حافظ عبدالکریم
رکن
- شمولیت
- دسمبر 01، 2016
- پیغامات
- 141
- ری ایکشن اسکور
- 26
- پوائنٹ
- 71
غزل
شاعر:حبیب الرحمن ناظر
محبت کا پلا کر جام اب مجھ کو رلاتے ہوتقاضے تم وفا کے ایسے آخر کیوں بھلاتے ہو
نظر کیا مل گئی تم سے تمہیں کو دل بھی دے بیٹھا
مگر دل توڑ کر اب تم خوشی کے گیت گاتے ہو
بسا کر اور کو دل میں نظر مجھ سے ملاتے ہو
چرا کر نیند میری غیر کے سپنے سجاتے ہو
ہوی مدت بچھڑ کر پر تمہیں ہم بھول جائیں کیا
غموں کی وادیوں میں تم ہی مجھ کو راہ دکھاتے ہو
مرا ٹوٹا ہوا آئینۂ دل مجھ سے کہتا ہے
جو غم دے اس سے آخر اپنا دل تم کیوں لگاتے ہو
دعاؤں میں مری ہر دم تمہارا نام ہوتا ہے
خدا دے تم کو وہ سب کچھ جسے تم دل میں لاتے ہو
جدا ہو کر کے ناظرؔ تم سے ہرگز رہ نہیں سکتا
بھلاتا ہوں تمہیں جتنا تم اتنا یاد آتے ہو