• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قبروں اور مزرات پر گنبد بنانا

شمولیت
فروری 06، 2013
پیغامات
156
ری ایکشن اسکور
93
پوائنٹ
85

قبروں اور مزرات پر گنبد بنانا۔
بزرگان دین کی قبور پر گنبد تعمیر کرنے والے اپنے گمان اور زعم باطل میں یہ تعمیر لائق ثواب سمجھتے ہیں چنانچہ مزارات پر گنبد وں کی تعمیر میں خرچ ہونے والی رقم کو یہ لوگ صدقہ جاریہ سمجھتے ہیں علاوہ ازیں ان کی ایک فکر یہ بھی ہے کہ مزارات پر گنبد وں کی تعمیر سنت ہے اور اس کی دلیل عموماً یہ دی جاتی ہے کہ اگر مزارات پر گنبد بنانا شرعاً ممنوع ہے تو پھر روضہ رسول صلی اللہ علیہ وسلم پر قائم گنبد کیا بدعت کے زمرے میں آتا ہے ؟

اور اگر مزارات پر گنبد کی تعمیر بدعت ہے تو پھر اس تعمیر گنبد کو بدعت کہنے والے گنبدخضریٰ پر تنقید کیوں نہیں کرتے ؟ اسے گرانے کی مہم کیوں نہیں چلاتے ؟ اس قسم کے سوالات وہ لوگ کرتے ہیں جو کہلواتے تو اہل سنت ہیں لیکن درحقیقت وہ اہل بدعت ہیں ۔
سب سے پہلی بات تو یہ ہے کہ گنبد خصریٰ کی تعمیر خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے نہیں فرمائی اور نہ ہی اسے خلفائے راشدین یا صحابہ کرام میں سے کسی نے تعمیر کیا ۔
لہٰذا تعمیر گنبد کو سنت کہنا اور سمجھنا بالکل غلط اور نا جائز ہے۔
دوسری بات یہ کہ گنبد خصریٰ مسجد نبوی کا ایک حصہ ہے اور مساجد پر گنبد اور مینار بنانا بدعت نہیں کہلاتا ۔
پھر گنبد خصریٰ کی تعمیر میں جو نیت کار فرما تھی وہ بھی یہی تھی کہ مسجد نبوی کو گنبد کے ذریعے زینت دی جائے لہٰذا اس گنبد کو قبر مبارک کا گنبد سمجھ لینا انتہائی درجے کی حماقت اور جہالت ہے۔
آج یہ بھی جہالت عوام کا واضح ثبوت ہےکہ وہ جہاں کہیں بھی بھی گنبد والی عمارت دیکھ لیتے ہیں تو اظہار عقیدت کے طور پر انگلی سے اپنی ناک ملیں گے اور سر کے اشارے سے اس عمارت کو سلام کریں گے خواہ ہندو وں کا مندر ہو یا سکھوں کا گرو دوارہ یا کسی اسکول وغیرہ کی عمارت ہی کیوں نہ ہو۔
برادران اسلام ۔ قبر کو اونچا کر کے بنانا قبر پر عمارت اور گنبد بنانا احکام رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی کھلی خلاف ورزی ہے یہ نیکی نہیں بلکہ گناہ ہے ۔
جاہل مولویوں کی باتوں میں آکر اپنے ایمان کی دولت کو ضائع نہ کریں ۔
آج بہت سے بدعتی اور رافضی سعودی عرب کی حکومت کے خلاف یہ زہر اگلنے میں مصروف ہیں کہ وہاں کی حکومت نے مزارات کو منہدم کر دیا ، گنبد شہید کردیئے ، اور قبروں پر قائم قبے ، گنبد اور جھنڈے گرا دیئے ۔
جن قبروں پر سے گنبد گرائے گئے ہیں وہ قبریں آج بھی موجود ہیں ۔
بدعتی اور روافض مملکت سعودیہ پر یہ اعتراض بھی کرتے ہیں کہ جب اس نے تمام گنبد گرائے تو گنبد خضریٰ کو کیوں نہیں گرایا ؟
ان کے اس اعتراض کا جواب ہے کہ گنبد خضریٰ قبر شریف کا نہیں بلکہ مسجد نبوی کا حصہ ہے اور مساجد پر گنبد بنانے کی شریعت اسلامیہ میں کوئی ممانعت نہیں ہے۔
 
Top