• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

فرانس کے سٹیڈیم میں حملہ، 106 سے زائد افراد جاں بحق، درجنوں یرغمال

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
فرانس کے سٹیڈیم میں حملہ، 160 سے زائد افراد جاں بحق، درجنوں یرغمال:
فرانسیسی صدر بھی موجود تھے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی
روزنامہ پاکستان، 14 نومبر 2015 (03:52)

پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے سٹیڈیم میں فرانس اور جرمنی کی ٹیم کے مابین فٹبال کے میچ کے دوران بار میں 3 دھماکے اور فائرنگ ہوئی جس سے 160 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ دہشت گردوں نے 100 افرد کو کنسرٹ ہال میں یر غمال بنا لیا اور پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹیڈیم میں فرانسیسی صدر اولوند اور وزیر اعظم مینوئل ویلزبھی موجود تھے جن کو با حفاظت سٹیڈیم سے باہر نکال لیا گیا ہے اور سٹیڈیم میں 80 ہزار سے زائد شائقین میچ دیکھ رہے تھے۔ جبکہ دہشت گردوں نے 6 مقامات پر فائرنگ اور 3 مقامات پر دھماکے کئے اور سٹیڈیم کے قریب ایک دھماکہ خود کش حملہ آور نے کیا جس کے بعد ایفل ٹاور کی بھی روشنیاں سوگ کیلئے بند کر دی گئی ہیں۔

فرانسیسی صدرارتی محل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے اور صدر اولوند نے کہا ہے کہ دہشتگرد دھماکوں سے ہمیں خوفزدہ کر نا چاہتے تھے اور انہوں نے داخلی اور خارجی راستے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد پیرس میں مکمل طور پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ فرانس کی سرحدین بھی بند کر دی گئی ہیں۔ پیرس کی پولیس نے کہا ہے کہ یرغمال بنائے گئے 100 افراد کی کنسرٹ ہال سے چیخ و پکار اور گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ عینی شاہدین کا کہناتھا کہ دہشتگردوں نے نقاب پہن رکھے تھے اور ان کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی اور وہ اسٹیڈیم کے باہر بار میں موجود تھے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، جرمن چانسلر انجیلا مرکل، ترک صدر طیب اردگان، اقوام متحدہ کے سیکرٹری سمیت عالمی رہنماؤں نے پیرس حملے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں فرانسیسی عوام کیساتھ ہیں۔

 

ابن قدامہ

مشہور رکن
شمولیت
جنوری 25، 2014
پیغامات
1,772
ری ایکشن اسکور
428
پوائنٹ
198
فرانس کے سٹیڈیم میں حملہ، 160 سے زائد افراد جاں بحق، درجنوں یرغمال:
فرانسیسی صدر بھی موجود تھے غیر ملکی خبر رساں ایجنسی
روزنامہ پاکستان، 14 نومبر 2015 (03:52)

پیرس (مانیٹرنگ ڈیسک) فرانس کے دارالحکومت پیرس کے سٹیڈیم میں فرانس اور جرمنی کی ٹیم کے مابین فٹبال کے میچ کے دوران بار میں 3 دھماکے اور فائرنگ ہوئی جس سے 160 سے زائد افراد جاں بحق جبکہ دہشت گردوں نے 100 افرد کو کنسرٹ ہال میں یر غمال بنا لیا اور پولیس نے 3 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا ہے۔


غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسٹیڈیم میں فرانسیسی صدر اولوند اور وزیر اعظم مینوئل ویلزبھی موجود تھے جن کو با حفاظت سٹیڈیم سے باہر نکال لیا گیا ہے اور سٹیڈیم میں 80 ہزار سے زائد شائقین میچ دیکھ رہے تھے۔ جبکہ دہشت گردوں نے 6 مقامات پر فائرنگ اور 3 مقامات پر دھماکے کئے اور سٹیڈیم کے قریب ایک دھماکہ خود کش حملہ آور نے کیا جس کے بعد ایفل ٹاور کی بھی روشنیاں سوگ کیلئے بند کر دی گئی ہیں۔

فرانسیسی صدرارتی محل کے ترجمان کا کہنا تھا کہ فرانسیسی کابینہ کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا گیا ہے اور صدر اولوند نے کہا ہے کہ دہشتگرد دھماکوں سے ہمیں خوفزدہ کر نا چاہتے تھے اور انہوں نے داخلی اور خارجی راستے بند کرنے کا حکم دے دیا ہے جس کے بعد پیرس میں مکمل طور پر کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے جبکہ فرانس کی سرحدین بھی بند کر دی گئی ہیں۔ پیرس کی پولیس نے کہا ہے کہ یرغمال بنائے گئے 100 افراد کی کنسرٹ ہال سے چیخ و پکار اور گولیوں کی آوازیں سنائی دے رہی ہیں۔ عینی شاہدین کا کہناتھا کہ دہشتگردوں نے نقاب پہن رکھے تھے اور ان کی تعداد معلوم نہیں ہو سکی اور وہ اسٹیڈیم کے باہر بار میں موجود تھے۔

برطانوی وزیر اعظم ڈیوڈ کیمرون، جرمن چانسلر انجیلا مرکل، ترک صدر طیب اردگان، اقوام متحدہ کے سیکرٹری سمیت عالمی رہنماؤں نے پیرس حملے پر غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم دکھ کی اس گھڑی میں فرانسیسی عوام کیساتھ ہیں۔
https://scontent-ams2-1.xx.fbcdn.net/hphotos-xta1/v/t1.0-9/12249586_652893124849070_2174819900668222535_n.jpg?oh=35cf4b66c43f17348494fc2b676e53f8&oe=56ED72FD
 

عکرمہ

مشہور رکن
شمولیت
مارچ 27، 2012
پیغامات
658
ری ایکشن اسکور
1,870
پوائنٹ
157
قَاتِلُوْهُمْ يُعَذِّبْهُمُ اللّٰهُ بِاَيْدِيْكُمْ وَيُخْزِهِمْ وَيَنْصُرْكُمْ عَلَيْهِمْ وَيَشْفِ صُدُوْرَ قَوْمٍ مُّؤْمِنِيْنَ
 

کنعان

فعال رکن
شمولیت
جون 29، 2011
پیغامات
3,564
ری ایکشن اسکور
4,425
پوائنٹ
521
'دہشت گردی کے وحشیانہ افعال کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں'

فرانس سے مل کر دہشت گردی کی جنگ لڑیں گے: شاہ سلمان
اتوار 15 نومبر 2015م
العربیہ ڈاٹ نیٹ

سعودی عرب کے فرمانروا شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے فرانسیسی صدر فرانسو اولاند سے ٹیلیفون پر رابطہ کیا ہے اور گذشتہ جمعہ کو پیرس میں مختلف مقامات پر ہونے والی دہشت گردی کی کارروائیوں کی شدید مذمت کی ہے۔


سعودی عرب کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "واس" کے مطابق شاہ سلمان نے دہشت گردی کے واقعے میں فرانس میں ہونے والے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی لعنت ایک ناسور ہے اور ہم سب مل کر اس کے خلاف جنگ جاری رکھیں گے۔

دونوں رہنمائوں نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں باہمی تعاون مزید مستحکم اور مضبوط کرنے سے اتفاق کیا۔ شاہ سلمان نے فرانسیسی صدر سے کہا کہ دہشت گردی کی تمام شکلوں کے خلاف جنگ جاری رہے گی۔ دنیا کو دہشت گردوں کے رحم وکرم پر نہیں چھوڑا جا سکتا ہے۔ دہشت گرد پوری دنیا کے امن واستحکام کے دشمن ہیں۔

درایں اثناء شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے مائیکرو بلاگنگ ویب سائیٹ "ٹیوٹر" پر پوسٹ کیے گئے ایک بیان میں پیرس میں ہونے والی دہشت گردی کے حوالے سے لکھا ہے کہ اسلام کا ایسے وحشیانہ افعال سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ انہوں نے عالمی برادری سے دہشت گردی کے خلاف جنگ مزید موثربنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

قبل ازیں سعودی عرب کے وزیرخارجہ عادل الجبیر نے پیرس حملوں کو وحشیانہ بربریت قرار دیتے ہوئے اس کی شدید مذمت کی تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ پیرس حملوں میں ملوث عناصر کو قرار واقعی سزا ملنی چاہیے۔

خیال رہے کہ جمعہ کو پیرس میں ہونے والی دہشت گردی میں کم سے کم 127 افراد ہلاک اور 300 زخمی ہو گئے تھے۔

ح
 
Top