استغفراللہ، غوث الاعظم تو اللہ کی ذات ہے، اور میرا رب تو ہمیشہ زندہ رہے گا اس کے لئے موت ہے ہی نہیں(
اللَّـهُ لَا إِلَـٰهَ إِلَّا هُوَ الْحَيُّ الْقَيُّومُ) بلکہ زندگی اور موت کا خالق تو خود میرا رب ہے (
الَّذِي خَلَقَ الْمَوْتَ وَالْحَيَاةَ) تو پھر یہ کس آدمی کا مزار ہے اور اس کو غوث الاعظم کہہ کر کیوں شرک کیا جا رہا ہے۔(
سُبْحَانَهُ وَتَعَالَىٰ عَمَّا يُشْرِكُونَ) یہی وہ نام نہاد مفاہمت کی شکل میں مداہنت ہے جس پر میں نے تنقید کی تھی۔
كل بدعة ضلالة وكل ضلالة في النار
عظيم خانقاہوں میں سے ایک خانقاہ
الَّذِينَ ضَلَّ سَعْيُهُمْ فِي الْحَيَاةِ الدُّنْيَا وَهُمْ يَحْسَبُونَ أَنَّهُمْ يُحْسِنُونَ صُنْعًا ﴿١٠٤﴾۔۔۔سورة الكهف
أَلَا وَإِنَّ مَنْ كَانَ قَبْلَكُمْ كَانُوا يَتَّخِذُونَ قُبُورَ أَنْبِيَائِهِمْ وَصَالِحِيهِمْ مَسَاجِدَ أَلَا فَلَا تَتَّخِذُوا الْقُبُورَ مَسَاجِدَ إِنِّي أَنْهَاكُمْ عَنْ ذَلِكَ(صحیح مسلم:532)
''خبردار ! بلاشبہ تم سے پہلے لوگ اپنے انبیاء و صلحاء کی قبروں کو مسجدیں بنالیا کرتے تھے ۔ تم قبروں کو مسجدیں نہ بنانا، میں تمہیں اس سے منع کرتا ہوں۔''