sahj
مشہور رکن
- شمولیت
- مئی 13، 2011
- پیغامات
- 458
- ری ایکشن اسکور
- 657
- پوائنٹ
- 110
کتاب:طریق محمدی
مصنف:جوناگڑھی

جبکہ فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔کہ
"اوصيكم بتقوى الله والسمع والطاعة وإن عبدا حبشيا فإنه من يعش منكم بعدي فسيرى اختلافا كثيرا فعليكم بسنتي وسنة الخلفاء المهديين الراشدين تمسكوا بها وعضوا عليها بالنواجذ وإياكم ومحدثات الامور فإن كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة ".
"میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کیے رہنا اور اپنے حکام کے احکام سننا اور ماننا، خواہ کوئی حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو۔ بلاشبہ تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہا وہ بہت اختلاف دیکھے گا، چنانچہ ان حالات میں میری سنت اور میرے خلفاء کی سنت اپنائے رکھنا، خلفاء جو اصحاب رشد و ہدایت ہیں، سنت کو خوب مضبوطی سے تھامنا، بلکہ ڈاڑھوں سے پکڑے رہنا، نئی نئی بدعات و اختراعات سے اپنے آپ کو بچائے رکھنا، بلاشبہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔"
ابوداؤد،کتاب السنة
اب وہ خلیفہ راشد حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہوں یا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ یا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ یا ابوتراب رضی اللہ تعالٰی عنہ یہ سب ہدایت یافتہ ہیں اور ان سب کا اپنا اپنا فیصلہ ہوسکتا ہے اور ہر فیصلہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہے ۔اس پر جوناگڑھی کا یہ کہنا کہ
مصنف:جوناگڑھی

گستاخانہ عبارت
اب ثابت یہ ہوا کہ جونا گڑھی صاحب غیر مقلد عالم نے صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین اور وہ بھی خلفائے راشدین کو قرآن و سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف فیصلے کرنے والا قرار دے دیا صرف "تقلید" کی دشمنی میں ۔"۔۔۔۔۔۔۔بلکہ ان کے اقوال کی خلاف ورزی کی جبکہ وہ فرمان خدا و فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف نظر آئے،۔۔۔۔۔۔"صفحہ 281
جبکہ فرمان رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ہے ۔کہ
"اوصيكم بتقوى الله والسمع والطاعة وإن عبدا حبشيا فإنه من يعش منكم بعدي فسيرى اختلافا كثيرا فعليكم بسنتي وسنة الخلفاء المهديين الراشدين تمسكوا بها وعضوا عليها بالنواجذ وإياكم ومحدثات الامور فإن كل محدثة بدعة وكل بدعة ضلالة ".
"میں تمہیں وصیت کرتا ہوں کہ اللہ کا تقویٰ اختیار کیے رہنا اور اپنے حکام کے احکام سننا اور ماننا، خواہ کوئی حبشی غلام ہی کیوں نہ ہو۔ بلاشبہ تم میں سے جو میرے بعد زندہ رہا وہ بہت اختلاف دیکھے گا، چنانچہ ان حالات میں میری سنت اور میرے خلفاء کی سنت اپنائے رکھنا، خلفاء جو اصحاب رشد و ہدایت ہیں، سنت کو خوب مضبوطی سے تھامنا، بلکہ ڈاڑھوں سے پکڑے رہنا، نئی نئی بدعات و اختراعات سے اپنے آپ کو بچائے رکھنا، بلاشبہ ہر نئی بات بدعت ہے اور ہر بدعت گمراہی ہے۔"
ابوداؤد،کتاب السنة
اب وہ خلیفہ راشد حضرت صدیق اکبر رضی اللہ عنہ ہوں یا فاروق اعظم رضی اللہ عنہ یا عثمان ذوالنورین رضی اللہ عنہ یا ابوتراب رضی اللہ تعالٰی عنہ یہ سب ہدایت یافتہ ہیں اور ان سب کا اپنا اپنا فیصلہ ہوسکتا ہے اور ہر فیصلہ سنت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مطابق ہے ۔اس پر جوناگڑھی کا یہ کہنا کہ
" یہ خالص رافضی انداز ہے ۔ ہے کہ نہیں؟"۔۔۔۔۔۔۔بلکہ ان کے اقوال کی خلاف ورزی کی جبکہ وہ فرمان خدا و فرمان رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے خلاف نظر آئے،۔۔۔۔۔۔"صفحہ 281