- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 305
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
جزیرہ عرب اور ہمہ گیر دین: جزیرہ عرب سے صدائے حق بلند ہوئی۔اس کے باعث اہل عرب کی ہمہ گیر اصلاح ہوئی۔دعوت دین کے عرب کے تمام شعبہ زندگی پر مثالی اثرات مرتب ہوئے۔ ان کے باطل افکار ونظریات کی اصلاح ہوئی۔ان کے اخلاق و کردار سنورے۔ ان کی سوچ فکرمیں مثبت تبدیلی آئی۔ان کی وفاشعاری، عہد ومیثاق کی پاسداری، غیرت و حمیت، جودو سخااور جرأت و بہادری جیسی عمدہ صفات کو مزید جلا ملا۔ان کی بری عادات و اطوارکی اصلاح ہوئی اور ان کی سمت درست ہوئی۔ قوم و قبیلے کے بجائے ایمان و عقیدے کو وحدت کا سبب سمجھا جانے لگا۔ جرأت و بہادری کے اظہار کے لیے میدان جہاد کی رہنمائی کی گئی ۔ غیرت و حمیت بھی اسلام کے تابع قرار پائی۔ انفرادی ،اجتماعی ،معاشی ،معاشرتی اور سیاسی امور میں شرعی ہدایات کی پاسداری ان کا دستور حیات قرار پایا۔عرب کے بادیہ نشیں دنیا کی مہذب ترین قوم بن گئے۔ اس کے عرب سے باہر کی اقوام پر بھی مثبت اثرات مرتب ہوئے۔ وقت کی مہذب ترین قومیں بھی انگشت بدندان تھیں ۔ اہل عرب کی ایسی ہمہ گیر اصلاح و تربیت ہوئی کہ قیامت تک کی انسانیت کے لیے معیار ایمان قرارپائے۔ارشاد باری تعالی ہے:((فَإِنْ آمَنُوا بِمِثْلِ مَا آمَنْتُمْ بِہِ فَقَدِ اہْتَدَوْا)) [البقرۃ:137/2] ـ'' اگر وہ اسی طرح ایمان لائےں جس طرح تم ایمان لائے ہو ، تو وہ ہدایت پر ہیں،،
(( حافظ محمد فیاض الیاس الاثری، دارالمعارف ، لاھور ))
(( حافظ محمد فیاض الیاس الاثری، دارالمعارف ، لاھور ))