محدث میڈیا
رکن
- شمولیت
- مارچ 02، 2023
- پیغامات
- 895
- ری ایکشن اسکور
- 30
- پوائنٹ
- 69
قبر کے بارے میں رسول اللہ کا ارشاد گرامی ہے:
” قبریں کھودو اور کھلی کھلی بناؤ اورگہری بناؤ ۔‘‘ (سنن ابی داود: 3215-3216)
قبر کو لحد يا شق دونوں طرز پر بنایا جا سکتا ہے لیکن لحد بنانا افضل ہے، كيونکہ رسول اللہ ﷺ کے لیے لحد بنائی گئی تھی۔
عورتوں کا میت کو دفنانا جائز نہیں ہے، اگرچہ میت عورت ہی کیوں نہ ہو کیونکہ رسول اللہ کے زمانے سے مرد مردوں کو دفناتے تھے، رسول اللہ نے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو اپنی بیٹی کو دفن کرنے کا کہاحالانکہ وہ غیر محرم تھے، عورتوں کو حکم نہیں دیا کہ وہ دفنائیں ۔
میت کے اولیاء اورقریبی رشتے دار میت کو دفنانے کا زیادہ حق رکھتے ہیں۔
عورت کو اس کے محرم رشتے دار اور خاوند قبر میں اتارے گا۔
ارشاد باری تعالى ہے:
وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّه (الأنفال: 75)
’’اور رشتے دار اللہ کی کتاب ، ان کے بعض، بعض کے زیادہ حق دار ہیں۔‘‘
” قبریں کھودو اور کھلی کھلی بناؤ اورگہری بناؤ ۔‘‘ (سنن ابی داود: 3215-3216)
قبر کو لحد يا شق دونوں طرز پر بنایا جا سکتا ہے لیکن لحد بنانا افضل ہے، كيونکہ رسول اللہ ﷺ کے لیے لحد بنائی گئی تھی۔
عورتوں کا میت کو دفنانا جائز نہیں ہے، اگرچہ میت عورت ہی کیوں نہ ہو کیونکہ رسول اللہ کے زمانے سے مرد مردوں کو دفناتے تھے، رسول اللہ نے ابو طلحہ رضی اللہ عنہ کو اپنی بیٹی کو دفن کرنے کا کہاحالانکہ وہ غیر محرم تھے، عورتوں کو حکم نہیں دیا کہ وہ دفنائیں ۔
میت کے اولیاء اورقریبی رشتے دار میت کو دفنانے کا زیادہ حق رکھتے ہیں۔
عورت کو اس کے محرم رشتے دار اور خاوند قبر میں اتارے گا۔
ارشاد باری تعالى ہے:
وَأُولُو الْأَرْحَامِ بَعْضُهُمْ أَوْلَى بِبَعْضٍ فِي كِتَابِ اللَّه (الأنفال: 75)
’’اور رشتے دار اللہ کی کتاب ، ان کے بعض، بعض کے زیادہ حق دار ہیں۔‘‘