• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غامدی صاحب کی اپنی تحریروں میں فحش غلطیاں

شمولیت
اکتوبر 18، 2012
پیغامات
368
ری ایکشن اسکور
1,006
پوائنٹ
97

غامدی صاحب اپنے مضمون شرح شواہد الفراہی صفحہ نمبر ۱سطر نمبر ۵''بِوَادٍقَفرٍ ذُوعَقِبَاتٍ''اس مرکب توصیفی کے اندر غامدی صاحب ایک فحش نحوی غلطی کر گئے ہیں ایک عام عربی دان جانتا ہے کہ یہاں''ذو عقبات''نہیں بلکہ ''ذی عقبات'' ہونا چاہیئے اس لئے کہ موصوف ''واد''مجرور ہے اور ''ذو عقبات''اس کی صفت ہے ۔عربی قواعد کے مطابق موصوف صفت میں اعرابی مطابقت ہونی چاہیئے اسی طرح ''اکثر ماتحجب''بھی غیر مانوس لفظ ہیں اصل '' کثیر اماتحجب ''ہونا چاہیئے تھا۔کیونکہ اس کے بلمقابل ''قلیلا ما ''ہے جس کا استعمال قرآن میں ہوا ہے ''قلیلا ما تذکرون''(النمل ،آیت ۶۲)
قارئین کرام!
ایسا ادیب اور لغوی جس کی اپنی تحریرات کے اندر ایسی بنیادی غلطیا ں موجود ہیں کہ جس کی توقع عربی ادب کے ایک ابتدائی طالب علم سے بھی نہیں کی جاسکتی وہ کلام عرب سے استشہاد کے دعوے کرے اور صحابہ ؓ و تابعین ؒ کی بیان کردہ فصیح و بلیغ عربی پر طعن و تشنیع کرے تو ایسے نام نہاد ادیب اور لغوی کی لغویات کی حیثیت محض بیت عنکبوت کی سی ہے ۔
اگر بالفرض قرآ ن مجید کی تفہیم کا مدار صرف لغت اور کلام عرب کو بنا دیا جائے تو ہمارا یہ دعویٰ ہے کہ قرآن مجید کی تفسیر و تفہیم بازیچہ اطفال بن کر رہ جائے گی اور اس قدر عجیب و غریب تشریحات و تفاسیر معرض وجود میں آجائیں گی کہ جن کے ذریعہ معاشرے میں کفر و الحاد کو صحیح معنوں میں پنپنے کا موقع مل جائے گا۔
مثلاً اگر ہم لفظ''صلوۃ ''کی تشریح و توضیح صرف قرآن مجید اور لغت سے کریں تو لفظ'' صلوۃ '' کا اصل معنی و مفہوم ہی بدل کر رہ جائے گا ۔اللہ رب العالمین قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے ''اقیمو الصلوۃ واتوالزکاۃ''(سورۃبقرۃ)۔اگر ہم لفظ ''صلوۃ'' کا معنی قرآن مجید میں تلاش کریں توقرآن میں ایک جگہ موجود ہے ''واقمیو الوزن''(سورۃ رحمان)کہ وزن قائم کرو ہو سکتا ہے کہ ''اقیمو الصلوۃ''کے معنی وزن قائم کرنے کے ہوں۔
اب صلوۃ قائم کرنے کا حکم صرف انسانوں کو ہے یا تمام کائنات کو ؟اگر ہم قرآن مجید کا مطالعہ کریں تو ہمیں نظر آئے گا کہ اللہ تعالیٰ بھی صلوۃ قائم کرتا ہے ۔جیسا کہ قرآن کریم میں ہے :
''أُولَـئِکَ عَلَیْْہِمْ صَلَوَاتٌ مِّن رَّبِّہِمْ وَرَحْمَۃٌ ''
ترجمہ: مومنین پر ان کے رب کی طرف سے صلوات اور رحمت بھیجی جاتی ہے۔(البقرہ،آیت ۱۵۷)

اب اس آیت سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ بھی صلوۃ ادا کرتا ہے ۔اور اگر لغت میں جایا جائے تو لغت میں صلوۃ کے معنی ٹھمکے مارنے(ناچنے )کے بھی ہیں ۔اگر اب کوئی غامدی صاحب کی طرح کا منچلا اٹھ کھڑا ہو اور ''اقیمو الصلوۃ''کی تفسیر ناچ گانا کرے اور دلیل کے طور پر قرآن کی یہ آیت پیش کرے :
''اعْلَمُوا أَنَّمَا الْحَیَاۃُ الدُّنْیَا لَعِبٌ وَلَہْو''
ترجمہ:'' جان لو کہ دنیا کی زندگی ہے ہی کھیل تماشا''(سورۃ الحدید،آیت ۲۰)
تو ہم اس کا کیا جواب دیں گے ؟یقینا یہی کہیں گے کہ صلوۃ ایک مخصوص اصطلاح ہے کہ جس کی تفسیر و توضیح صرف حدیث اور سنت سے کی جائے گی کہ قیام ، رکوع ،سجود اور تشہد پر مبنی ایک عمل کو صلوۃ کہا جاتا ہے ۔اور یہی بات حق اور صواب پر مبنی ہے۔
خلاصہ کلام یہ ہے کہ قرآن کی تفہیم و توضیح خود قرآن مجید کے بعد احادیث اور سنن سے کی جائے گی ۔اور بطور استدلال و استشہاد کلام عرب سے بھی فائدہ اٹھایا جا سکتا ہے ۔
 
Top