کہا جاتا ہے کہ امام بخاری کی فقہ ان کے ترجمہ ابواب میں ہے تو آئیں دیکھے کے امام بخاری کی فقہ کیا کہتی ہے اس بارے میں امام بخاری نے اپنی صحیح میں کتاب مناقب اصحاب النبی میں فردا فردا صحابہ کے مناقب بیان کئے اس طرح ترجمہ ابواب قائم کرکے مثلا
مہاجرین کے مناقب اور فضائل کا بیان
۔۔
۔۔
۔۔
حضرت ابوالحسن علی بن ابی طالب القرشی الہاشمی کے فضائل کا بیان
حضرت جعفر بن ابی طالب ہاشمی ؓ کی فضیلت کا بیان
حضرت عباس بن عبدالمطلب ؓ کی فضیلت کا بیان
رسول کریم ﷺ کے رشتہ داروں کے فضائل اور فاطمہ بنت رسول اللہ ﷺ کے فضائل کا بیان
۔۔
۔۔
حضرت عمار اور حذیفہ رضی اللہ عنہماکے فضائل کا بیان
۔۔
۔۔
حضرت حسن اور حسین ؓ کے فضائل کا بیان
یہاں تک تو جتنے صحابہ کا ذکر کیا ترجمہ ابواب میں فلاں کے ٖفضائل فلاں کے ٖفضائل فرماتے رہے اور جب معاویہ بن ابی سفیان کا ذکر آیا تو فرمایا کہ
ذكر معاوية
فضائل معاویہ نہیں فرمایا بلکہ صرف اس کا ذکر کہہ کر آگے بڑھ گئے امام بخاری کی اس فقہ سے جو نتیجہ ظاہر ہورہا ہے اس کو تو کم از کم امام بخاری کےچاہنے والوں کو مان لینا چاہئے یا نہیں ؟؟