ بولا اس کے تین شوق تھے، گٹار بجانا، لڑکیوں کو متاثر کرنا، اور شراب پینا. وہ گٹار بجاتا تھا، رقم جمح کرتا تھا. کسی لڑکی کو لے کر پب میں بیٹھ جاتا اور آخری پہر تک اس کے ساتھ شراب پیتا تھا اور اگلے دن یہ دونوں کسی پارک، سڑک کے کسی کنارے، ہوٹل کے کسی کمرے یا اپنے فلیٹ میں پائے جاتے.

لیکن پھر اس کا ٹکراؤ ایک مسلمان شرابی سے ہو گیا. یہ دونوں پب میں شراب پیتے تھے. وہ مسلمان نوجوان مصر سے تعلق رکھتا تھا اور پڑھائی کے سلسلے میں یورپ آیا، پڑھائی کے دوران کسی حسینہ کے چکر میں پڑ گیا اور لڑکی کی بیوفائی نے مصری نوجوان کو تباہ کر کے رکھ دیا. یہ موسیقار پب میں اس سے ملا اور دونوں کی دوستی ہو گئی، یہ دونوں مذھب کے باغی تھے. موسیقار دنیا کے سب مذاہب کو فراڈ سمجھتا تھا. مصری نوجوان بھی مذہبی روایات کے خلاف تھا، اس کا خیال تھا کہ مذھب نے انسان کو تقسیم کر رکھا ہے. یہ دونوں پب میں بیٹھ کر مذھب پر گفتگو شروع کرتے اور جب تک ہوش میں رہتے بات کرتے رہتے، ان ملاقاتوں کے درمیان موسیقار نے ایک عجیب بات نوٹ کی. اس نے دیکھا کہ مصری نوجوان گفتگو کے شروع میں الله، نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید کے حوالے دیتا تھا لیکن یہ جوں ہی شراب کا پیک اٹھاتا تھا یہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کا ذکر نہی کرتا تھا، یہ بحث کو عالمی مذاہب کی طرف موڑ دیتا تھا...... موسیقار بحث کو قرآن مجید اور نبی کریم کی طرف لانے کی کوشش کرتا لیکن یہ منہ سے ایک لفظ نہی نکالتا تھا ...اس کی یہ عادت اس قدر پکی تھی کہ نشے کی انتہا پر پہنچ کر بھی اس کی زبان پر یہ دو لفظ نہی آتے تھے......موسیقار نے ایک دن اس سے اس کی وجہ پوچھ لی... وہ اس وقت نارمل تھے اور کافی شاپ میں کافی پی رہے تھے.... مصری نوجوان نے اس کا عجیب جواب دیا، اس کا کہنا تھا کہ شراب پینے کے بعد میری زبان پلید ہو جاتی ہے اور میں پلید زبان سے قرآن مجید اور رسول اکرم کا نام کیسے لے سکتا ہوں؟

میں دوسرے دن اٹھتا ہوں، سب سے پہلے برش کرتا ہوں، اپنا منہ، اپنی زبان صاف کرتا ہوں اور اس کے بعد الله، رسول صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن کا لفظ بولتا ہوں، یہ عقیدت میرے ایمان کا حصہ ہے اور مسلمان خوا کتنا ہی برا کیوں نہ ہو جائے یہ عقیدت اس کے دل میں رہتی ہے....یہ لفظ، لفظ نہیں تھے تیر تھے اور یہ تیر موسیقار کے دل پر لگ گیا. وہ بازار گیا...... اس نے قرآن مجید کا ترجمہ خریدا اور پڑھنا شروع کر دیا....... وہ قرآن مجید کو جوں جوں پڑھتا گیا، اس کی کایا پلٹتی گئی یہاں تک کہ وہ اسلام کی حقانیت کے رنگ میں رنگ گیا..... اس نے مغربی حلیہ چھوڑا ، موسیقی جو اس کی روح کا حصہ تھی وہ چھوڑی، اپنا مذھب چھوڑا اور ہدایت کے راستے پر چل نکلا..

میں نے وادی الکبیر کے کنارے چلتے چلتے اس سے پوچھا، "تمیں اسلام کی کس چیز نے سب سے زیادہ متاثر کیا "
اس نے مسکرا کر جواب دیا "عقیدت"..

اس کا کہنا تھا کہ اسلام دنیا کا واحد مذھب ہے جو کلمہ پڑھنے کے ساتھ ہی انسان کے اندر عقیدت کا ایک قلعہ تعمیر کر دیتا ہے، دنیا کی کوئی طاقت اس قلعے کو مسمار نہی کر سکتی. مسلمان ظالم ہو سکتا ہے... یہ جاہل اور بے ایمان بھی ہو سکتا ہے، یہ زندگی میں ہر چیز پر سمجھوتہ کر سکتا ہے لیکن جوں ہی نبی اکرم اور قرآن مجید کا معاملہ آئے گا یہ دنیا کے بڑے سے بڑے فرعون سے ٹکرا جائے گا اور دنیا کا کوئی خوف، کوئی لالچ اور کوئی ثقافتی یلغار اس کی اس خو کو تبدیل نہی کر سکتی..... یہ خو "بلٹ ان" ہوتی ہے اور یہ کلمہ پڑھنے کے ساتھ ہی مسلمانوں کے اندر پیدا ہو جاتی ہے..

میرے لیے اسلام کا یہ زاویہ نیا تھا. میں بڑے عرصے تک اسلام کو اس زاویے سے دیکھتا رہا اور مجھے ہر بار یہ پہلو سچا دکھائی دیا، یہ وہ پہلو ہے جس کی وجہ سے عام سا مزدور غازی علم دین شہید بن جاتا ہے................. جس کی وجہ سے اسامہ بن لادن جیسا یورپی تعلیم یافتہ عرب رئیس اچانک دنیا کا سب سے برا باغی بن جاتا ہے......... جس کی وجہ سے وہ ١٩ نوجوان سامنے آتے ہیں جنہوں انے امریکہ اور یورپ سے تعلیم حاصل کی تھی، لیکن پهر انہوں نے اچانک نائن الیون جیسا دھماکہ کر دیا......... جس کی وجہ سے ایمل کانسی موسٹ وانٹڈ بن جاتا ہے اور یہ ہی وہ پہلو ہے جس کی وجہ سے عامر چیمہ جیسا نوجوان جرمنی میں رہ کر گستاخ رسول سے ٹکرا جاتا ہے......

یہ کیا ہے؟؟؟؟؟؟؟؟

یہ رسول اور قرآن مجید کی وہ محبت ہے جو ہر مسلمان کے دل میں ہوتی ہے. اور دنیا کی کوئی طاقت اس محبت کو مٹا نہی سکتی...

آپ اس طاقت کا تازہ ترین نمونہ افغانستان میں دیکھ لیجیے.... ٢١ فروری کو بگرام ائیر بیس کے اندر چند امریکی فوجیوں نے قرآن مجید کے نسخوں کو آگ لگا دی تھی، انہوں نے قرآن مجید کی بیحرمتی بھی کی،.. قرآن مجید کے یہ اوراق بگرام ایئر بیس کے اندر کام کرنے والے افغان مزدوروں نے دیکھ لیے.... انہوں نے اسی وقت احتجاج شروع کر دیا....یہ احتجاج ایئر بیس سے باہر نکلا اور تین دن میں پورے افغانستان میں پھیل گیا اور آج نہ صرف امریکی صدر اوباما، وزیر دفاع اور وزیر خارجہ افغان قوم سے معافی مانگ رہی ہیں بلکہ فرانس اور برطانیہ نے اپنا سفارتی عملہ بھی افغانستان سے واپس بلا لیا ہے.....

آپ دیکھ لیجیے پچھلے دس برسوں میں افغانوں نے نیٹو حملے برداشت کیے.... یہ گوانتا ناموبے کے قیدخانے بھی برداشت کر گئے اور یہ امریکی غلامی بھی برداشت کر گئے لیکن جوں ہی قرآن کا معاملہ آیا تو پورا افغانستان تڑپ کر اٹھ گیا اور آج امریکی نژاد افغان پارلیمنٹ میں بھی امریکہ مردہ باد کے نعرے لگ رہے ہیں... امریکی نواز صدر حامد کرزئی بھی امریکہ کی مذمت کر رہا ہے اور ڈرے سہمے افغان باشندوں نے بھی بلا خوف نیٹو ہیڈکواٹر ، امریکہ، فرانس اور ناروے کی ایم بیسیوں کا محاصرہ کر رکھا ہے جبکہ قندوز میں اقوام متحدہ کے دفتر کو آگ بھی لگا دی ہے........ یہ کیا ہے اور کیوں ہے؟؟؟؟؟؟


یہ صرف اور صرف قرآن اور رسول اکرم کی وہ محبت ہے جسے دنیا کی کوئی طاقت کسی مسلمان کے دل سے خارج نہی کر سکتی..... اور یہ محبت جب بھی انگڑائی لیتی ہے تو طاقت کے بڑے بڑے بت پاش پاش کر دیتی ہے.........یہ ابابیلوں کی طرح ہاتھیوں کے لشکروں کو بھس بھرے کھلونے بنا دیتی ہے، آپ کو یقین نہ آئے تو آپ آج کا افغانستان دیکھ لیجیے.......
یہ افغانستان چیخ چیخ کر اعلان کر رہا ہے کلمہ گو کا دل نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم اور قرآن مجید کی محبت سے خالی نہی ہو سکتا اور جس دل میں یہ محبت موجود ہو آپ اس دل کو زیادہ دیر تک غلام نہیں رکھ سکتے..
(فیس بک سے لیا گیا پراثرواقعہ)
 

محمد زاہد بن فیض

سینئر رکن
شمولیت
جون 01، 2011
پیغامات
1,957
ری ایکشن اسکور
5,787
پوائنٹ
354
ما شا ء اللہ بہنا جی ۔بہت ہی سبق آموز باتیں جزاک اللہ خیرا
اللہ نے انسانوں کی ہدایت کے مختلف اسباب بنائے ہیں۔کبھی تو ایسا ہوتا ہے کہ کوئی رات دن قرآن وحدیث کی محفلوں میں شرکت کرتا ہے لیکن عقیدہ نصیب نہیں ہوتا لیکن کسی کیلئے اللہ چھوٹی سی بات کو اس کی ہدایت کا سبب بنا دیتے ہیں۔اور حقیقت یہ ہے کہ موحد جتنا بھی گیا گزرا گناہ گارکیوں نہ ہو۔جب عقیدے کی بات آ تی ہے تو مرمٹنے کیلئے تیار ہو جاتا ہے۔یہ ہے عقیدہ توحید کی شان
اللہ ہم سب کو عقیدہ توحید کو سمجھنے کی توفیق عطا فرمائے۔اورجن کو عقیدہ نصیب کیا ہے اٌن کو استقامت عطا فرمائے۔آمین
جزاک اللہ خیرا بہنا جی
شکریہ فار نائس شییئرنگ
اللہ آپ کو دنیا اور آخرت کی بھلایئاں نصیب فرمائے۔آمین
 
Top