• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فاستبقوا الخيرات

حرب بن شداد

سینئر رکن
شمولیت
مئی 13، 2012
پیغامات
2,149
ری ایکشن اسکور
6,345
پوائنٹ
437
وَأَنفِقُواْ فِي سَبِيلِ اللّهِ وَلاَ تُلْقُواْ بِأَيْدِيكُمْ إِلَى التَّهْلُكَةِ وَأَحْسِنُوَاْ إِنَّ اللّهَ يُحِبُّ الْمُحْسِنِينَ
اور اﷲ کی راہ میں خرچ کرو اور اپنے ہی ہاتھوں خود کو ہلاکت میں نہ ڈالو، اور نیکی اختیار کرو، بیشک اﷲ نیکوکاروں سے محبت فرماتا ہے (البقرہ ١٩٥)۔۔۔

مزید ارشاد فرمایا۔۔۔
مَن جَاءَ بِالْحَسَنَةِ فَلَهُ عَشْرُ أَمْثَالِهَا وَمَن جَاءَ بِالسَّيِّئَةِ فَلاَ يُجْزَى إِلاَّ مِثْلَهَا وَهُمْ لاَ يُظْلَمُونَ
جو کوئی ایک نیکی لائے گا تو اس کے لئے (بطورِ اجر) اس جیسی دس نیکیاں ہیں، اور جو کوئی ایک گناہ لائے گا تو اس کو اس جیسے ایک (گناہ) کے سوا سزا نہیں دی جائے گی اور وہ ظلم نہیں کئے جائیں گے(الانعام ١٦٠)۔۔۔

لغت میں نیکی کا مطلب ہے۔۔۔ بھلائی، خوبی، عمدگی، کارخیر اور احسان۔۔۔

اللہ تعالٰی نے انسانوں کو اپنی ان گنت نعتوں سے نوازا ہے اور اُن نعمتوں سے استفادہ کرنے کا موقع بھی عطا فرمایا ہے اور ساتھ ہی ساتھ یہ بھی پسند فرمایا ہے معاشرے کے دوسرے انسانوں کے ساتھ بھلائی اور نیکی کا معاملہ برتا جائے۔۔۔

اللہ تعالٰی نے انسان کو بہترین جسمانی اور ذہنی صلاحیتوں کے ساتھ اشرف المخلوقات بنا کر زمینی کی خلافت سے ونوزا۔۔۔ پھر تمام کائنات کو انسان کی خدمت میں سرگرم عمل اور مصروف خدمت بنایا انسانوں پر ایک دوسرے کے حقوق اور فرائض مقرر کئے ایک مسلمان کی حیثیت سے اس پر فرض عائد ہوتا ہے کے دوسرے مسلمان کے ساتھ نہ صرف بھلائی اور نیکی کرے بلکہ اس کار خیر کو دوسروں تک پھیلانے کی تلقین بھی کی گئی ہے۔۔۔ تاکہ اس کے مثبت اثرات ہر انسان تک پہنچ سکیں۔۔۔

ارشاد باری تعالٰی ہے۔۔۔
وَلْتَكُن مِّنكُمْ أُمَّةٌ يَدْعُونَ إِلَى الْخَيْرِ وَيَأْمُرُونَ بِالْمَعْرُوفِ وَيَنْهَوْنَ عَنِ الْمُنكَرِ وَأُوْلَـئِكَ هُمُ الْمُفْلِحُونَ
اور تم میں سے ایسے لوگوں کی ایک جماعت ضرور ہونی چاہئے جو لوگوں کو نیکی کی طرف بلائیں اور بھلائی کا حکم دیں اور برائی سے روکیں، اور وہی لوگ بامراد ہیں(آل عمران)۔۔۔

اللہ کے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی تعلیمات اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی شخصیت کا کمال ہے کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زبان مبارک سے نکلا ہوا ایک ایک حرف اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی زندگی کا ایک ایک ورق ہمارے لئے مشعل راہ ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیشہ عدل و انصاف، ایفائے عہد، تواضع انکساری، حق گوئی اور سب سے بڑھ کر یہ دوسروں کے ساتھ احسان، بھلائی اور نیکی کرنے کی تلقین فرمائی۔۔۔

اس حوالے سے قرآن میں ارشاد ہوا۔۔۔
لَن تَنَالُواْ الْبِرَّ حَتَّى تُنفِقُواْ مِمَّا تُحِبُّونَ وَمَا تُنفِقُواْ مِن شَيْءٍ فَإِنَّ اللّهَ بِهِ عَلِيمٌ
تم ہرگز نیکی کو نہیں پہنچ سکو گے جب تک تم (اللہ کی راہ میں) اپنی محبوب چیزوں میں سے خرچ نہ کرو، اور تم جو کچھ بھی خرچ کرتے ہو بیشک اللہ اسے خوب جاننے والا ہے(ال عمران)۔۔۔

نیکی کی اصل روح اللہ رب العزت کی محبت ہے ایسی محبت جو رضائے الٰہی کے مقابلے میں دنیا کی کوئی چیز عزیز تر نہ ہو۔۔۔ جس چیز کی محبت بھی انسان کے دل پر اتنی غالب آجائے کے وہ اسے اللہ کی محبت پر قربان نہ کرسکتا ہو تو وہ ایک بہت بڑی رکاوٹ ہوگی اور جب تک اس رکاوٹ کو دور نہیں کرے گا نیکی کے دروازے اس شخص پر بند رہیں گے۔۔۔

نیکی اللہ سے ڈرنے، اس سے محبت کرنے اور اس کے احکامات کو من وعن دل سے تعلیم کرنے کا نام ہے اصل نیکی تو اس شخص کی ہے جس نے اللہ کی محبت پر لوگوں کے ساتھ نیکی کا معاملہ کیا نیکی کی اصل روح اللہ کی محبت اور وہ بھی ایسی کے رضائے الٰہی کے مقابلے میں دنیا کی کوئی چیز عزیز تر نہ ہو۔۔۔

اسلام نے جو اعلٰی معیار نیکی کے لئے قائم کیا ہے اگر اس پر خود کو پرکھیں اور اپنے ضمیر کی عدالت میں ہم فیصلہ لیں تو وہ یہی ہوگا کے ہمیں اپنی اصلاح کی فکر ہونی چاہئے۔۔۔

وَلِكُلٍّ وِجْهَةٌ هُوَ مُوَلِّيهَا فَاسْتَبِقُواْ الْخَيْرَاتِ أَيْنَ مَا تَكُونُواْ يَأْتِ بِكُمُ اللّهُ جَمِيعًا إِنَّ اللّهَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ
اور ہر ایک کے لئے توجہ کی ایک سمت (مقرر) ہے وہ اسی کی طرف رُخ کرتا ہے پس تم نیکیوں کی طرف پیش قدمی کیا کرو، تم جہاں کہیں بھی ہوگے اﷲ تم سب کو جمع کر لے گا، بیشک اﷲ ہر چیز پر خوب قادر ہے (البقرہ ١٤٨)۔۔۔

حاصل کلام۔۔۔اسلامی اخوت کا تقاضا یہ ہے کے ایک مسلمان اپنے دوسرے مسلمان بھائی کی بہتری چاہے ناراضگی کی صورت میں جس نے پہلے سلام کیا اس نے عمل خیر میں سبقت حاصل کر لی اور جس کو سلام کیا گیا اس کے دل میں نفرت کی جگہ محبت پیدا کرلی۔۔۔

واللہ اعلم۔۔
 
Top