محمد المالكي
رکن
- شمولیت
- جولائی 01، 2017
- پیغامات
- 401
- ری ایکشن اسکور
- 155
- پوائنٹ
- 47
●●●●● فیصلہ آپ کا ●●●●●
☆ :تحریر فضيلة الشيخ يوسف المالكي
[مدرس مسجد الحرام]
☆ ترجمہ: [محمد المالكي]
گھر سے باہر نکلتے ہی آپ کا دو قسم کی عورتوں سے سامنا ہوتا ہے.
دعاؤ کی درخواست
*1 پہلی قِسم؛
ان عورتوں کی ہے جو عزیزِ مصر کی بیوی والی بیماری کا شکار ہیں. خوب بن سنور کر خوشبو لگائے بے پردہ..... زبانِ حال سے کہہ رھی ہوتی ہیں.
هَيْتَ لَكَ (یوسف :23)
لو آجاؤ.
*2 دوسری قِسم؛
وہ عورت جو ستر و حجاب کی پابند، لیکن کسی مجبوری نے اسے گھر سے نکالا.... وہ زبانِ حال سے کہہ رھی ہوتی ہے.
لَا نَسْقِي حَتَّىٰ يُصْدِرَ الرِّعَاءُ ۖ وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ (القصص: 23)
جب تک یہ چرواہے واپس نہ لوٹ جائیں ہم پانی نہیں پلاتیں اور ہمارے والد بہت بڑی عمر کے بوڑھے ہیں.
▪پہلی قِسم کی عورتوں سے آپ وہی معاملہ کریں، جو حضرت یوسف علیہ السلام نے کیا تھا، یعنی کہیں؛
مَعَاذَ اللَّهِ ۖۖ (یوسف :23)
اللہ کی پناہ!
اور ▪دوسری قِسم کی عورتوں سے آپ وہی معاملہ کریں جو موسی علیہ السلام نے کیا تھا، یعنی ادب و احترام سے ان کی مدد کریں اور اپنے کام میں مشغول ہو جائیں اور اللہ کا فرمان یاد کریں؛
فَسَقَىٰ لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّىٰ إِلَى الظِّلِّ (القصص:24)
پس آپ نے خود ان جانوروں کو پانی پلا دیا پھر سائے کی طرف ہٹ آئے.
☆ کیونکہ یوسف علیہ السلام اپنی عفت و پاک دامنی کی بناء پر عزیزِ مصر بن گئے تھے.
اور
☆حضرت موسی علیہ السلام کے حسنِ تعامل کی بناء پر اللہ نے انہیں نیک بیوی اور پاکیزہ رہائش عطا فرمائی.
[دعاؤ کی درخواست محمد المالكي]
☆ :تحریر فضيلة الشيخ يوسف المالكي
[مدرس مسجد الحرام]
☆ ترجمہ: [محمد المالكي]
گھر سے باہر نکلتے ہی آپ کا دو قسم کی عورتوں سے سامنا ہوتا ہے.
دعاؤ کی درخواست
*1 پہلی قِسم؛
ان عورتوں کی ہے جو عزیزِ مصر کی بیوی والی بیماری کا شکار ہیں. خوب بن سنور کر خوشبو لگائے بے پردہ..... زبانِ حال سے کہہ رھی ہوتی ہیں.
هَيْتَ لَكَ (یوسف :23)
لو آجاؤ.
*2 دوسری قِسم؛
وہ عورت جو ستر و حجاب کی پابند، لیکن کسی مجبوری نے اسے گھر سے نکالا.... وہ زبانِ حال سے کہہ رھی ہوتی ہے.
لَا نَسْقِي حَتَّىٰ يُصْدِرَ الرِّعَاءُ ۖ وَأَبُونَا شَيْخٌ كَبِيرٌ (القصص: 23)
جب تک یہ چرواہے واپس نہ لوٹ جائیں ہم پانی نہیں پلاتیں اور ہمارے والد بہت بڑی عمر کے بوڑھے ہیں.
▪پہلی قِسم کی عورتوں سے آپ وہی معاملہ کریں، جو حضرت یوسف علیہ السلام نے کیا تھا، یعنی کہیں؛
مَعَاذَ اللَّهِ ۖۖ (یوسف :23)
اللہ کی پناہ!
اور ▪دوسری قِسم کی عورتوں سے آپ وہی معاملہ کریں جو موسی علیہ السلام نے کیا تھا، یعنی ادب و احترام سے ان کی مدد کریں اور اپنے کام میں مشغول ہو جائیں اور اللہ کا فرمان یاد کریں؛
فَسَقَىٰ لَهُمَا ثُمَّ تَوَلَّىٰ إِلَى الظِّلِّ (القصص:24)
پس آپ نے خود ان جانوروں کو پانی پلا دیا پھر سائے کی طرف ہٹ آئے.
☆ کیونکہ یوسف علیہ السلام اپنی عفت و پاک دامنی کی بناء پر عزیزِ مصر بن گئے تھے.
اور
☆حضرت موسی علیہ السلام کے حسنِ تعامل کی بناء پر اللہ نے انہیں نیک بیوی اور پاکیزہ رہائش عطا فرمائی.
[دعاؤ کی درخواست محمد المالكي]