جو قبرستان میں گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر مردوں کو اس کا ایصال ثواب کرے ،تو مردوں ککی تعداد کے برابر ایصال ثواب کرنے والے کو اس کا اجر ملے گا ( جمع الجوامع للسیوطی ، جلد 7 ص 285 الحدیث 23152)
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
یہ روایت علامہ جلال الدین سیوطی نے ( جمع الجوامع ) میں درج ذیل الفاظ سے نقل کی ہے ،
( من مر على المقابر فقرأ فيها {قل هو الله أحد} إحدى عشرة مرة ثم وهب أجره الأموات أعطى من الأجر بعدد الأموات (الرافعى عن على)
ترجمہ :
جو قبرستان سے گزرے تو گیارہ مرتبہ سورہ اخلاص پڑھ کر مردوں کو اس کا ایصال ثواب کرے ،تو مردوں کی تعداد کے برابر ایصال ثواب کرنے والے کو اس کا اجر ملے گا "( اسے امام رافعی نے سیدنا علی سے نقل کیا)
علامہ ناصر الدین الالبانی ( سلسلہ احادیث الضعیفہ ) میں لکھتے ہیں :
( موضوع
أخرجه الرافعي في "تاريخ قزوين" (2/ 297) من طريق داود بن سليمان الغازي: أنبأ علي بن موسى الرضا: حدثني أبي موسى بن جعفر عن أبيه الحسين بن علي عن أبيه علي بن أبي طالب، رضي الله عنه: قال رسول الله - صلى الله عليه وسلم -: ... فذكره.
قلت: وهذا موضوع؛ آفته الغازي هذا، قال الذهبي في "الميزان":
"كذبه يحيى بن معين، ولم يعرفه أبو حاتم، وبكل حال فهو شيخ كذاب له نسخة موضوعة عن علي بن موسى الرضا.."
قلت: وقد توبع من كذاب مثله، أو سرقه أحدهما من الآخر، فانظر: "أحكام الجنائز" (ص193)
(سلسلة الأحاديث الضعيفة والموضوعة ج 7 ص 278 )
مطلب یہ کہ :
یہ روایت موضوع ( گھڑی ہوئی ) ہے ،
امام ذہبی ؒ میزان میں فرماتے ہیں : اس کا راوی داود بن سليمان الغازي کذاب ہے ،امام یحی بن معین نے اسے کذاب کہا ہے