• الحمدللہ محدث فورم کو نئےسافٹ ویئر زین فورو 2.1.7 پر کامیابی سے منتقل کر لیا گیا ہے۔ شکایات و مسائل درج کروانے کے لئے یہاں کلک کریں۔
  • آئیے! مجلس التحقیق الاسلامی کے زیر اہتمام جاری عظیم الشان دعوتی واصلاحی ویب سائٹس کے ساتھ ماہانہ تعاون کریں اور انٹر نیٹ کے میدان میں اسلام کے عالمگیر پیغام کو عام کرنے میں محدث ٹیم کے دست وبازو بنیں ۔تفصیلات جاننے کے لئے یہاں کلک کریں۔

قران آیات کو ڈیلیٹ کرنا۔۔

شمولیت
مئی 28، 2016
پیغامات
202
ری ایکشن اسکور
58
پوائنٹ
70
السلام علیکم و رحمة اللہ وبرکاتہ! !!
آج ایک صاحب سے بات ہوئی تو ان صاحب نے ایک بات رکھی کہ قران آیات کو ڈیلیٹ نہیں کرنا چاہیے کیونکہ جب کوئی چیز ڈیلیٹ کرتے ہیں تو ریسائکل بن جو دیکھنے میں کوڈےدان جیسا ہوتا ہیں میں جاتی ہیں. گویا کہ ہم قرانی آیات کو کوڈے کے ڈبے میں ڈال رہے ہیں (نعوذ باللہ ) ۔میں نے کئی بار سمجھایا کہ یہ اصل قران نہیں ہیں پھر بھی نہیں سمجھے. دوسروں کو اور شبہ میں ڈال دیا اب لوگ مجھ سے اسکا جواب طلب کر رہے ہیں. شیخ محترم رہنمائی فرمائیں.

شیخ محترم @اسحاق سلفی صاحب
شیخ محترم @خضر حیات صاحب
 

ابن داود

فعال رکن
رکن انتظامیہ
شمولیت
نومبر 08، 2011
پیغامات
3,416
ری ایکشن اسکور
2,733
پوائنٹ
556
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ!
یہ خواہ مخواہ میں اپنے آپ کو پریشانی میں ڈالنے والی بات ہے!
چلیں اس کو ری سائیکلنگ باکس میں نہیں ڈالتے ، ہارڈ ڈسک کو فارمیٹ کرکے ڈلیٹ کرنے کے بارے میں بھائی کا کیا کہنا ہے؟
قرآن کے مصاحف جو پڑھنے کے قابل نہ رہے ہوں، اور اس کے اوراق بوسیدہ ہوجائیں، تو ان مصاحف کو بھی دفن کرنے یا سیاہی دھونے یا جلانے کی اجازت ہے!
اب دیکھیں! عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بھی قرآن کے مصاحف جلوائے تھے!

معاملہ دراصل یوں خراب ہوتا ہے کہ جب بعض لوگ اپنی پسند و نا پسند اور اپنے مزاج و طبیعت اور اپنی خوشی و کراہت کو شریعی احکام کی بنیاد بنالیتے ہیں!
وہ صاحب خود نہ کرنا چاہیں نہ کریں! لیکن دوسروں کو اس کی ممانعت کرنے کے لئے انہیں دلیل قرآن و حدیث کی بنیاد پر پیش کرنا ہوگی!
میرے علم میں تو ایسی کوئی دلیل نہیں جس کی بنیا پر ڈجیٹل کوڈینگ میں لکھی ہوئی آیات کو دجیٹل ری سائیکلنگ ڈبے میں شفٹ کرنے یعنی کے ڈلیٹ کرنے میں کوئی ممانعت معلوم ہو، اور نہ ہی اس میں بے ادبی و گستاخی کا کوئی شائبہ بھی نظر آتا ہے!
کل کو کوئی صاحب کہے کہ قرآن کو بائیں ہاتھ سے چھونا قرآن کی بے ادبی ہے، اب کوئی کسی بھی بنا پر کہہ سکتا ہے! اور اس امر پر تو کچھ عقلی دلائل منطبق کئے بھی جا سکتے ہیں! لیکن پھر بھی اس کی ممانعت شرعی قواعد سے ثابت نہیں ہو سکتی!
 
Last edited:
Top