روشن خیال و دین بیزار طبقے کی جانب سے "مذہبی شدت پسندی" کے طعنے غالباً ایسے ہی پوسٹرز کو مدنظر رکھ کر دئے جاتے ہیں۔
ویسے اکثر اوقات بات معقول اور درست ہوتی ہے مگر کہنے کا ڈھنگ یا لہجہ تبلیغ دین کی ساری حکمت کو ہوا کر دیتا ہے۔ مثلاً ۔۔۔ اسی پوسٹر میں "نافرمانی" کو علم دین کی کمی یا دینی لاعلمی سے جوڑا گیا ہے۔ جبکہ یہ دو مختلف باتیں ہیں۔ بہت ممکن ہے کہ علم دین کی معرفت رکھنے والا بھی دانستہ یا نادانستہ رب کریم کی کبھی نافرمانی کر جائے اور عین ممکن ہے کہ دینی تعلیمات سے بےبہرہ کوئی روشن خیال نوجوان بھی اخلاقیات و انسانیت کی ایسی پاسداری کر جائے جو اسوہ حسنہ سے ثابت ہو اور جس کی ہر مسلمان کو ترغیب دلائی گئی ہو۔
بہتر ہوتا اگر اس پوسٹر کی تحریر کو کچھ یوں لکھا جاتا :
اگر ہم میں سے کوئی ڈاکٹر انجینئر وکیل اور پروفیسر ہونے کے باوجود دین حنیف کے علم و عمل کا قائل نہیں تو اس سے بڑا غیر تعلیم یافتہ اور کوئی دوسرا نہیں!
تاریخ میں آتاہےکہ ابوجہل کو ابوالحکم(دنائیوں کاباپ) کہاجاتاتھالیکن اسلام کی معرفت نہ ہونےکی وجہ سے آپﷺنےفرمایاکہ وہ ابوجہل (جہالتوں کاباپ)ہے
میرے ناقص خیال میں یہ ایک مخصوص شخصیت کی خصوصیات کے سبب نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی جانب سے دیا گیا لقب تھا۔ ورنہ عمومی طور پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنے کٹر سے کٹر مخالفین کی بےعزتی یا توہین کبھی نہیں کی۔