• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآنی جواہر پارے

رانا ابوبکر

تکنیکی ناظم
شمولیت
مارچ 24، 2011
پیغامات
2,075
ری ایکشن اسکور
3,040
پوائنٹ
432
قرآن مجید اللہ تعالیٰ کا کلام او راس کی آخری کتابِ ہدایت ہے ۔اس عظیم الشان کتاب نے تاریخِ انسانی کا رخ موڑ دیا ہے۔ دنیابھر کی بے شمارکی جامعات،مدارس ومساجد میں قرآن حکیم کی تعلیم وتبلیغ اور درس وتدریس کا سلسلہ جاری ہے۔جس کثرت سے اللہ تعالیٰ کی اس پاک ومقدس کتاب کی تلاوت ہوتی ہے دنیا کی کسی کتاب کی نہیں ہوتی۔ مگر تعجب وحیرت کی بات ہے کہ ہم میں پھر بھی ایمان وعمل کی وہ روح پیدا نہیں ہوتی جو قرآن نےعرب کے وحشیوں میں پیدا کر دی تھی۔ یہ قرآن ہی کا اعجاز تھا کہ اس نے مسِ خام کو کندن بنادیا او ر ایسی بلند کردار قوم پیدا کی جس نے دنیا میں حق وصداقت کا بول بالا کیا اور بڑی بڑی سرکش اور جابر سلطنتوں کی بساط اُلٹ دی۔ مگڑ افسوس ہے کہ تاریخ کے یہ حقائق افسانۂ ماضی بن کر رہ گئے۔ ہم نے دنیا والوں اپنے عروج واقبال کی داستانیں تو مزے لے لے کر سنائیں لیکن خود قرآن سے کچھ حاصل نہ کیا ۔جاہل تو جاہل پڑھے لوگ بھی قرآن سےبے بہرہ ہیں۔ مغربی تعلیم وتہذیب نے ان کےذہنوں کو مسموم کردیا ہے ۔ اور مذہب اوخلاق کاکو ئی گوشہ ایسا نہیں جو اس زہریلے اثر سے محفوظ رہا ہو۔چاہیے تویہ تھا کہ ہماری زندگی کےہر شعبے میں قرآن کا دخل ہوتا۔ ہم اٹھتے بیٹھتے سوتے جاگتے قرآن سے اکتسابِ فیض کرتے اور اس کواپنے لیے مشعل راہ بناتے ۔ مگر دنیا بھر کی کتابوں کے فقرات، ضرب الامثال،محاورات اور مضامین ازبر ہیں ۔جنہیں ہم اپنی تحریر وتقریر اور باہمی گفتگو کومؤثر ودل نشین بنانے کےلیے بلا تکلف استعمال کرتے ہیں مگر قرآن کی کوئی بات ہماری زبان پر شاذونادر ہی آتی ہے۔ زیر نظرکتاب ’’قرآنی جواہر پارے ‘‘عبد الحمید خان ابن مولوی فیر وز الدین کی تصنیف ہے۔ جس میں انہوں نے قرآن کی ان آیات وفقرات کا انتخاب کیا ہے جن سے تحریروتقریر کو پُر زور مدلّل،مؤثر اور پاکیزہ بنایا جاسکتا ہے۔ صاحب کتاب کااس کو تالیف کرنے کامحض یہی مقصد ہے کہ مسلمان عوام قرآن سے وابستہ ہوں۔ مردوں، عورتوں، بوڑھوں، جوانوں اور بچوں کو قرآنی جواہرپارےازبر ہوں اوروہ اپنی تحریر وتقریر اور روز مرہ گفتگو میں قرآنی ضرب الامثال ،محاورات، آیات اور فقرات استعمال کریں اور اس طرح ایک عام اسلامی فضا پیداہوجائے۔ اردو زبان میں اپنی نوعیت کی یہ منفرد کتاب ہے جس سے نہ صرف عوام ہی بلکہ خطیب ،واعظ مقرر اور انشا پرداز حضرات بھی مستفید ہوسکتے ہیں ۔اللہ تعالیٰ مصنف کی اس کاوش کو قبول فرمائے اور اسے عوام الناس کےلیے نفع بخش بنائے۔ آمین( م۔ ا)
 
Top