ظفر اقبال
مشہور رکن
- شمولیت
- جنوری 22، 2015
- پیغامات
- 282
- ری ایکشن اسکور
- 22
- پوائنٹ
- 104
فرقہ ناجیہ بجواب طائفہ منصورہ((ظفراقبال ظفر))
اسلام ایک سچا مذہب ہے جو قیامت تک کے آنے والے لوگوں کے لیے رہنما ہے چاہے کسی مذہب کے ماننے والے ہو اور جو اسلام کی تعلیمات کو ماننے کے ساتھ ساتھ نبی محمدﷺ کےآخری ببی ہونے اور قرآن کو اللہ کی کلام ہونے پر ایمان رکھے باقی ایمان کی تمام بنیادی چیزوں پر ایمان لائے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں زندگی بسر کرے وہی کامیاب و کامران ہو گا ورنہ قیامت کے روز ناکام و نامراد ہو گا یہی فرقہ ناجیہ و طائفہ منصورہ ہے تو اس کی علامات ومنہج و عقیدہ کی پہچان حضور اکرم ﷺکی اس حدیث مبارکہ سے ہو گی کہ آپﷺ نے فرمایا : میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہو جب تک ان دونوں کو تھامے رکھوں گے ہر گز گمراہ نہیں ہو گے ‘‘معلوم ہوا کہ طائفہ منصورہ وفرقہ جاجیہ وہ ہی ہو سکتا ہے جو صرف اور صرف قرآن و سنت پر عمل کرنے والا ہو تقلید شخصی وشرک و بدعت ‘ تشبیہ و تمثیل‘ تکییف و تاویل ‘تحریف و تنکیر ‘غلو ‘اشتباہ ‘ شبہات ومنکرات و منہیات سے بچ کر عقیدہ توحید خالص و رسالت محمدی ﷺ کی فرمابرداری میں زندگی کے جملہ پہلوں کو بسر کرے وہی حقیقی طائفہ منصورہ ہے ‘وہی فرقہ ماجیہ و اصلی اہل سنت اور سرخروح ہونے والا گروہ ہے جس کے بارے میں حضور ﷺ نے فرمایا:(الاملۃ و واحدۃ) مزید وضاحت کرتے فرما دیا (ما انا علیہ و اصحابی)یعنی وہی ملۃ واحدہ اور کامیاب گروہ ہے جو حق پر قائم رہنے کے لیے اسی راستہ کو اختیار کرے گا جس پر میں اور میرے صحابہ چل رہے ہیں اس سے جو ہٹ جائے گا اور اپنی مرضی کا دین بنا لےگا وہ گمراہی کی دلدل میں پھنستا ہوا حق سے دوری اختیار کرتا چلا جائے گا : ناکامی اس کا مقدر بنتی چلی جائے گی ۔ جیسا کہ باطل فرقے (جہمیہ ‘معتز‘روافض‘خوارج وغیرہ )
زیر تبصرہ کتاب ’’فرقہ ناجیہ بجواب طائفہ منصورہ ‘‘جومولانا حکیم محمد اشرف سندہو کی علمی کاوش ہے جس میں انہوں نے اس گروہ اور جماعت کا عقیدہ ومنہج ‘اس کی نشانیاں ‘ اس کی تعریف‘ اس کی کامیابی کے راز اور طریقہ کار کو بڑی محنت اور تحقیق سے قرآنی آیات واحادیث مبارکہ اور آئمہ کے اقوال کے ساتھ ساتھ جہا ں اس کی نشاندہی کی ہے وہاں باطل فرقوں کی گمراہی کے اسباب و محرکات ‘ان کے گمراو کن عقیدہ ومنہج اور باہمی اختلافات کی وجہ سے ایک دوسرے پر طعن و تشنیع اور اہل حق ( فرقہ ناجیہ و طائفہ منصورہ ) پر الزامات و بہتان تراشی اور خود کو سچا ثابت کرنے کے لیے ہیلے بہانے اور طریقہ واردات سے بڑی محنت سے پردہ اٹھایا ہے اس کی تخریج و تعلیق کی سعادت عبد الرّوف بن عبد الحنان بن حکیم محمد اشرف سندہوصاحب قصوری نے حاصل کی جس کو مفید جانتے ہوئے ناشر’’دار الاشاعت اشرفیہ‘‘ 1989ءمیں شائع کیا اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کے لیے صدقہ جاریہ بنائے اس کتاب کو راہ حق کی پہچان کا ذریعہ بنائے اور شرف قبولیت سے نوازے۔ (ظفر)
اسلام ایک سچا مذہب ہے جو قیامت تک کے آنے والے لوگوں کے لیے رہنما ہے چاہے کسی مذہب کے ماننے والے ہو اور جو اسلام کی تعلیمات کو ماننے کے ساتھ ساتھ نبی محمدﷺ کےآخری ببی ہونے اور قرآن کو اللہ کی کلام ہونے پر ایمان رکھے باقی ایمان کی تمام بنیادی چیزوں پر ایمان لائے اللہ اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں زندگی بسر کرے وہی کامیاب و کامران ہو گا ورنہ قیامت کے روز ناکام و نامراد ہو گا یہی فرقہ ناجیہ و طائفہ منصورہ ہے تو اس کی علامات ومنہج و عقیدہ کی پہچان حضور اکرم ﷺکی اس حدیث مبارکہ سے ہو گی کہ آپﷺ نے فرمایا : میں تم میں دو چیزیں چھوڑ کر جا رہا ہو جب تک ان دونوں کو تھامے رکھوں گے ہر گز گمراہ نہیں ہو گے ‘‘معلوم ہوا کہ طائفہ منصورہ وفرقہ جاجیہ وہ ہی ہو سکتا ہے جو صرف اور صرف قرآن و سنت پر عمل کرنے والا ہو تقلید شخصی وشرک و بدعت ‘ تشبیہ و تمثیل‘ تکییف و تاویل ‘تحریف و تنکیر ‘غلو ‘اشتباہ ‘ شبہات ومنکرات و منہیات سے بچ کر عقیدہ توحید خالص و رسالت محمدی ﷺ کی فرمابرداری میں زندگی کے جملہ پہلوں کو بسر کرے وہی حقیقی طائفہ منصورہ ہے ‘وہی فرقہ ماجیہ و اصلی اہل سنت اور سرخروح ہونے والا گروہ ہے جس کے بارے میں حضور ﷺ نے فرمایا:(الاملۃ و واحدۃ) مزید وضاحت کرتے فرما دیا (ما انا علیہ و اصحابی)یعنی وہی ملۃ واحدہ اور کامیاب گروہ ہے جو حق پر قائم رہنے کے لیے اسی راستہ کو اختیار کرے گا جس پر میں اور میرے صحابہ چل رہے ہیں اس سے جو ہٹ جائے گا اور اپنی مرضی کا دین بنا لےگا وہ گمراہی کی دلدل میں پھنستا ہوا حق سے دوری اختیار کرتا چلا جائے گا : ناکامی اس کا مقدر بنتی چلی جائے گی ۔ جیسا کہ باطل فرقے (جہمیہ ‘معتز‘روافض‘خوارج وغیرہ )
زیر تبصرہ کتاب ’’فرقہ ناجیہ بجواب طائفہ منصورہ ‘‘جومولانا حکیم محمد اشرف سندہو کی علمی کاوش ہے جس میں انہوں نے اس گروہ اور جماعت کا عقیدہ ومنہج ‘اس کی نشانیاں ‘ اس کی تعریف‘ اس کی کامیابی کے راز اور طریقہ کار کو بڑی محنت اور تحقیق سے قرآنی آیات واحادیث مبارکہ اور آئمہ کے اقوال کے ساتھ ساتھ جہا ں اس کی نشاندہی کی ہے وہاں باطل فرقوں کی گمراہی کے اسباب و محرکات ‘ان کے گمراو کن عقیدہ ومنہج اور باہمی اختلافات کی وجہ سے ایک دوسرے پر طعن و تشنیع اور اہل حق ( فرقہ ناجیہ و طائفہ منصورہ ) پر الزامات و بہتان تراشی اور خود کو سچا ثابت کرنے کے لیے ہیلے بہانے اور طریقہ واردات سے بڑی محنت سے پردہ اٹھایا ہے اس کی تخریج و تعلیق کی سعادت عبد الرّوف بن عبد الحنان بن حکیم محمد اشرف سندہوصاحب قصوری نے حاصل کی جس کو مفید جانتے ہوئے ناشر’’دار الاشاعت اشرفیہ‘‘ 1989ءمیں شائع کیا اللہ تعالیٰ فاضل مصنف کے لیے صدقہ جاریہ بنائے اس کتاب کو راہ حق کی پہچان کا ذریعہ بنائے اور شرف قبولیت سے نوازے۔ (ظفر)