کنعان
فعال رکن
- شمولیت
- جون 29، 2011
- پیغامات
- 3,564
- ری ایکشن اسکور
- 4,425
- پوائنٹ
- 521
'عکاظ' بازار ایام جاہلیت سے فن وتجارت کا مرکز!
العربیہ ٹی وی کے پروگرام 'مرایا' میں خصوصی دستاویز
ویڈیو
العربیہ ڈاٹ نیٹالعربیہ ٹی وی کے پروگرام 'مرایا' میں خصوصی دستاویز
ویڈیو
یر 9 ذیعقدہ 1436هـ - 24 اگست 2015م
جزیرہ نما عرب میں صدیوں کے سفر اور مرور زمانہ نے بہت کچھ بدل دیا ہے مگر جزیرے کی کچھ روایات ایسی ہیں جو آج بھی اہل عرب کے ہاں اسی طرح مقبول ومشہور ہیں جیسی صدیوں پہلے تھیں۔ انہی میں موجودہ سعودی عرب کے طائف شہرمیں واقع "عکاظ بازار" بھی ہے۔ عکاظ ایک بازار ہی نہیں بلکہ جزیرہ نما عرب کی تاریخ کی ایک مسلسل روایت کا درجہ اختیار کر چکا ہے۔
عکاظ کا تذکرہ قدیم عرب لٹریچر اور تاریخ میں بھی ملتا ہے۔ ظہور اسلام سے قبل بھی یہ بازار اپنے فن، تجارت، شعروسخن اور لوگوں کے میل ملاپ کا ایک بڑا مرکز تھا۔ اس دورمیں بھی عکاظ میلے سجا کرتے جن میں جزیرہ نما عرب کے اطراف و اکناف سےمختلف شعبہ ہائے زندگی کے لوگ اپنے اپنے فن کا مظاہرہ کرنے اس کی طرف کھچے چلے آتے۔ چونکہ انسانی سماج زیادہ ترقی نہیں کر پایا تھا اس لیے زندگی کے شعبے زیادہ تر شعرو سخن، ادبی مقابلوں، قصیدہ خوانی، گھوڑ دوڑ، تیر اندازی، نیزبازی اور جنگی نوعیت کے کھیل تب بھی 'عکاظ میلے' کی رونق کو چار چاند لگا دیتے تھے۔
العربیہ ٹی وی پر نشر ہونے والے دستاویزی تاریخی نوعیت کے پروگرام "مرایا" [آئینے] میں عکاظ میلے کی پرانی اور معاصر تاریخ کے آئینے میں دکھایا گیا ہے۔
عکاظ میلہ آج بھی منعقد ہوتا ہے۔ اگرچہ آج کے میلے اور صدیوں پرانے میلے میں کافی فرق ہے مگر یہ میلہ اب بھی جزیرہ نماعرب کی تاریخ وثقافت کو دیکھنے کے لیے واقعی ایک آئینہ ثابت ہوتا ہے۔ گورنرمکہ الشیخ خالد الفیصل کی شبانہ روز محنت سے عکاظ میلے کو اب معاصر خصوصیات سے بھی ہم آہنگ کیا گیا ہے۔
عکاظ میلے میں خریدو فروخت تو ہوتی ہی ہے۔ مگر اس کے ساتھ ساتھ میلے میں اسٹیج شو، ڈسکشن فورمز، منبر شعرو سخن اور آرٹسٹ اسٹوڈیو یہاں آنے والوں کی توجہ اور بھی بڑھا دیتے ہیں۔ یہاں آنے والے خود کو صدیوں پرانے دور میں محسوس کرتے ہیں۔ پرانے زمانے کے جنگی آلات توجہ کا خاص مرکز رہتے ہیں۔ معلقات کی طرح یہاں اب بھی شاعر مشاعرے منعقد کرتے اورشعرو سخن کی داد پیش کرتے ہیں۔
عکاظ کےساتھ ساتھ ھجر، دومۃ الجندل، المشقر، نجران، ذول المجاز اورمجنہ بھی جزیرہ نما عرب کے وہ تاریخی میدان ہیں جہاں صدیوں سے میلے ٹھیلے منعقد ہوتے چلے آئے ہیں۔ یہ میدان تاریخ عرب کے عینی شاہد کہلاتے ہیں۔ اگر ان میدانوں کو زبان مل جائے تو وہ عربوں کی تاریخ کے ایسے ایسے ابواب انسان کے سامنے کھول کر پیش کریں گے آج کا انسان انہیں سن کر حیران رہ جائے گا۔
"مرایا" کے میزبان مشاری الذایدی نے عکاظ میلے کے بارے میں بڑا خوبصورت پروگرام پیش کر کے جزیرہ نما عرب کی تاریخ اور سماجی روایات کا نچوڑ پیش کرنے کی منفرد کوشش کی ہے۔ انہوں نے یہ ثابت کیا ہے کہ عکاظ بازار اور الجنادر یہ میلہ نہ صرف ماضی میں تھے بلکہ آج بھی پوری آب و تاب کے ساتھ اہل عرب کے ہاں زندہ ہیں۔
ح