محمد طالب حسین
رکن
- شمولیت
- فروری 06، 2013
- پیغامات
- 156
- ری ایکشن اسکور
- 93
- پوائنٹ
- 85
علم فی الارحام:
مقلد مولوی قاسم نانوتوی راوی ہیں کہ شاہ عبدالرحیم صاحب ولایتی کے ایک مرید تھے جن کا نام عبداللہ خاں تھا اور قوم کے راجپوت تھے اور یہ حضرت کے خاص مریدوں میں تھے ان کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی کے گھر میں حمل ہوتا
اور وہ تعویز لینے آتا تو آپ فرما دیا کرتے تھے کہ تیرے گھر میں لڑکی ہوگی یا لڑکا اور جو آپ بتلا دیتے تھے وہی ہوتا تھا ۔ ( ارواح ثلاثہ ص 148 حکایت 147 )
نام نامی اشرف علی ہے ۔ یہ نام حضرت غلام مرتضیٰ صاحب پانی پتی رحمتہ اللہ علیہ نے جو اس زمانہ کے مقبول عام اور مشہور انام اہل خدمت مجذوب تھے قبل ولادت حضرت والا بلکہ قبل استقرار حمل ہی بطور پشین گوئی تجویز فرمادیا تھا۔
( اشرف السوانح ص 10 ج 2 )
انہوں نے حضرت حافظ غلام مرتضٰی صاحب سابقہ مجذوب پانی پتی سے ( جو اتفاق سے نانا صاحب کے تعلقات سابقہ کی وجہ سے تشریف لائے ہوئے تھے ) شکایت کی کہ حضرت میری اس لڑکی کے لڑکے زندہ نہیں رہتے حافظ صاحب نے بطریق معما فرمایا کہ عمر و علی کی کشا کشی میں مر جاتے ہیں اب کی بار علی کے سپرد کر دینا زندہ رہے گا اس مجذوبانہ معما کو کوئی نہ سمجھا لیکن والدہ صاحبہ نے اپنی فہم خداداد اور نور فراست سے اس کو حل کیا اور فرمایا کہ حافظ صاحب کا یہ مطلب ہےکہ لڑکوں کے باپ فاروقی ہیں اور ماں علوی اور اب تک جو نام رکھے گئے وہ باپ کے نام پر رکھے گئے یعنی فضل حق وغیرہ اب کی بار جو لڑکا ہو اس کا نام نانہال کے ناموں کے مطابق رکھا جائے۔ جس کےآخر میں علی ہو حافظ صاحب یہ سن کر ہنسے اور فرمایا کہ واقعی میرا یہی مطلب ہے یہ لڑکی بری عقلمند معلوم ہوتی ہے پھر فرمایا کہ اس کے دو لڑکے ہوں گے اور زندہ رہیں گے ایک کا نام اشرف علی خاں رکھنا
اور دوسرے کا اکبر علی خاں نام لیتے وقت خاں اپنی طرف سے جوش میں آکر بڑھا دیا تھا۔ کسی نے پوچھا کہ حضرت
کیا وہ پٹھان ہوں گے؟ فرمایا نہیں اشرف علی اور اکبر علی نام رکھنا یہ بھی فرمایا کہ دونوں صاحب نصیب ہوں گے یہ بھی فرمایا کہ ایک میرا ہوگا وہ مولوی ہوگا اور حافظ ہوگا اور دوسرا دنیا دار ہوگا چنانچہ یہ سب
پیشین گوئیاں حرف بحرف راست نکلیں حضرت والا فرمایا کرتے ہیں کہ یہ جو میں کبھی کبھی اکھڑی اکھڑی
باتیں کرنے لگتا ہوں ان ہی مجذوب صاحب کی روحانی توجہ کا اثر ہے جن کی دعا سے میں پیدا ہوا ہوں۔
( سوانح اشرف ص 20 ج 1 )
http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html
مقلد مولوی قاسم نانوتوی راوی ہیں کہ شاہ عبدالرحیم صاحب ولایتی کے ایک مرید تھے جن کا نام عبداللہ خاں تھا اور قوم کے راجپوت تھے اور یہ حضرت کے خاص مریدوں میں تھے ان کی حالت یہ تھی کہ اگر کسی کے گھر میں حمل ہوتا
اور وہ تعویز لینے آتا تو آپ فرما دیا کرتے تھے کہ تیرے گھر میں لڑکی ہوگی یا لڑکا اور جو آپ بتلا دیتے تھے وہی ہوتا تھا ۔ ( ارواح ثلاثہ ص 148 حکایت 147 )
نام نامی اشرف علی ہے ۔ یہ نام حضرت غلام مرتضیٰ صاحب پانی پتی رحمتہ اللہ علیہ نے جو اس زمانہ کے مقبول عام اور مشہور انام اہل خدمت مجذوب تھے قبل ولادت حضرت والا بلکہ قبل استقرار حمل ہی بطور پشین گوئی تجویز فرمادیا تھا۔
( اشرف السوانح ص 10 ج 2 )
انہوں نے حضرت حافظ غلام مرتضٰی صاحب سابقہ مجذوب پانی پتی سے ( جو اتفاق سے نانا صاحب کے تعلقات سابقہ کی وجہ سے تشریف لائے ہوئے تھے ) شکایت کی کہ حضرت میری اس لڑکی کے لڑکے زندہ نہیں رہتے حافظ صاحب نے بطریق معما فرمایا کہ عمر و علی کی کشا کشی میں مر جاتے ہیں اب کی بار علی کے سپرد کر دینا زندہ رہے گا اس مجذوبانہ معما کو کوئی نہ سمجھا لیکن والدہ صاحبہ نے اپنی فہم خداداد اور نور فراست سے اس کو حل کیا اور فرمایا کہ حافظ صاحب کا یہ مطلب ہےکہ لڑکوں کے باپ فاروقی ہیں اور ماں علوی اور اب تک جو نام رکھے گئے وہ باپ کے نام پر رکھے گئے یعنی فضل حق وغیرہ اب کی بار جو لڑکا ہو اس کا نام نانہال کے ناموں کے مطابق رکھا جائے۔ جس کےآخر میں علی ہو حافظ صاحب یہ سن کر ہنسے اور فرمایا کہ واقعی میرا یہی مطلب ہے یہ لڑکی بری عقلمند معلوم ہوتی ہے پھر فرمایا کہ اس کے دو لڑکے ہوں گے اور زندہ رہیں گے ایک کا نام اشرف علی خاں رکھنا
اور دوسرے کا اکبر علی خاں نام لیتے وقت خاں اپنی طرف سے جوش میں آکر بڑھا دیا تھا۔ کسی نے پوچھا کہ حضرت
کیا وہ پٹھان ہوں گے؟ فرمایا نہیں اشرف علی اور اکبر علی نام رکھنا یہ بھی فرمایا کہ دونوں صاحب نصیب ہوں گے یہ بھی فرمایا کہ ایک میرا ہوگا وہ مولوی ہوگا اور حافظ ہوگا اور دوسرا دنیا دار ہوگا چنانچہ یہ سب
پیشین گوئیاں حرف بحرف راست نکلیں حضرت والا فرمایا کرتے ہیں کہ یہ جو میں کبھی کبھی اکھڑی اکھڑی
باتیں کرنے لگتا ہوں ان ہی مجذوب صاحب کی روحانی توجہ کا اثر ہے جن کی دعا سے میں پیدا ہوا ہوں۔
( سوانح اشرف ص 20 ج 1 )
حوالہ۔ حدیث اور اہل تقلید بجواب حدیث اور اہل حدیث جلد 1 ۔http://kitabosunnat.com/kutub-libra...eed-ba-jawab-hadith-aur-ahl-hadith-jild1.html