• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

غریب اللہ کی نگاہ میں. تحقیق مطلوب ہے.

شمولیت
جولائی 18، 2017
پیغامات
130
ری ایکشن اسکور
27
پوائنٹ
40
✔ غریب اللہ کی بارگاہ میں
أبو ذر الغفاري رضی اللہ عنہ نے بیان کیا کہ میں ایک دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ مسجد میں موجود تھا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھ سے فرمایا کہ تم مجھے دیکھ کر بتاؤ کہ مسجد میں تمہارے سامنے کون سا شخص سب سے بلند تر حیثیت کا مالک ہے ، میں نے اس بات کا جائزہ لیا تو وہاں ایک شخص حلہ پہن کر ، لوگوں کے ساتھ بیٹھا بات چیت کر رہا تھا ، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کو جواب دیا کہ یہ والا شخص (بلند تر حیثیت کا مالک ہے ) تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ تم اس بات کا جائزہ لو ، تمہارے سامنے کون سا شخص سب سے کم تر حیثیت کا مالک ہے ، میں نے جائزہ لیا تو وہاں ایک غریب سا شخص پرانے سے کپڑوں میں بیٹھا تھا میں نے عرض کیا کہ یہ والا شخص (سب سے کم تر حیثیت کا مالک ہے) تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ یہ (غریب ، کم تر حیثیت کا مالک) قیامت کے دن اللہ کی بارگاہ میں اس (امیر ، بلند تر حیثیت کے مالک) جیسے زمین بھر کے لوگوں سے بہتر ہوگا

(الصحيح المسند : 274 ، ، البحر الزخار المعروف بمسند البزار : 9/393 ، ، 9/414 ، ،
مجمع الزوائد : 10/261 ، ، 10/268 ، ، الترغيب والترهيب : 4/145 ، ،
صحيح الترغيب : 3204 ، ، صحيح ابن حبان : 681)
 

اسحاق سلفی

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
اگست 25، 2014
پیغامات
6,372
ری ایکشن اسکور
2,589
پوائنٹ
791
غریب اللہ کی بارگاہ میں ،
تحقیق مطلوب ہے
یہ حدیث بالکل صحیح ہے ،
مسند امام احمدؒ میں ذیل کی اسناد اور متن سے موجود ہے :
(( حدثنا وكيع، حدثنا الأعمش، عن سليمان بن مسهر، عن خرشة بن الحر، عن أبي ذر، قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: "يا أبا ذر، انظر أرفع رجل في المسجد " قال: فنظرت، فإذا رجل عليه حلة، قال: قلت: هذا. قال: قال لي: "انظر أوضع رجل في المسجد " قال: فنظرت، فإذا رجل عليه أخلاق، قال: قلت: هذا. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: "لهذا عند الله أخير يوم القيامة من ملء الأرض مثل هذا "

اس حدیث کے متعلق تعلیق میں علامہ شعیب ارناؤطؒ فرماتے ہیں :
( إسناده صحيح على شرط مسلم، رجاله ثقات رجال الشيخين غير سليمان بن مسهر، فمن رجال مسلم )
یعنی اس کے تمام راوی ثقہ ہیں ، اور اعلیٰ درجہ کی صحیح روایت ہے ؛
اور علامہ شعیبؒ صحیح ابن حبان کی تعلیق میں بھی اسے صحیح قرا ردیتے ہیں ، لکھتے ہیں :


إسناده صحيح على شرط مسلم، وأخرجه أحمد في "المسند" 5/157، وفي "الزهد" ص 36 من طرق عن الأعمش، بهذا الإسناد. وأخرجه أبو نعيم في "الحلية" 8/115 من طريق الْأَعْمَشُ، عَنِ الْمَعْرُورِ بْنِ سُوَيْدٍ، عَنْ أَبِي ذر.
وأخرجه البزار "3630" من طريق الْأَعْمَشِ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ أبي ذر.
وأورده الهيثمي في "المجمع" 10/265، وقال: رواه أحمد والبزار والطبراني في "الأوسط" بأسانيد، ورجال أحمد وأحد إسنادي البزار والطبراني رجال الصحيح. وأورده أيضاً 10/258، وقال: رواه أحمد بأسانيد، ورجالها رجال الصحيح.
 
Top