- شمولیت
- نومبر 14، 2018
- پیغامات
- 309
- ری ایکشن اسکور
- 48
- پوائنٹ
- 79
(( رسول اللہ ﷺ کی عادات و خصائل ))
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))
عقائد کی اصلاح اور فرائض کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اچھی عادات و اطوار اپنانا آخرت میں کامیابی کی ضامن ہے۔
ایمان و عمل کا حقیقی طور پر فائدہ تب ہوتا ہے، جب ان کے ساتھ ساتھ صفات عالیہ اور عادات جمیلہ کو اختیار کیا جائے اور بری عادات و خصائل سے کنارہ کش رہا جائے۔
نبوی ھدایات کے مطابق قابل قدر امور میں یہ چیزیں شامل ہیں : صدق و امانت، جود و سخا، شجاعت و بہادری، شرم و حیا، صبر و تحمل، تواضع و انکسار، عدل و انصاف ، عفو وحلم اور دیگر اچھے افعال و اعمال۔
ان خوبیوں میں سے کچھ کا تعلق انفرادی زندگی سے ہے اور کچھ کا اجتماعی زندگی سے، جبکہ کچھ دونوں پہلوؤں پر محیط ہیں۔
اسلام زندگی کے ہر شعبے اور ہر مرحلے میں انسان کی رہنمائی کرتا ہے۔ زندگی کے تمام معاملات میں تفصیلی ہدایات اس دینِ حنیف کا خاصہ ہیں۔
یہ ہدایات و تعلیمات نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ کی صورت میں عملاً موجود ہیں۔ آپ کی زندگی کا کوئی گوشہ امت سے مخفی نہیں۔ یہ آپ کی سیرت طیبہ کا ایک امتیازی پہلو بھی ہے ،
سفر و حضر، خلوت و جلوت، معیشت و معاشرت، اخلاق و سیاست، غرض کوئی بھی شعبہ ہو، اس کے لیے اسوہ نبوی میں بہترین اور وافر ہدایات موجود ہیں، جو ایک مہذب اور باوقار معاشرے کی بنیاد اور تکمیل کے لیے لازم ہیں۔
اس باب کے پانچ حصے مقرر کیے گئے ہیں:
حصہ اول: روزمرہ کے عادات و خصائل
حصہ دوم : ملبوسات اور نبوی تعلیمات
حصہ سوم: ماکولات و مشروبات اور نبوی تعلیمات
حصہ چہارم: نبی کریم ﷺ کے یومیہ معمولات
حصہ پنجم: آنحضرت ﷺ کے شب و روز کے وظائف
رسول مقبول کی سیرت طیبہ میں سے آپ کی مبارک عادات و خصائل کے متعلق یہ ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، احباب گرامی ! اسے خود بھی پڑھیں، اہل خانہ اور طلبہ کو بھی سنائیں اور ثواب کی نیت سے آگے بھی شیئر کریں
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے
(( حافظ محمد فیاض الیاس الأثری ، ریسرچ فیلو: دارالمعارف لاہور ، رفیق کار:دائرہ معارف سیرت ))
عقائد کی اصلاح اور فرائض کی تکمیل کے ساتھ ساتھ اچھی عادات و اطوار اپنانا آخرت میں کامیابی کی ضامن ہے۔
ایمان و عمل کا حقیقی طور پر فائدہ تب ہوتا ہے، جب ان کے ساتھ ساتھ صفات عالیہ اور عادات جمیلہ کو اختیار کیا جائے اور بری عادات و خصائل سے کنارہ کش رہا جائے۔
نبوی ھدایات کے مطابق قابل قدر امور میں یہ چیزیں شامل ہیں : صدق و امانت، جود و سخا، شجاعت و بہادری، شرم و حیا، صبر و تحمل، تواضع و انکسار، عدل و انصاف ، عفو وحلم اور دیگر اچھے افعال و اعمال۔
ان خوبیوں میں سے کچھ کا تعلق انفرادی زندگی سے ہے اور کچھ کا اجتماعی زندگی سے، جبکہ کچھ دونوں پہلوؤں پر محیط ہیں۔
اسلام زندگی کے ہر شعبے اور ہر مرحلے میں انسان کی رہنمائی کرتا ہے۔ زندگی کے تمام معاملات میں تفصیلی ہدایات اس دینِ حنیف کا خاصہ ہیں۔
یہ ہدایات و تعلیمات نبی کریم ﷺ کے اسوہ حسنہ کی صورت میں عملاً موجود ہیں۔ آپ کی زندگی کا کوئی گوشہ امت سے مخفی نہیں۔ یہ آپ کی سیرت طیبہ کا ایک امتیازی پہلو بھی ہے ،
سفر و حضر، خلوت و جلوت، معیشت و معاشرت، اخلاق و سیاست، غرض کوئی بھی شعبہ ہو، اس کے لیے اسوہ نبوی میں بہترین اور وافر ہدایات موجود ہیں، جو ایک مہذب اور باوقار معاشرے کی بنیاد اور تکمیل کے لیے لازم ہیں۔
اس باب کے پانچ حصے مقرر کیے گئے ہیں:
حصہ اول: روزمرہ کے عادات و خصائل
حصہ دوم : ملبوسات اور نبوی تعلیمات
حصہ سوم: ماکولات و مشروبات اور نبوی تعلیمات
حصہ چہارم: نبی کریم ﷺ کے یومیہ معمولات
حصہ پنجم: آنحضرت ﷺ کے شب و روز کے وظائف
رسول مقبول کی سیرت طیبہ میں سے آپ کی مبارک عادات و خصائل کے متعلق یہ ایک نیا سلسلہ شروع کیا گیا ہے، احباب گرامی ! اسے خود بھی پڑھیں، اہل خانہ اور طلبہ کو بھی سنائیں اور ثواب کی نیت سے آگے بھی شیئر کریں
""""""""''''''"""""""""""'''''''''''''''"""""""""""""
عصر حاضر میں سیرت طیبہ سے ہمہ گیر رہنمائی اور سیرت النبی سے فکری وعملی مضبوط وابستگی بہت اہمیت وافادیت کی حامل ہے