کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
علماء نے اجتماعی توبہ کا مشورہ دے دیا
زلزلے ہمارے برے اعمال کا تنیجہ اور رب کی جانب سے تنبیہ ہیں، مفتی تعیم، مولانا جمیل م علامہ حمادی۔
[SUP]کراچی، امت ١٧ اپریل ٢٠١٣، سٹاف رپورٹر:[/SUP] پاکستان سمیت دیگر ممالک میں منگل کو آنے والے زلزلے کا علمائے کرام نے ہمارے برے اعمال کا تنیچہ قرار دیتے ہوئے کہا ھے کہ خالق کائنات کی جانب سے زلزلے، طوفان اور سیلاب تنبیہ ہیں، مسلمانوں کو رب العالمین کی ناراضگی ختم کرنے کے لئے انفرادی اور اجتماعی طور پر گناہوں سے توبہ کرنی چاہئے،
رئیس جامعہ بنوریہ مفتی نعیم نے اس ضمن میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا ھے کہ
قرآن پاک میں رب کائنات نے فرمایا ھے کہ انسانوں کے برے اعمال سے خشکی اور پانی میں فساد برپا ہوتا ھے،
جب کہ ایک حدیث پاک کا مفہوم ھے کہ جب ١٣ قسم کے گناہ ہوتے ہیں تو زلزلے، طوفان اور قتل و غارتگری عام ہو جاتی ہیں، ان گناہوں میں امانت میں خیانت کرنا، اولاد کی نافرمانی، حکمرانوں کا رعایا کے مال کو مال غنیمت سمجھنا، نااہل حکمرانوں کو برسراقتدارآنا، بے حیائی، شراب نوشی، بدکاری عام ہونا شامل ہیں۔
مفتی نعیم کا کہنا تھا کہ زلزلہ آنا مسلمانوں کے لئے عبرت اور نصیحت ھے۔ مولانا جمیل احمد نعیمی نے اس ضمن میں بتایا کہ ذلزلے کی سائنسی حقیقت کچھ بھی ہو، اس سے قطع نظر شرغی طور پر ہمیں یہ رہنمائی ملتی ھے کہ جب زمین ہر گناہ اور نافرمانیاں بڑھ جاتی ہیں تو زمین حرکت میں آتی ھے اور وہ اس پر برہمی کا اظہار کرتی ھے۔ جماعت الدعوۃ کراچی کے امیر انجینئر نوید قمر کا کہنا تھا کہ منگل کو آنے والا زلزلہ رب کی طرف سے تنبیہ ھے، مسلمانوں کو گانہوں سے توبہ کر کے خالق حقیقی کی طرف لوٹنا چاہئے۔ عالمی مجلس ختم نبوت سندھ کے سربراہ علامہ احمد میاں حمادی، مفتی محمد طاہر مکی، مولانا تاج ناہیوں، مولانا محفوظ الرحمان شمس اور دیگر علما کا کہنا ھے کہ ہم سب کو استغفار کرنا چاہئے۔
ح