ظفر اقبال
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2015
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 22
- پوائنٹ
- 104
لغت میں فتنہ کی تعریف :
ازھری رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ : کلام عرب میں فتنہ کے جمیع معنی : ابتلاء ، امتحان ، کے ہیں ، اور اس کا اصل یہ ہے جیسا کہ آپ کہیں فتنت الفضۃ والذھب ، یعنی میں نے سونے اور چاندی کو آگ میں پگلایا تا کہ ردی اور اچھے کی تمیز ہوسکے ۔
اور اسی سے اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے :
{ یومھم علی النار یفتنون } یعنی انہیں آگ میں جلایا جاۓ گا ۔( تھذیب الغۃ 14 / 296 ) ۔
ابن فارس کا کہنا ہے : فاء ، تاء اورنون اصل صحیح ہیں جوکہ ابتلاء اور امتحان پردلالت کرتے ہیں ( مقاییس اللغۃ 4 / 472 ) ۔
تولغت میں فتنہ کا اصلی معنی یہی ہے ۔
ابن اثیر رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :
الفتنۃ : امتحان اور اختبار ( آزمائش ) کو کہتے ہیں ، اس کا کثرت سے استعمال ناپسندیدہ آزمائش میں نکلنے میں ہوتا ہے ، پھر اس کا استعمال گناہ ، کفر، اور قتال ولڑائ ، جلانے اور زائل اور کسی چيزسے ہٹانے پر ہونے لگا ( النھایۃ 3 / 410 ) اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے بھی فتح الباری میں اسی طرح بیان کیا ہے ( 13 / 3 ) ۔
اور ابن اعرابی نے فتنہ کے معانی کی تلخیص کرتے ہوۓ کہا ہے :
امتحان فتنہ ہے اور آزمائش بھی فتنہ ہے اور مال واولاد فتنہ ہے ، اور کفراور لوگوں کا آراء میں اختلاف بھی فتنہ ہے ، اور آگ کے ساتھ جلانا بھی فتنہ ہے ( لسان العرب لابن منظور ) ۔
ازھری رحمہ اللہ کا کہنا ہے کہ : کلام عرب میں فتنہ کے جمیع معنی : ابتلاء ، امتحان ، کے ہیں ، اور اس کا اصل یہ ہے جیسا کہ آپ کہیں فتنت الفضۃ والذھب ، یعنی میں نے سونے اور چاندی کو آگ میں پگلایا تا کہ ردی اور اچھے کی تمیز ہوسکے ۔
اور اسی سے اللہ تعالی کا یہ فرمان ہے :
{ یومھم علی النار یفتنون } یعنی انہیں آگ میں جلایا جاۓ گا ۔( تھذیب الغۃ 14 / 296 ) ۔
ابن فارس کا کہنا ہے : فاء ، تاء اورنون اصل صحیح ہیں جوکہ ابتلاء اور امتحان پردلالت کرتے ہیں ( مقاییس اللغۃ 4 / 472 ) ۔
تولغت میں فتنہ کا اصلی معنی یہی ہے ۔
ابن اثیر رحمہ اللہ تعالی کا قول ہے :
الفتنۃ : امتحان اور اختبار ( آزمائش ) کو کہتے ہیں ، اس کا کثرت سے استعمال ناپسندیدہ آزمائش میں نکلنے میں ہوتا ہے ، پھر اس کا استعمال گناہ ، کفر، اور قتال ولڑائ ، جلانے اور زائل اور کسی چيزسے ہٹانے پر ہونے لگا ( النھایۃ 3 / 410 ) اور حافظ ابن حجر رحمہ اللہ تعالی نے بھی فتح الباری میں اسی طرح بیان کیا ہے ( 13 / 3 ) ۔
اور ابن اعرابی نے فتنہ کے معانی کی تلخیص کرتے ہوۓ کہا ہے :
امتحان فتنہ ہے اور آزمائش بھی فتنہ ہے اور مال واولاد فتنہ ہے ، اور کفراور لوگوں کا آراء میں اختلاف بھی فتنہ ہے ، اور آگ کے ساتھ جلانا بھی فتنہ ہے ( لسان العرب لابن منظور ) ۔
فتنہ کی اقسام:
1۔ باہمی اختلاف :
آیت:
آیت:
وَاعْتَصِمُوا بِحَبْلِ اللَّهِ جَمِيعًا وَلَا تَفَرَّقُواوَاذْكُرُوا نِعْمَتَ اللَّهِ عَلَيْكُمْ إِذْ كُنتُمْ أَعْدَاءً فَأَلَّفَ بَيْنَ قُلُوبِكُمْ فَأَصْبَحْتُم بِنِعْمَتِهِ إِخْوَانًا وَكُنتُمْ عَلَىٰ شَفَا حُفْرَةٍ مِّنَ النَّارِ فَأَنقَذَكُم مِّنْهَاكَذَٰلِكَ يُبَيِّنُ اللَّهُ لَكُمْ آيَاتِهِ لَعَلَّكُمْ تَهْتَدُونَ (آل عمران:103)
2۔بد عملی کا فتنہ:
3۔فتنہ تکفیر :
4۔جہالت کا فتنہ:
5۔لوگوں کے درمین تنگی پیدا کرنے کا فتنہ:
6۔خاوند کی نا فرانی کا فتنہ:
7۔تنفیر کا فتنہ(نفرت پیدا کرنے کا فتنہ)
8۔فتنہ تضخیر( بم دھماکوں کا فتنہ)
9۔تقلید کا فتنہ:
10۔شرک کا فتنہ:
11۔خروج کا فتنہ:
12۔تکبر اور حسد کا فتنہ:
13۔ریاکاری کا فتنہ:
14۔ تصویر کا فتنہ:
15۔فحاشی کا فتنہ:
16۔ بے پردگی کا فتنہ:
17۔ چوری اور قتل کا فتنہ:
18۔لو میرج اور کورٹ میرج کا فتنہ:
19۔دجال کا فتنہ:(اس فتنے میں اسفہان کے 70 ہزار لوگ شریک ہونگے ۔)
20۔منکرین حدیث کا فتنہ:
21۔ شرک کا فتنہ:
22۔شعیت کا فتنہ:
23۔ قادیانیت کا فتنہ:
24۔بہائیت و اسماعیلیت کا فتنہ:
25۔دہشت گردی کا فتنہ:
26۔ملحدین کا فتنہ:
27۔ انکار معجزات کا فتنہ:
28۔لباس کا فتنہ:
29۔زبان کا فتنہ:
30۔زنا کاری اور منشیات کا فتنہ:
3۔فتنہ تکفیر :
4۔جہالت کا فتنہ:
5۔لوگوں کے درمین تنگی پیدا کرنے کا فتنہ:
6۔خاوند کی نا فرانی کا فتنہ:
7۔تنفیر کا فتنہ(نفرت پیدا کرنے کا فتنہ)
8۔فتنہ تضخیر( بم دھماکوں کا فتنہ)
9۔تقلید کا فتنہ:
10۔شرک کا فتنہ:
11۔خروج کا فتنہ:
12۔تکبر اور حسد کا فتنہ:
13۔ریاکاری کا فتنہ:
14۔ تصویر کا فتنہ:
15۔فحاشی کا فتنہ:
16۔ بے پردگی کا فتنہ:
17۔ چوری اور قتل کا فتنہ:
18۔لو میرج اور کورٹ میرج کا فتنہ:
19۔دجال کا فتنہ:(اس فتنے میں اسفہان کے 70 ہزار لوگ شریک ہونگے ۔)
20۔منکرین حدیث کا فتنہ:
21۔ شرک کا فتنہ:
22۔شعیت کا فتنہ:
23۔ قادیانیت کا فتنہ:
24۔بہائیت و اسماعیلیت کا فتنہ:
25۔دہشت گردی کا فتنہ:
26۔ملحدین کا فتنہ:
27۔ انکار معجزات کا فتنہ:
28۔لباس کا فتنہ:
29۔زبان کا فتنہ:
30۔زنا کاری اور منشیات کا فتنہ: