عمر السلفی۔
مشہور رکن
- شمولیت
- ستمبر 22، 2020
- پیغامات
- 1,608
- ری ایکشن اسکور
- 41
- پوائنٹ
- 110
علماء کو جاننا چاہیے....
آج کا نوجوان پہلے والا نہیں ہے...
وہ آپکے پاس آنے سے پہلے سرچ کر چکا ہوتا ہے، کئی ویب سائٹس، میڈیا اور سوشل میڈیا سے معلومات حاصل کر چکا ہوتا ہے،
اسکے پاس آپ سے زیادہ معلومات ہوتی ہیں...
لیکن...
لیکن اسے غلط صحیح کی تمیز نہیں ہوتی...
آپکے پاس غلط سہی کی تمیز تو ہوتی ہے، لیکن معلومات نہیں ہوتیں..
اسکے بار بار سوال کرنے پر غصے مت ہوا کریں...
اسکو جھڑکا مت کریں...
مطالعہ بڑھائیں..اسے مطمئن کرنے کی کوشش کریں..
آپ سے نہیں ہوتا...تو کسی بڑے عالم کے پاس لے کر جائیں...
وہ آپکا بازو بنے گا...
یہ مت سوچیں کہ کسی اور عالم کے پاس بھیجا تو مجھ سے اعتقاد اٹھ جائے گا...
اپنی ذات کو چھوڑیں... دین کو دیکھیں...
یہ نظریاتی جنگ کا دور ہے...
اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم مسلسل پیچھے جا رہے ہیں...
اسکا سب سے بڑا سبب جو میں سمجھتا ہوں...
وہ ذاتی جاہ کی طلب اور سوال کو معیوب سمجھنا ہے...
ہو سکتا ہےآپکی نظر میں کوئی اور سبب ہو... آپکو مجھ سے اختلاف کا پورا حق ہے...
یاد رکھیں... یہ دور مجادلے اور مناظرے کا دور نہیں ہے...
یہ مکالمے کا دور ہے... اگلے کو قائل کرنے کا دور ہے...
زمانہ بدل چکا ہے...
آپ نے دو سو سال پہلے والی روش آج رکھی تو نہیں چل پائیں گے...
جانتے ہیں امام رازی اور غزالی آج کیوں زندہ ہیں؟
انہوں نے وقت کے تقاضے کو سمجھا... اس وقت کے فلسفے کو پڑھا... سمجھا... اپنے دور کے عقل پرستوں کو جگہ جگہ چاروں شانے چت کیا...
اسلام کے جسم میں نئی روح پھونکی...اضمحلال کے بعد نیا نشاط پیدا کیا...
آج پھر ایسے رجال کی ضرورت ہے...
جو کامل استعداد رکھتے ہوں...
جدید فلسفے پر دسترس حاصل کریں... اسکو رد کریں....دلائل سے اسے غلط ثابت کریں...
ہم ایسا کر سکتے ہیں..
مجھے یقین ہے...
ہمت کریں......
آج بھی ایسے لوگ پیدا ہوسکتے ہیں.....جو امت مسلمہ کی تقدیر بدلیں...
مدارس کی گودیں بانجھ نہیں ہوئیں...
ہمارے دشمن آج کے دور میں آپسی فرقے نہیں ہیں...
ہمارے اصل مخالف عقل کو امام سمجھنے والے ہیں...
یہ سب سے خطرناک دشمن ہیں...
جو نسل نو کے ذہن میں قطرہ قطرہ الحاد کا زہر انڈیل رہے ہیں...
اور ہمیں اسکا ٹھیک ادراک شاید 50 سال بعد ہوگا...
لیکن تب تک شاید چڑیاں اڑ کر جا چکی ہونگی... کھیت خالی ہو چکا ہوگا....
اس وقت کف افسوس ملنے سے کچھ نا ہوگا.
#العلماء_فیسبک_پیج
آج کا نوجوان پہلے والا نہیں ہے...
وہ آپکے پاس آنے سے پہلے سرچ کر چکا ہوتا ہے، کئی ویب سائٹس، میڈیا اور سوشل میڈیا سے معلومات حاصل کر چکا ہوتا ہے،
اسکے پاس آپ سے زیادہ معلومات ہوتی ہیں...
لیکن...
لیکن اسے غلط صحیح کی تمیز نہیں ہوتی...
آپکے پاس غلط سہی کی تمیز تو ہوتی ہے، لیکن معلومات نہیں ہوتیں..
اسکے بار بار سوال کرنے پر غصے مت ہوا کریں...
اسکو جھڑکا مت کریں...
مطالعہ بڑھائیں..اسے مطمئن کرنے کی کوشش کریں..
آپ سے نہیں ہوتا...تو کسی بڑے عالم کے پاس لے کر جائیں...
وہ آپکا بازو بنے گا...
یہ مت سوچیں کہ کسی اور عالم کے پاس بھیجا تو مجھ سے اعتقاد اٹھ جائے گا...
اپنی ذات کو چھوڑیں... دین کو دیکھیں...
یہ نظریاتی جنگ کا دور ہے...
اور افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ ہم مسلسل پیچھے جا رہے ہیں...
اسکا سب سے بڑا سبب جو میں سمجھتا ہوں...
وہ ذاتی جاہ کی طلب اور سوال کو معیوب سمجھنا ہے...
ہو سکتا ہےآپکی نظر میں کوئی اور سبب ہو... آپکو مجھ سے اختلاف کا پورا حق ہے...
یاد رکھیں... یہ دور مجادلے اور مناظرے کا دور نہیں ہے...
یہ مکالمے کا دور ہے... اگلے کو قائل کرنے کا دور ہے...
زمانہ بدل چکا ہے...
آپ نے دو سو سال پہلے والی روش آج رکھی تو نہیں چل پائیں گے...
جانتے ہیں امام رازی اور غزالی آج کیوں زندہ ہیں؟
انہوں نے وقت کے تقاضے کو سمجھا... اس وقت کے فلسفے کو پڑھا... سمجھا... اپنے دور کے عقل پرستوں کو جگہ جگہ چاروں شانے چت کیا...
اسلام کے جسم میں نئی روح پھونکی...اضمحلال کے بعد نیا نشاط پیدا کیا...
آج پھر ایسے رجال کی ضرورت ہے...
جو کامل استعداد رکھتے ہوں...
جدید فلسفے پر دسترس حاصل کریں... اسکو رد کریں....دلائل سے اسے غلط ثابت کریں...
ہم ایسا کر سکتے ہیں..
مجھے یقین ہے...
ہمت کریں......
آج بھی ایسے لوگ پیدا ہوسکتے ہیں.....جو امت مسلمہ کی تقدیر بدلیں...
مدارس کی گودیں بانجھ نہیں ہوئیں...
ہمارے دشمن آج کے دور میں آپسی فرقے نہیں ہیں...
ہمارے اصل مخالف عقل کو امام سمجھنے والے ہیں...
یہ سب سے خطرناک دشمن ہیں...
جو نسل نو کے ذہن میں قطرہ قطرہ الحاد کا زہر انڈیل رہے ہیں...
اور ہمیں اسکا ٹھیک ادراک شاید 50 سال بعد ہوگا...
لیکن تب تک شاید چڑیاں اڑ کر جا چکی ہونگی... کھیت خالی ہو چکا ہوگا....
اس وقت کف افسوس ملنے سے کچھ نا ہوگا.
#العلماء_فیسبک_پیج