Dua
سینئر رکن
- شمولیت
- مارچ 30، 2013
- پیغامات
- 2,579
- ری ایکشن اسکور
- 4,440
- پوائنٹ
- 463
السلام علیکم و رحمتہ اللہ و برکاتہ ،
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم
زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام حدیبیہ میں ہمیں صبح کی نماز پڑھائی۔۔۔اس رات بارش ہوئی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا :کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کیا ارشاد فرمایا؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، صبح میرے بہت سے بندے مومن ہو گئے اور بہت سے کا فر ، جس نے یہ کہا کہ یہ بارش اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اوراس کی رحمت سے ہوئی ہے ، وہ مجھ پر ایمان لایا اور ستاروں کی پرستش سے انکار کیا اور جس نے یہ کہا کہ یہ بارش فلاں فلاں ستارے کی گردش کی وجہ سے ، اس نے میرا انکار کیا اور ستاروں پر ایمان لایا۔
(بخاری و مسلم)
زید بن خالد رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مقام حدیبیہ میں ہمیں صبح کی نماز پڑھائی۔۔۔اس رات بارش ہوئی تھی۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نماز سے فارغ ہو کر صحابہ کرام رضی اللہ عنہ کی طرف متوجہ ہوئے اور پوچھا :کیا تمہیں معلوم ہے کہ اللہ تعالیٰ نے کیا ارشاد فرمایا؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم ہی بہتر جانتے ہیں۔آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا : اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، صبح میرے بہت سے بندے مومن ہو گئے اور بہت سے کا فر ، جس نے یہ کہا کہ یہ بارش اللہ تعالیٰ کے فضل و کرم اوراس کی رحمت سے ہوئی ہے ، وہ مجھ پر ایمان لایا اور ستاروں کی پرستش سے انکار کیا اور جس نے یہ کہا کہ یہ بارش فلاں فلاں ستارے کی گردش کی وجہ سے ، اس نے میرا انکار کیا اور ستاروں پر ایمان لایا۔
(بخاری و مسلم)