• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قرآن و سنت کی دعوتی سرگرمیاں - کولکاتا بک فئر میں

حیدرآبادی

مشہور رکن
شمولیت
اکتوبر 27، 2012
پیغامات
287
ری ایکشن اسکور
500
پوائنٹ
120
خبر بحوالہ تعمیر نیوز : کولکاتا بک فئر - قرآن و سنت کی دعوتی سرگرمیاں

۔۔۔ خالق کائنات نے جب بارش، ہوا، پانی کی نعمتوں کو کسی ایک مذہب کیلئے مخصوص نہیں کیا تو ہمیں کس نے اس کا حق دیا ہے کہ اس کی سب سے بڑی نعمت قرآن و سنت رسول(صلی اللہ علیہ وسلم) کو اپنے لئے خاص کر لیں ۔
مشاہدین کا کہنا ہے کہ جمعیت اہلحدیث کی اس دعوتی سرگرمیوں کی غیر مسلموں میں کافی ستائش کی گئی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ بڑا بازار کے رہنے والے ایم مجمدار قرآن کی تعلیمات اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی شخصیت سے کافی متاثر ہوئے ہیں ۔ ایک اور صاحب کے داس کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو یہ کام بہت پہلے کرنا چاہئے تھا۔ قصبہ کا رہنے والا بی کام آنرس کا ایک طالب علم شوکمار داس ولد شودانگشو کمار داس نے کتاب میلے کے آخری دن کلمہ شہادت پڑھ کر اسلام قبول کیا نیز مغرب کی نماز ادا کی۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام کی رواداری اور مساوات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا ہے ۔
کولکاتا بک فئیر میں ہر سال کتابوں کے لاکھوں شائقین کا اجتماع ہوتا ہے ۔ یہاں مختلف زبانوں میں مختلف موضوعات پر کتابیں دستیاب ہوتی ہیں ۔ کولکاتا بک فئیر کا سلسلہ گذشتہ 34 سالوں سے مسلسل جاری ہے اور یہ میلہ شہر نشاط کی ایک خصوصی ثقافتی و تہذیبی روایت بن چکا ہے ۔
قابل ذکر بات ہے کہ کولکاتا بک فئیر کی ثقافتی اور تہذیبی روایت میں گذشتہ 3,4 سالوں سے ایک نہایت ہی خوشگوار جہت کے وابستہ ہونے کا مشاہدہ کیا جا رہا ہے ۔ کتب شائقین کی اسلامی کتابوں میں بڑھتی ہوئی دلچسپی کے رجحان نے بک فئیر کو مسلمانوں میں بھی مقبول بنادیا ہے ۔ ایسے مواقع سے فائدہ اٹھا کر داعیان اسلام جہاں مسلمانوں کے تعلق سے غلط فہیماں دور کر سکتے ہیں وہیں کتاب و سنت کی صحیح تعلیمات سے برداران وطن کو روشناس بھی کرا سکتے ہیں ۔ یہی وجہہ ہے کہ کولکاتا بک فئیر کے اس اجتماع کو موقع غنیمت جان کر ممبئی کی "البر فاونڈیشن" نامی تنظیم کو کولکاتا شہری جمعیت اہلحدیث کے اشتراک اور تعاون سے اسلامی تعلیمات کی ترویج و اشاعت کے کاموں میں سر گرمی سے حصہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔

شہری جمعیت اہلحدیث کے ناظم آفتاب عالم سے یہ جاننے کی کوشش کی گئی کہ غیر مسلموں میں اسلام کے تعلق سے کیا رویہ پایا جاتا ہے تو انہوں نے کہا کہ :
"بہت ہی مثبت رویہ ہے۔ بلکہ ایسا لگتا ہے کہ پوری انسانیت اسلام کی آفاقی تعلیمات سے بہرہ ور ہونے کیلئے بیتاب ہے "۔ البر فاونڈیشن کے محمد طاہر کی رائے تھی کہ اسلام کا یہ دعوتی کام دین سے واقفیت رکھنے والا طبقہ اگر اپنی مصروفیات سے چند لمحات نکال کر تبلیغ دین کو اپنا دینی فریضہ بنالے تو غیر مسلموں کے درمیان اسلام کے تعلق سے پائے جانے والے بہترے ابہام کا ازالہ ممکن ہو سکتا ہے ۔ یہ ہماری کوتاہیاں ہیں کہ ایسے موقعوں سے ہم فائدہ نہیں اٹھاتے ۔
فاؤنڈیشن کے رکن محمد طاہر کا کہنا تھا کہ خالق کائنات نے جب بارش، ہوا، پانی کی نعمتوں کو کسی ایک مذہب کیلئے مخصوص نہیں کیا تو ہمیں کس نے اس کا حق دیا ہے کہ اس کی سب سے بڑی نعمت قرآن و سنت رسول(صلی اللہ علیہ وسلم) کو اپنے لئے خاص کر لیں ۔ فاونڈیشن کے محمد فاروق عمری نے کہاکہ جہالت کی ظلمت علم کے نور سے ہی دور ہو سکتی ہے ۔ خاص طورپر دین کے ٹھیکدار جب اﷲ کی نعتموں کا معنی بدلنے پر آمادہ ہوں تو ایسے وقتوں میں اﷲ کی معرفت کا علم جو سب سے بڑی نعمت ہے عام کرنے کی ضرورت ہے ۔ اس علم کی اہمیت یہ ہے کہ آخرت کی پہلی منزل قبر میں سب سے پہلے اﷲ کی معرفت کا سوال ہو گا پھر اس کے نبی کا اور اس کے دین کے بارے میں پوچھا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اﷲ کی توحید کے اول حقدار تو ہمارے وہ بھائی ہیں جنہیں ابھی تک ہم نے اﷲ کی وحدانیت کا پیغام پہنچایا نہیں ۔ کولکاتا بک فئیر نے ہمیں یہ موقع دیا کہ ہم کتاب و سنت کی تعلیم کو عام کرنے کا ایک حسین موقع سمجھیں ۔

مشاہدین کا کہنا ہے کہ جمعیت اہلحدیث کی اس دعوتی سرگرمیوں کی غیر مسلموں میں کافی ستائش کی گئی ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ بڑا بازار کے رہنے والے ایم مجمدار قرآن کی تعلیمات اور محمد(صلی اللہ علیہ وسلم) کی شخصیت سے کافی متاثر ہوئے ہیں ۔ انہیں قرآن کا نسخہ فراہم کیا گیا ہے ۔
ایک اور صاحب کے داس کا کہنا تھا کہ مسلمانوں کو یہ کام بہت پہلے کرنا چاہئے تھا۔ قصبہ کا رہنے والا بی کام آنرس کا ایک طالب علم شوکمار داس ولد شودانگشو کمار داس نے کتاب میلے کے آخری دن کلمہ شہادت پڑھ کر اسلام قبول کیا نیز مغرب کی نماز ادا کی۔ انہوں نے بتایا کہ اسلام کی رواداری اور مساوات سے متاثر ہو کر اسلام قبول کیا ہے ۔ طالب علم کا کہنا تھا کہ 3روز قبل اسے قرآن مجید کا نسخہ دیا گیا تھا جس کے ترجمے کا ابھی انہوں نے مطالعہ شروع ہی کیا ہے ۔ قرآن سے اس طالب علم کی محبت نے آج اسے بک فئیر کے اس حصہ میں کھینچ لایا جہاں قرآن و سنت کی دعوتی سرگرمیاں جاری تھیں اور بالآخر اس نے اسلام قبول کیا۔
آفتاب عالم نے کہاکہ ماشا اﷲ برادران وطن کی ایک قابل لحاظ تعداد نے قرآن و سنت کی خالص دعوت پر کلمہ شہادت پڑھا ہے جن میں کئی خواتین بھی شامل ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ وہ اسے اﷲ کی ہدایت پر محمول کرتے ہیں اور اس کا شکریہ ادا کرتے ہیں ۔ اس لئے مشرف بہ اسلام ہونے والوں کی تعداد بتلانے سے انہوں نے احترازکیا۔

کولکاتا بک فئیر میں اسلام کی اس دعوتی سرگرمیوں کی کولکاتا پولیس تو گویا گرویدہ نظر آئی۔ کئی پولیس افسروں نے تو تکرار کے ساتھ قرآن کے نسخوں اور سیرت طیبہ(صلی اللہ علیہ وسلم) کی کتابوں کا مطالبہ کیا، جسے جمعیت اہلحدیث کی جانب سے شرح صدر کے ساتھ فراہم کیا گیا۔ آفتاب عالم نے کہاکہ غیر مسلم بہن اور بھائیوں کے درمیان قرآن کی مفت تقسیم کا پروگرام ان دنوں میں طے کیا جا چکا تھا جب اغیار یہ سمجھ رہے تھے کہ اﷲ کے نور کو پھونکوں سے بجھادیں گے ۔ اﷲ کے نور کو پھونکوں سے بجھایا نہیں جا سکتا۔
 
Top