سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کا شہادت سے قبل خواب
مسنداحمد بن حنبلؒ اور فضائل صحابہ لاحمدؒ میں حدیث ہے کہ:
حدثنا عبد الله قال: حدثني عثمان بن أبي شيبة قثنا يونس بن أبي اليعفور العبدي، عن أبيه، عن مسلم أبي سعيد مولى عثمان بن عفان، أن عثمان بن عفان أعتق عشرين مملوكا، ودعا سراويل فشدها عليه، ولم يلبسها في جاهلية ولا إسلام، قال: إني رأيت رسول الله صلى الله عليه وسلم البارحة في النوم، ورأيت أبا بكر وعمر، وإنهم قالوا لي: «اصبر، فإنك تفطر عندنا القابلة» ، ثم دعا بمصحف فنشره بين يديه، فقتل وهو بين يديه.
ابو سعید مسلم سے مروی ہے کہ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے بیس غلام آزاد کیے اور ازار منگوا کر پہن لی، اس سے پہلے آپ نے دورِ جاہلیت میں یا قبول اسلام کے بعد کبھی بھی شلوار نہیں پہنی تھی، پھر انھوں نے کہا: میں نے آج رات خواب میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ، سیدنا ابو بکر رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر رضی اللہ عنہ کو دیکھا ہے، انہوں نے مجھ سے فرمایا کہ صبر کرنا، آئندہ رات تم ہمارے ہاں روزہ افطار کرو گے۔ اس کے بعد انہوں نے قرآن مجید کا مصحف منگوایا اور اپنے سامنے کھول کر رکھ لیا، پھر وہ اس حال میں شہید کردیئے گئے کہ مصحف ان کے سامنے کھلا ہوا تھا۔‘‘
مسنداحمد 526
اور فضائل الصحابہ لاحمد ،وقال الشيخ وصي الله عباس :اسناده حسن
https://archive.org/details/ozkorallh_20170828_2059/page/n495
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔